اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں سزائے موت کا حکم سنایا

جاسم محمد

محفلین
مجھے ن لیگ کا مؤقف نہیں معلوم تھا۔
تو پھر اب کیوں خوشیاں منائی جا رہی ہیں ؟
تانوں سب پتا اے! مشرف سے حلف کس نے لیا تھا؟
کوئی معذرت، کوئی پچھتاوا؟
ارشاد بھٹی
19 دسمبر ، 2019
ایک طرف ضمانت سیزن عروج پر، نواز، شہباز لندن پہنچ چکے، مریم نواز لندن جانے کیلئے درخواست دے چکیں، آصف زرداری، ضمانت، فریال تالپور، ضمانت، سراج درانی، ضمانت، خورشید شاہ، ضمانت، ڈاکٹر عاصم، شرجیل میمن، ایان علی، ضمانتیں پرانی ہو چکیں، حمزہ شہباز، شاہد خاقان عباسی، خواجہ برادران، احد چیمہ، فواد حسن فواد، مفتاح اسماعیل ابھی اندر مگر جو صورتحال، کسی لمحے بھی لاٹری نکل سکتی، ایک طرف یہ ہول سیل، یہ جمعہ بازار، دوسری طرف 43صفحاتی ایکسٹینشن فیصلہ، 6ماہ میں قانون سازی، ورنہ نیا آرمی چیف، ابھی گزشتہ رات صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ یہ بھی بتا چکے، ایکسٹینشن، ایکٹ آف پارلیمنٹ سے معاملہ حل ہو جائے گا۔

آگے بڑھنے سے پہلے، چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی گزشتہ شب صحافیوں سے ’لذیذ‘ گفتگو دہرانے کا دل چاہ رہا، فرمایا، میں نے پاناما کیس فیصلے میں گاڈ فادر نہیں لکھا، سسلین مافیا کی بات مجھ سے ویسے ہی منسوب کر دی گئی، ممتاز قادری کے فیصلے پر جنرل راحیل شریف کا پیغام ملا، آپ کو سیکورٹی دینا چاہ رہے، میں نے سوچا، اگر آج سیکورٹی کی گود میں بیٹھ گئے پھر کبھی نہیں نکل پائیں گے، کیمرج، ہارورڈ یونیورسٹیوں سے فیلو شپس کی آفر قبول کر چکا، ریٹائرمنٹ کے بعد جاؤں گا، کئی مواقع پر لالچ دیا گیا، اہم عہدوں کی پیشکش ہوئی، دانا ڈالا گیا، میں نے دانا چگا نہیں، پرویز مشرف کیس اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، محترم چیف جسٹس کا ایک ایک جملہ قابلِ تبصرہ، یہی نہیں، چیف جسٹس کا وزیراعظم عمران خان سے کہنا ’’احتیاط کریں احتیاط‘‘۔

3روزہ ایکسٹینشن کیس میں ریمارکس پہ ریمارکس، احترام کی وجہ سے کوئی تبصرہ نہیں کرتا۔

بات کہاں سے کہاں نکل گئی، کہہ رہا تھا، ایک طرف بیماروں کی طبی بنیادوں پر ضمانتیں، دوسری طرف بیمار پرویز مشرف کو پھانسی، جسٹس وقار سیٹھ، جسٹس شاہد کریم، جسٹس نذر اکبر پر مشتمل تین رکنی خصوصی عدالت کا 4سطری مختصر فیصلہ، پرویز مشرف نے آئین توڑا، ججز کو نظربند کیا، غیر قانونی ترامیم کیں، وہ غداری کے مرتکب، سزائے موت، فیصلہ دو ایک سے آیا، جسٹس نذر اکبر نے فیصلے سے اختلاف کیا.

6سال، 125سماعتیں، 6بار خصوصی عدالت کی تشکیل نو، فیصلے پر پرویز مشرف نے کہا ’’ملک کیلئے جنگیں لڑ کر میں غدار، مایوسی ہوئی، وہم و گمان میں بھی نہ تھا، یہ فیصلہ آئے گا‘‘

حکومتی ردعمل، فیصلہ غیر آئینی، غیر قانونی، غیر انسانی، پاک فوج کا ردِعمل، فوج میں غم و غصہ، پرویز مشرف آرمی چیف، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، صدرِ پاکستان رہ چکے، 40سال وطن کی خدمت کی، ملکی دفاع کیلئے جنگیں لڑیں، غدار نہیں ہو سکتے، آئینی تقاضے پورے نہ ہوئے، عدالتی کارروائی شخصی بنیاد پر، کیس کو عجلت میں نمٹایا گیا، توقع، آئین کے تحت انصاف دیا جائے گا۔

اب تین باتیں، پہلی بات، پرویز مشرف نے ایمرجنسی لگائی 2007کو، تب آرٹیکل 6میں لفظ ’آئین کی معطلی‘ شامل ہی نہیں تھا، یہ لفظ شامل کیا گیا 2010میں اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے جبکہ آئین کا آرٹیکل 12بتائے، کوئی فوجداری قانون ماضی سے نافذ نہیں کیا جا سکتا.

دوسری بات، پرویز مشرف کی درخواست، میں بیمار، سفر کے قابل نہیں، میرا دبئی آکر بیان ریکارڈ کر لیا جائے، یہ کیوں نہ ہو سکا، جب 6سال سے مقدمہ چل رہا، جب اتنا صبر کر لیا گیا، جب معلوم یہ تاریخی مقدمہ، جب آئین کا آرٹیکل 10اے ملزم کو فیئر ٹرائل کا حق دے، تب اچانک اتنی جلدی کیا پڑ گئی کہ پرویز مشرف کا بیان ریکارڈ ہوا نہ ان کے وکیل کو سنا گیا.

ویسے یہ بھی کتنا حسین اتفاق، چوہدری نثار نے جب جنرل پرویز مشر ف کیخلاف 18نومبر 2013کو آئین شکنی کا مقدمہ چلانے کا علان کیا، تب جسٹس افتخار چوہدری کے بحیثیت چیف جسٹس 23دن باقی تھے، اب جب خصوصی عدالت نے فیصلہ سنایا تب چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی ریٹائرمنٹ میں 3دن باقی، جسٹس افتخار چوہدری اور پرویز مشرف کی ’محبت‘ آپ کے سامنے، آج کیا بات کرنی، آپ خود سمجھدار، تیسری بات، کیا پرویز مشرف سب کچھ کے اکیلے ذمہ دار، وہ 3نومبر 2007کو ایمرجنسی لگاتے ہوئے بھی اپنی تقریر میں کہہ رہے.

مجھے وزیراعظم نے لکھ کر بھیجا کہ اس سنگین صورتحال میں حکومت چلانا مشکل، میں نے خود بھی جائزہ لیا، سب سے صلاح مشورہ کیا، میں ایمرجنسی لگا رہا‘‘، جب جرم مشترکہ، مجرم ایک کیوں، چوہدری شجاعت تو کہہ چکے کہ اگر پرویز مشرف کیخلاف غداری کیس چلانا ہے تو 12اکتوبر 1999سے چلایا جائے، مجھ پر بھی چلایا جائے، تب کی حکومت، افتخار چوہدری اور جنرل اشفاق پرویز کیانی کو بھی شامل کیا جائے۔

بلاشبہ جہاں اس کیس میں بہت آئینی، قانونی سقم، وہاں یہ بھی درست کہ پرویز مشرف نے کیس کو صحیح طریقے سے لڑا ہی نہیں، خیر اب بھی ان کے پاس سپریم کورٹ آپشن موجود، اب آجائیں سیاسی جماعتوں کے ردِعمل پر، صدقے جاواں، فیصلہ آیا۔

بلاول بھٹو نے فرمایا ’’جمہوریت بہترین انتقام‘‘ صدقے جاواں، بلاول بھولے بن رہے ورنہ مشرف مارشل لا لگا، بینظیر بھٹو نے خیر مقدم کیا، زرداری صاحب نے مشرف سے ڈیل فرمائی، بینظیر بھٹو نے مشرف سے دبئی میں خفیہ ملاقاتیں فرما کر مشرف سے این آر او کیا، یہی نہیں، 31

جولائی 2009کو سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا کہ پرویز مشرف کیخلاف مقدمہ چلایا جائے، 4سال پی پی حکومت رہی، مقدمہ نہ چلایا، اب آجائیے مسلم لیگ پر، یہ چھوڑیں نواز شریف پرویز مشرف سے ڈیل کر کے سعودیہ گئے، یہ بھی چھوڑیں، سعودیہ سے بریگیڈیئر نیاز کے ذریعے مشرف سے ڈیل کر کے نواز شریف لندن گئے، یہ نواز شریف ہی تھے جنہوں نے ای سی ایل سے نام ہٹا کر پرویز مشرف کو باہر جانے دیا، جب مشرف مقدمہ سنتی خصوصی عدالت کی تشکیلِ نو کا مرحلہ آیا۔

35دن تک فائل وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی میز پر پڑی رہی، وزارتِ عظمیٰ ختم ہو گئی مگر انہوں نے فائل پر دستخط نہ کئے، باقی چھوڑیئے، عدالت نے تو آج پرویز مشرف کو سزا سنائی، ان سب کو تو معلوم تھا کہ پرویز مشرف ڈکٹیٹر، آئین شکن، تو پھر وزیراعظم گیلانی، پی پی اور نون لیگ کے وزیروں نے صدر پرویز مشرف سے حلف کیوں لیا، کوئی شرم، کوئی حیا، کسی بات پر کوئی معذرت، کوئی پچھتاوا؟
 

فرقان احمد

محفلین
کیونکہ احسان فراموشی پاکستانی ڈی این اے میں شامل ہے۔
  • ایوب بھٹو کو اپنی کابینہ میں لایا
  • بھٹو نے پیپلز پارٹی بنا کر ایوب کی پیٹھ پیچھے چھرا گھونپا
  • بھٹو ضیاء کو آرمی چیف بنا کر لایا
  • ضیاء نے بھٹو کا تختہ الٹ دیا
  • ضیاء نوا ز شریف کو جونیجو کی کابینہ میں لایا
  • نواز شریف نے پارٹی میں اپنا دھڑا بنا کر جونیجو کی پیٹھ پیچھے چھرا گھونپا
  • نواز شریف مشرف کو آرمی چیف بنا کر لائے
  • مشرف نے نواز شریف کا تختہ الٹا
  • ججوں نے اس وقت یہ تختہ الٹنا حلال کیا
  • اب انہی ججوں نے مشرف کو پھانسی دے دی ہے
عوام بور ہو جاتی ہے اس لیے ہمارے ہاں عام انتخابات چار سال بعد کروائے جانے کا رواج پڑنا چاہیے۔
 
تانوں سب پتا اے! مشرف سے حلف کس نے لیا تھا؟
ھن تُسی ایویں ای میرے تے نا نا پاؤ۔ میں اس وقت ن لیگ کا سپورٹر نہیں تھا۔ :wink:
یہ تو 2014 کے نام نہاد دھرنے نے آنکھیں مزید کھولیں اور ایک وجہ سے جمہوریت یا پھر ن لیگ کی سپورٹ شروع کر دی۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
ھن تُسی ایویں ای میرے تے نا نا پاؤ۔ میں اس وقت ن لیگ کا سپورٹر نہیں تھا۔ :wink:
یہ تو 2014 کے نام نہاد دھرنے نے آنکھیں مزید کھولیں اور ایک وجہ سے جمہوریت یا پھر ن لیگ کی سپورٹ شروع کر دی۔ :)
یعنی آپ اور پائن عبداللہ محمد کی آنکھیں بیک وقت کھل گئی :)
 
عوام بور ہو جاتی ہے اس لیے ہمارے ہاں عام انتخابات چار سال بعد کروائے جانے کا رواج پڑنا چاہیے۔
چار سال زیادہ ہیں اور ہمیں ووٹ ڈالنے کی پریکٹس بھی زیادہ نہیں کروائی گئی۔پکی اور سچی جمہوریت کے لیے آرمی چیف کی روایتی مدت کے طرح ہر تین سال بعد ووٹ پڑنے چاہیے اور ہر سیاسی پارٹی اپنا اپنا آرمی چیف بھی الیکشن سے پہلے نامزد کر دیا کرے تو سونے پہ سہاگہ ہو جائے۔ ;)
 

