اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں سزائے موت کا حکم سنایا

جاسم محمد

محفلین
آج پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہو رہا ہے، دیکھتے ہیں مشرف کے معاملے پر ان کا مؤقف وہی رہتا ہے یا اقتدار کی خاطر وہ ایک بار پھر یو ٹرن مارتے ہیں اور اس کے خلاف بیان داغتے ہیں؟
مشرف کے معاملہ پر کوئی بات نہیں ہوئی۔ اپوزیشن، لبرل، لفافے ہاتھ ملتے رہ گئے۔

اداروں کے درمیان کسی قسم کا تصادم پاکستان کے مفاد میں نہیں، وزیراعظم
ویب ڈیسک 4 گھنٹے پہلے
1921542-imrankhan-1576679666-553-640x480.jpg

ادارے اپنے آئینی اور قانونی دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے فرائض سرانجام دیں، وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اداروں کے درمیان کسی قسم کا تصادم پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سابق صدر پرویز مشرف کیس سے متعلق عدالتی فیصلے کا جائزہ لیا گیا اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر بھی مشاورت کی گئی۔ پی ٹی آئی کور کمیٹی نے اداروں کے درمیان ہم آہنگی بڑھانے کے لئے کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دوسری جانب کھاد کی قیمتوں میں اضافہ کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر 6 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی، کمیٹی کھاد کی قیمتوں میں کمی کے لئے سفارشات مرتب کرے گی، کمیٹی کا پہلا اجلاس 20 دسمبر کو طلب کر لیا گیا۔ وفاقی وزیر نیشنل فوڈ خسرو بختیار اور مشیر تجارت کمیٹی میں شامل ہیں جب کہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی، وزیر توانائی اور پٹرولیم ڈویژن کے حکام بھی کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت قانون اور آئین کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے لیکن اداروں کے درمیان کسی قسم کا تصادم پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے، ادارے اپنے آئینی اور قانونی دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے فرائض سر انجام دیں، حکومت آئینی اور قانونی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں معاونت کو یقینی بنائے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اتحاد یکجہتی سے قومی مسائل کو حل کرنا ہوگا، بیرونی قوتیں پاکستان کو کمزور کرنے کے لئے جن سازشوں میں مصروف ہیں ان میں ناکامی ہو گی، افواج پاکستان نے ملک کو پر امن بنانے کے لئے لازوال قربانیاں دیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وزراء کو عدالتوں کے فیصلوں پر بیانات دینے سے روک دیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
سپریم کورٹ نے کل چیف جسٹس کے حوالہ سے چلنے والی ن لیگی میڈیا سیل (جیو نیوز) کی خبروں کی تردید کر دی

سپریم کورٹ کی پرویز مشرف کیس پر چیف جسٹس کی گفتگو کی تردید
ویب ڈیسک بدھ 18 دسمبر 2019
1921290-supremecourt-1576663513-305-640x480.jpg

مشرف کیس میں چیف جسٹس نے عدالتی احکامات کے علاوہ کوئی حکم نہیں دیا، سپریم کورٹ اعلامیہ فوٹو:فائل

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کیس پر چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ کی گفتگو کی تردید کردی۔

سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کیس پر چیف جسٹس کی گفتگو سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا پر چلائی گئی خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ خبریں چلانے والے ادارے اسی انداز میں سپریم کورٹ کی تردید کو چلائیں۔

عدالت عظمیٰ نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ مشرف کیس میں چیف جسٹس نے عدالتی احکامات کے علاوہ کوئی حکم نہیں دیا۔ مشرف کیس کے حوالے سے لگنے والی خبر بغیر مصدقہ ذرائع کی چلائی گئی۔

