الف نظامی
لائبریرین
پشاور 27مارچ2014ء : سینئر وزیر خیبرپختونخواور امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ آئین پاکستان میں حاکمیت اعلیٰ اللہ تعالیٰ کی تسلیم کی گئی ہے اس لیے آئین کا تقاضاہے کہ اقتصاد سمیت تمام شعبوں کو قرآن و حدیث کے تابع کیا جائے ۔ 1973 ء کے آئین کا تقاضاہے کہ سودی نظام کو ختم کر کے اسلامی نظام معیشت کو اپنایا جائے ۔
ملک میں دیگر المیوں کی طرح سودی نظام بھی ایک المیہ ہے جس کی وجہ سے ملک میں استحصالی نظام قائم ہے اور پانچ فی صد سیاسی برہمنوں اور معاشی دہشت گردوں نے 95 فی صد وسائل پر قبضہ کر رکھا ہے ۔حقیقی آزادی کے لیے معاشی آزادی ناگزیر ہے ۔
وہ اقتصادی کونسل واکنامک ریفارمز کمیشن کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرر ہے تھے ۔اجلاس کی صدارت چیئر مین اقتصادی کونسل جسٹس محمد فدا کررہے تھے ۔
متعلقہ:
اسلامی معاشیات
پاکستان میں اسلامی بینکاری کیلئے اقدامات ؛ ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ
ملک میں دیگر المیوں کی طرح سودی نظام بھی ایک المیہ ہے جس کی وجہ سے ملک میں استحصالی نظام قائم ہے اور پانچ فی صد سیاسی برہمنوں اور معاشی دہشت گردوں نے 95 فی صد وسائل پر قبضہ کر رکھا ہے ۔حقیقی آزادی کے لیے معاشی آزادی ناگزیر ہے ۔
وہ اقتصادی کونسل واکنامک ریفارمز کمیشن کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرر ہے تھے ۔اجلاس کی صدارت چیئر مین اقتصادی کونسل جسٹس محمد فدا کررہے تھے ۔
متعلقہ:
اسلامی معاشیات
پاکستان میں اسلامی بینکاری کیلئے اقدامات ؛ ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ
آخری تدوین: