بجا۔۔۔۔! زمرد خان نے انتہائی احمقانہ قدم اٹھایا جو اس جیسے قد کے انسان سے متوقع نہیں تھا ایک عام آدمی تو ایسے کر سکتا ہے مگر۔۔۔۔۔! پولیس کی حکمت عملی پہلی دفعہ تو کچھ ٹھیک تھی اور وہ سہی سمت میں جا رہے تھے۔ کسی بھی ترقی یافتہ ملک میں بھی ایسے نفسیاتی کیسسز کو بہلا پھسلا یا تھکا کر ہی ہرا یا اور قابو پایا جا سکتا ہے۔ جب یہ واضح ہو گیا تھا کے سامنے کھڑے سینکڑوں لوگوں پر اس نے فائر نہیں کھولا تو کچھ دیر اور اس کے اعصاب توڑ کر اس پر باآسانی قابو پایا جا سکتا تھا اور کوئی چھوٹا موٹا کیس اس پر ڈال کر اوراسکا علاج کروا کر اسے چھوڑا جا سکتا تھا کہ وہ نارمل زندگی بسر کرتا۔ زمرد خان نے اگرچہ بندہ بہت اچھا ہے، نا جانے کیوں جذبات میں آ کر اس مریض کی اور اس کے معصوم بچوں کی زندگی کو داؤ پر لگا دیا تھا۔ اب بھی بے چارہ مر گیا تو اس کی فیملی تو تباہ ہو کر رہ جائے گی۔