واضح رہے کہ بعض چیلنز نے چیف جسٹس سے منسوب گفتگو نشر کی ہے کہ انہوں نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں مشرف کیس میں کئی مواقع پہ لالچ دیا گیا، اہم عہدوں کی پیشکش ہوئی جسے انہوں نے قبول نہیں کیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
فوج میں ایسا غصہ کبھی نہ دیکھا، حالات بگڑتے دیکھ رہا ہوں،شیخ رشید
ویب ڈیسک بدھ 18 دسمبر 2019
1921182-shaikhrasheed-1576657190-314-640x480.jpg

جنہوں نے ملک لوٹا انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں اور جس نے فتح کے جھنڈے گاڑے اس سے پوچھا جا رہا ہے، وزیر ریلوے

راولپنڈی: وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ حالات کو مزید بگڑتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے راول پنڈی میں کشمیری رہنما چوہدری غلام عباس کی برسی پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے ملک کو لوٹا ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں اور جس شخص نے سیاچن اور کارگل میں فتح کے جھنڈے گاڑے اس سے پوچھا جا رہا ہے، حالات کو مزید بگڑتے ہوئے دیکھ رہا ہوں، فوج میں کبھی ایسا غم و غصہ نہیں دیکھا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ زندگی کا سب سے تلخ بیان ہے جو آئی ایس پی آر نے کل جاری کیا، پاکستان میں بہت بڑا بگاڑ دیکھ رہا ہوں، ہمیں تلخیاں ختم کرنا ہوں گی۔

وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ کشمیر کی جدوجہد آزادی کو بہت قریب سے دیکھا ہے، کشمیری پاکستان میں بھی اپنی جماعتیں بنائیں، وہ بہت ذہین ہیں،ان کے پاس دنیابھر کی معلومات ہیں، وزیراعظم آزادکشمیر سے کہتا ہوں کہ گلی محلوں میں ریلیاں نکالی جائیں، کشمیری جاگا ہوا ہے، میری خواہش تھی کہ یو پی اور سی پی کا مسلمان جاگے، آج ہندوستان کا مسلمان جاگ رہا ہے۔

وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حالات میں ہمیں مداخلت کی ضرورت نہیں، ہمارا رشتہ پاکستان کی عوام کے ساتھ ہے کسی حکومت کے ساتھ نہیں، کشمیری قیادت کی 1958 کے بعد قدروقیمت نہیں کی گئی۔
 

جاسم محمد

محفلین
غداری کیس 6 سال چلا، 125سماعتیں، مشرف صرف ایک بار پیش ہوئے
ضیغم نقوی بدھ 18 دسمبر 2019
1920752-pervezmusharraf-1576643952-867-640x480.jpg

7 ججوں نے مقدمہ سنا،2014 کو فردجرم لگی،2016 میں مشرف بیرون ملک چلے گئے۔ فوٹو : فائل

اسلام آباد: پرویز مشرف کیخلاف سنگین غداری کا مقدمہ6سال سے زائد چلا۔

مسلم لیگ نے اپنی حکومت کے ابتدائی مہینوں میں ہی ان کے خلاف آئین شکنی کا مقدمہ دائر کر دیا تھا، سابق وزیراعظم نوازشریف نے 26 جون 2013 کو انکوائری کیلیے وزارت داخلہ کو خط لکھا جس پر وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جس نے16نومبر2013 کو رپورٹ جمع کرائی، لا ڈویژن کی مشاورت کے بعد13 دسمبر 2013 کو پرویز مشرف کے خلاف شکایت درج کرائی گئی جس میں ان کے خلاف سب سے سنگین جرم متعدد مواقع پر آئین معطل کرنا بتایا گیا۔

خصوصی عدالت نے 24 دسمبر 2013 کو پرویز مشرف کو بطور ملزم طلب کیا جبکہ31 مارچ 2014 کو ان پر آئین توڑنے، ججز کو نظربند کرنے، آئین میں غیر قانونی ترمیم کرنے، بطور آرمی چیف آئین معطل کرنے اور غیر آئینی پی سی او جاری کرنے کی فرد جرم عائد کی گئی۔

