عمر جب آپ "جمہوریت" کہتے ہیں تو اس سے آپ کی کیا مراد ہوتی ہے؟ direct democracy یا representative democracy یا constitutional republic؟
میں یہی سوال تو پوچھ پوچھ کر تھک گیا ۔۔۔۔
عمر جب آپ "جمہوریت" کہتے ہیں تو اس سے آپ کی کیا مراد ہوتی ہے؟ direct democracy یا representative democracy یا constitutional republic؟
عمر جب آپ "جمہوریت" کہتے ہیں تو اس سے آپ کی کیا مراد ہوتی ہے؟ direct democracy یا representative democracy یا constitutional republic
بزریعہ سخنور
مگر پھر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کونسے فرقے کے اسلام کا نفاذ ہوگا؟
اور اسلام کے نفاذ کی خواہش پر مجھے فیض کا ایک شعر یاد آگیا-
یہ آرزو بھی بڑی چیز ہے مگر ہمدم
وصالِ یار فقط آرزو کی بات نہیں
فرد واحد کی حکومت، ایک خلیفہ یا بادشاہ جس کو علماء کی ایک جماعت بناء منتخب ہوئے سپورٹ کرے، ایسے نظام کا تصور دور دور تک قرآن میں نہیں ہے۔ اور ایسے تجربات کے بھیانک نتائج سے تاریخ بھری پڑی ہے۔ ایسے کسی نظام کو اسلامی و قرانی کیونکر ثابت کیا جاسکتا ہے؟
دراصل میں ایک موصوف کی " اسلام اور غلامی " کے حوالے سے کئے گئے ایک ٹاپک پر ایک مضمون لکھنے میں مصروف ہوں ۔ اب یہ اسلام اور جہموریت کا بھی دوسرا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ۔ سوچ رہا ہوں کہ پہلے اسے ختم کروں کہ یا اس کو پہلے شروع کروں ۔
جہموریت اتنا پیچیدہ مسئلہ نہیں جتنا اسے بنایا جا رہا ہے ۔ بلکل اسی طرح جیسے سیکولر کے لفظ پر لوگ بھڑک اٹھتے ہیں ۔ جبکہ سیکولر لفظ ایک اصطلا ح ہے جو مغرب میں ان کے نظامِ اجتماعی کی بنیادوں میں استعمال ہوئی ۔ اس کا ایک تاریخی پس منظر ہے میں یہاں الجھ گیا تو ایک تیسری بحث کا آغاز ہو جائے گا ۔ ہوسکتا ہے کہ کچھ دنوں میں اس موضوع پر میں شاید کچھ لکھ سکوں ۔
اسلامی ریاست میں کوئی اسلامی حکم اس بنا پر نافذ نہیں ہو گا کہ اس کے مطابق عمل کرنے والے اکثریت میں ہیں بلکہ کوئی بھی حکم صرف اپنی قوی ترین دلیل کی بناء پر نافذ کیا جائے گا ۔خواہ اس فقہ کے لوگ کتنی ہی کم تعداد میں کیوں نہ ہوں
ویسے شعر بڑے موقع پر کہا آپ نے۔
بہت شکریہ عمر! لیکن میری ناقص عقل میں یہ بات نہیں آتی کہ کونسے فرقے کا اسلام نافذ ہوگا اور دلیل کے قوی ہونے کا فیصلہ کون کرے گا؟ مجاہدین؟
ایک سوال کا جواب ذرا آپ بھی دیجیے گا کہ آپ کو مشرف اور باقی جمہوریت پسند ظالم اور بدترین راشی حکمرانوں کی حکومت تو قبول ہے جو سوائے کفر ، ظلم ، بددیانتی اور مغربی استعمار کے کچھ نافذ نہیں کر رہے مگر اسلام نافذ کرنے کی بات آتی ہے تو آپ کو طرح طرح کے خدشات لاحق ہو جاتے ہیں۔ بالفرض کسی فرقے کا اسلام ہی نافذ ہوجاتا ہے وہ ہوگا تو قرآن و سنت کے تابع ہی نہ زیادہ سے زیادہ کسی ایک فقہ کا زور زیادہ ہو جائے گا حکومتی معاملات میں مگر سود ، رشوت ، ظلم اور کفر تو نافذ نہ ہوگا۔ ذرا سوچئے گا ؟
