Fawad - Digital Outreach Team - US State Department
کچھ دوستوں کی جانب سے ايک مرتبہ پھر پاکستان ميں ہونے والی دہشت گردی کا الزام غير ملکی ايجينسيوں اور امريکہ پر لگانے پر مجھے کوئ خاص حيرت نہيں ہوئ۔
آپ کی اطلاع کے ليے عرض کر دوں کہ اسلام آباد دھماکے ميں جن امريکيوں پر حملہ کيا گيا ان ميں وہ ايف – بی – آئ کے اہلکاربھی شامل تھے جو حاليہ دھماکوں کے سلسلے ميں حکومت پاکستان کی مختلف ايجينسيوں کی مدد کی غرض سے پاکستان آئے ہوئے تھے۔ کيا امريکی ايجينسياں اپنے ہی اہلکاروں پر حملے کروانے کی سازش کريں گی؟
کسی دوست نے ايک اخبار کا حوالہ بھی ديا ہے جس ميں بغير کسی ثبوت کے يہ مفروضہ پيش کيا گيا ہے کہ القاعدہ کی کاروائيوں سے سارا فائدہ امريکہ کو ہوتا ہے۔ دوسرے لفظوں ميں يہ دعوی کيا گيا ہے کہ القاعدہ کی کاروائيوں کے پيچھے امريکہ کا ہاتھ ہے۔اگر ان کالم نويس کا يہ مفروضہ درست مان ليا جائے تو حقائق کچھ اس طرح سے بنتے ہيں۔
11 ستمبر 2001 کو امريکہ نے اپنے ہی شہر نيويارک پر حملے کيے اور اس کے نتيجے ميں اپنے 3 ہزار شہری ہلاک کروا ديے۔
يہی نہيں بلکہ واشنگٹن ميں اپنے دفاعی اور عسکری مرکز پينٹاگان پر امريکی شہريوں سے بھرے ہوئے جہاز سے حملہ کروا کے 300 سے زيادہ اہم دفاعی اور حکومتی اہلکار ہلاک کروا ديے۔ اس کے علاوہ ايک اور جہاز امريکی صدر کی رہائش گاہ وائٹ ہاؤس پر حملے کے ليے روانہ کر ديا۔
اس کے بعد القائدہ کے نام سے ايک تنطيم کا قيام عمل ميں لايا گيا جس ميں عرب ممالک سے ہزاروں کی تعداد ميں دہشت گرد بھرتی کيے گئے اور انھيں افغانستان ميں آباد کيا گيا تاکہ 11 ستمبر 2001 کے واقعے کا ذمہ دار انھيں قرار دے کر افغانستان پر حملہ کيا جا سکے۔
القائدہ کے وجود کا ثبوت دينے کے ليے امريکہ ان "تربيت يافتہ مسلم دہشت گردوں" سے مسلسل خودکش حملے کروا رہا ہے اور اس کے نتيجے ميں نہ صرف دنيا بھر ميں اپنی املاک کو نقصان پہنچا رہا ہے بلکہ درجنوں کی تعداد ميں اپنے شہری بھی مروا رہا ہے تاکہ دنيا کو يہ يقين دلايا جا سکے کہ القائدہ نامی تنظيم کا واقعی کوئ وجود ہے۔
1998 ميں امريکی سفارت خانے پر حملہ، اکتوبر 2002 ميں بالی کے مقام پر 200 افراد کی ہلاکت، 2005 ميں برطانيہ ميں ہونے والی دہشت گردی اور اسی طرح دنيا بھر کے مختلف ممالک ميں ہونے والے دہشت گردی کے بے شمار واقعات اور ان کے نتيجے ميں ہلاک ہونے والے ہزاروں افراد امريکہ کے کھاتے ميں ڈال دينے چاہيے کيونکہ امريکہ يہ تمام واقعات خود کروا رہا ہے تاکہ دنيا کو يہ يقين دلايا جا سکے کہ القائدہ نامی تنظيم کا وجود ہے۔
اسامہ بن لادن کی جانب سے سينکڑوں کی تعداد ميں نشر کيے جانے والے پيغامات جس ميں اس نے نا صرف 11 ستمبر 2001 کے واقعے کی تمام ذمہ داری بارہا تسليم کی ہے بلکہ اپنے چاہنے والوں کو مستقبل ميں بھی ايسے ہی "کارنامے" جاری رکھنے کی تلقين کی ہے يقينآ امريکی سازش کا ہی حصہ ہے۔
انٹرنيٹ پرالقائدہ سے وابستہ ہزاروں کی تعداد ميں ويب سائٹس جن بر چوبيس گھنٹے امريکہ سے نفرت اور امريکہ کے خلاف دہشت گردی کی ترغيب دی جاتی ہے، اس کا قصورواربھی امريکہ ہے۔
دہشت گردی کی تربيت کے حوالے سے ہزاروں کی تعداد ميں فلميں جو القائدہ کے ٹھکانوں سے حاصل ہوئ ہيں، اس کا قصوروار بھی امريکہ ہے جو کہ ايک پوری نسل کو اپنے خلاف بھڑکا کر انہيں اپنے خلاف خودکشی کے ليے تيار کر رہا ہے تاکہ يہ "تاثر" برقرار رکھا جا سکے کہ القآئدہ کا وجود ايک حقيقت ہے۔
يہ يقينآ انسانی تاريخ کی انوکھی ترين سازش ہے جس ميں سازش کرنے والا مسلسل اپنا ہی جانی اور مالی نقصان کرتا چلا جا رہا ہے۔ اور پھر اپنے ہی خلاف پروپيگنڈا کر کے ايسے خودکش حملہ واروں کی فوج تيار کر رہا ہے جو سينکڑوں معصوم لوگوں کی جان لينے ميں قخر محسوس کرتے ہيں۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
http://usinfo.state.gov