پرویزمشرف نے صحت جرم سے انکار کیا تو ٹرائل کا باقاعدہ آغاز کیا گیا،18 ستمبر 2014 کو پراسیکیوشن نے پرویز مشرف کے خلاف شہادتیں مکمل کیں جس کے بعد پرویز مشرف کو بطور ملزم بیان ریکارڈ کرانے کا کہا گیا، انھیں مسلسل غیرحاضری پر پہلے مفرور اور پھر اشتہاری قرار دیا گیا۔

پرویز مشرف صرف ایک دفعہ عدالت میں پیش ہوئے اور پھر بیماری پر سی ایم ایچ راولپنڈی منتقل ہوئے، 2016 میں ای سی ایل سے نام نکالے جانے کے بعد وہ ملک سے باہر چلے گئے، خصوصی عدالت کی متعدد دفعہ تشکیل نوکی گئی اور ججز بدلتے رہے، جسٹس فیصل عرب، جسٹس مظہرعالم میاں خیل اور جسٹس طاہرہ صفدر سمیت 7 ججز نے مقدمہ سنا۔
 
اٹارنی جنرل کیا انڈیا کا ہے؟
فردوس عاشق اعوان، فواد چودھری اور متعدد دوسرے وزراء بھی انڈیا ہی کے ہیں جو فیصلہ آتے ہی اس فیصلے کے خلاف نان اسٹاپ بولے، اور ثابت کردیا کہ حکومتی موقف یہی ہے۔

اب جب کہ سوشل میڈیا پر کپتان کے گزشتہ بیانات "جرنیل کو ٹانگنے" کے حوالے سے وائرل ہوچکے تب کپتان نے یوٹرن لے لیا۔ اب دورے سے واپس آتے ہی اعلان کیا کہ ہم انصاف اور قانون کے ساتھ کھڑے ہیں۔

یو ٹرن تیرا ہی آسرا۔
 
پرویز مشرف کے خلاف وفاقی حکومت ہی عدالت گئی تھی۔ پچھلے ڈیڑھ سال میں کیس واپس بھی نہیں لیا۔ اب جبکہ حکومت یہ کیس جیت گئی، کیا وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کرسکتی ہے؟
 

فرقان احمد

محفلین
مشرف کا فیصلہ پر ردعمل
یہ سب کچھ سُننا اور دیکھنا تکلیف دہ ہے تاہم ملک کو ٹریک پر چلانے کے لیے کم از کم یہ علامتی سزا ضروری تھی۔ اس پر عمل درآمد تو خیر کب ہونا ہے۔ بات مشرف صاحب کی نہیں ہے، ملک میں چلنے والے نظام اور آئین کی بالادستی کی ہے تاکہ مستقبل میں کوئی اور طالع آزما مملکت پاکستان کے آئین کو تختہء مشق بنانے سے گریز کرے۔ ہمیں تو شبہ ہے کہ اعلیٰ عدلیہ مسٹر باجوہ کے عزائم بھانپ چکی ہے اور اس حوالے سے پیش بندی ہو رہی ہے۔ اس فیصلے کو اس خاص تناظر میں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ کمانڈو کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ اپنی صحت پر توجہ دیں۔
 
ہمیں تو شبہ ہے کہ اعلیٰ عدلیہ مسٹر باجوہ کے عزائم بھانپ چکی ہے اور اس حوالے سے پیش بندی ہو رہی ہے۔ اس فیصلے کو اس خاص تناظر میں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
میری ذاتی رائے میں یہ فیصلہ عدلیہ کے گرتے ہوئے وقار کو ٹیک دینے کا ایک جگاڑ ہے۔ لیکن اصطبلیہ چینلز پر جو دو دن سے ’پھوڑیاں‘ بچھی ہوئی ہے اسے دیکھ دیکھ کر لگتا ہے کہ علامتی ہی سہی لیکن وجی ٹھاہ کر کے ہے۔
 
Top