سخنور بات بہت سیدھی سی ہے کہ تاریخ سے ناواقفیت اور فرقہ بندی میں الجھنے سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے ورنہ یہ سوال کبھی بھی نہیںاٹھتا کہ کسی فرقہ کا اسلام نافذ ہوگا۔ اسلام قرآن اور سنت کا نام ہے اور یہ ہی بنیادی ماخذ کے طور پر نافذ ہوں گے اور کسی مسلمان کو ان سے اختلاف نہیں۔ جزئیات میںاختلاف کو حکومت طے نہیںکیا کرتی وہ لوگ خود ہی کرتے ہیں یا انہیں اس میں آزادی دی جاتی ہے یہ اصول اسلام ہی نہیں پوری دنیا میں ہر جگہ پایا جاتا ہے۔
دلیل وہی قوی ہوگی جو قرآن و سنت سے لی گئی ہوگی اور اس کے لیے اس فن کے ماہرین کی ایک بڑی ٹیم بنائی جا سکتی ہے بلکہ اکثر پائی بھی جاتی ہیں۔
آپ لوگوں کو یہ کیوں لگتا ہےکہ اسلام صرف مجاہدین کا دین ہے اور باقی تمام مسلمان صرف مغرب کی جھولی میں گرنے کے لیے ہی رضامند ہیں۔ مجاہدین کو بھی علما سے ہی اجازت لینی پڑتی ہے ورنہ ان کی طاقت بھی کچھ نہیںرہتی اور اسلام صرف مجاہدین تک محدود نہیں ہم سب مجاہدین سے بہت زیادہ اہل ہیں نظام اسلام کو نافذ کرنے اور چلانے کے۔ مجاہدین کا کام اگر ہوگا تو فقط جہاد نہ کہ حکومت سازی اور دین کو نافذ کرنا یہ کام ہر شعبہ کا ماہر اپنے شعبہ میں کر سکتا ہے اور کرے گا جب اللہ نے ہمیں توفیق دی کہ ہم فرقہ بندی سے ذرا اٹھ کر کچھ اجتماعی بھی سوچ سکیں۔
ایک سوال کا جواب ذرا آپ بھی دیجیے گا کہ آپ کو مشرف اور باقی جمہوریت پسند ظالم اور بدترین راشی حکمرانوں کی حکومت تو قبول ہے جو سوائے کفر ، ظلم ، بددیانتی اور مغربی استعمار کے کچھ نافذ نہیں کر رہے مگر اسلام نافذ کرنے کی بات آتی ہے تو آپ کو طرح طرح کے خدشات لاحق ہو جاتے ہیں۔ بالفرض کسی فرقے کا اسلام ہی نافذ ہوجاتا ہے وہ ہوگا تو قرآن و سنت کے تابع ہی نہ زیادہ سے زیادہ کسی ایک فقہ کا زور زیادہ ہو جائے گا حکومتی معاملات میں مگر سود ، رشوت ، ظلم اور کفر تو نافذ نہ ہوگا۔ ذرا سوچئے گا ؟
قبلہ محب صاحب میں تو بڑھے سیدھے ڈھنگ سے سوچتا ہوں - قرآن اصولوں سے بحث کرتا ہے اور سنت میں جزیات آتی ہیں - یہاں تو ہم لوگ قرآن کی کسی ایک تفہیم پر متفق نہیں ہو سکے - اور رہا سنت کا معاملہ وہ بھی مختلف فرقوں کی مختلف ہے - سنّی کی سنّت اور ہے اور اہلِ تشیع کی اور- پھر مزید ان میں بھی تقسیم -
اس حالیہ بحث کا تھوڑا بہت تعلق میرے اس نئے ٹاپک سے میل کھاتا ہے ۔ ہوسکے تو اسے ضرور پڑھیئے گا ۔
مسلمانوں کے زوال کے اسباب