جاسم محمد

محفلین
عوام بور ہو جاتی ہے اس لیے ہمارے ہاں عام انتخابات چار سال بعد کروائے جانے کا رواج پڑنا چاہیے۔
چار سال کی بجائے ایک سال یا اس سے بھی کم کر دیں۔ ویسے بھی اپوزیشن، میڈیا اور اسٹیبلشمنٹ کسی بھی نئی نویلی سول حکومت کو اتنا عرصہ ہی برداشت کر پاتی ہے۔
تحریک انصاف کو تو حکومت بنانے کے بعد اگلے دن ہی کہہ دیا گیا تھا کہ فیل ہو گئی :)
 

فرقان احمد

محفلین
چار سال کی بجائے ایک سال یا اس سے بھی کم کر دیں۔ ویسے بھی اپوزیشن، میڈیا اور اسٹیبلشمنٹ کسی بھی نئی نویلی سول حکومت کو اتنا عرصہ ہی برداشت کر پاتی ہے۔
تحریک انصاف کو تو حکومت بنانے کے بعد اگلے دن ہی کہہ دیا گیا تھا کہ فیل ہو گئی :)
یہاں ہر سنجیدہ تجویز کا یہی حشر ہوتا ہے؛ یعنی کہ ہم ناں ہی سمجھیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
لائیو: پرویز مشرف سنگین غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا

عبدالقیوم صدیقی
19 دسمبر ، 2019

اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔

دو ایک کی اکثریت سے سنایا گیا فیصلہ 169 صفحات پر مشتمل ہے۔

نوٹ: جیو نیوز اپنے قارئین کے لیے اس فیصلے کے اہم نکات اردو میں اسی خبر میں مسلسل شامل کر رہا ہے۔

اہم نکات:

  • دو ججز کا فیصلہ 25 صفحات پر مشتمل ہے جب کہ جسٹس نذر اکبر کا اختلافی نوٹ 44 صفحات پر مشتمل ہے۔
  • جسٹس سیٹھ وقار اور جسٹس شاہد فضل نے فیصلے میں لکھا ہے کہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے سنگین غداری کے جرم کا ارتکاب کیا۔
  • دونوں ججز نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ آئین توڑنے، وکلاء کو نظربند کرنے اور ایمرجنسی کے نفاذ کا جرم ثابت ہونے پر پرویز مشرف کو سزائے موت سزائے موت دی جائے اور انہیں اس وقت تک لٹکایا جائے جب ک ان کی جان نا نکل جائے۔
  • جسٹس نذر اکبر نے اپنے اختلاف نوٹ میں لکھا کہ جنرل پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کے الزامات ثابت نہیں ہوتے۔
  • جنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف نے 2007 میں ایمرجنسی نافذ کی ایمرجنسی کی لفاظی مختلف کرنے سے مارشل لاء لگانے کے اثرات کم نہیں ہوتے۔
  • دو ججز نے پرویز مشرف کو پھانسی جب کہ ایک جج نے انہیں بری کیا ہے

تفصیلی فیصلہ

خصوصی عدالت کے 3 رکنی بینچ نے 17 دسمبر کو پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں سزائے موت سنائی تھی اور کیس کا فیصلہ دو ایک کی اکثریت سے فیصلہ سنایا تھا۔

اکثریتی فیصلہ جسٹس وقار سیٹھ اور جسٹس شاہد فضل کریم نے کیا جب کہ سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس نذر اکبر نے فیصلے سے اختلاف کیا۔

رجسٹرار خصوصی عدالت راؤ عبدالجبار کا کہنا ہے کہ کیس کا تفصیلی فیصلہ کچھ ہی دیر میں جاری کر دیا جائے گا اور فیصلے کی کاپی مقدمے کی پارٹیوں کو دی جائے گی۔

راؤ عبدالجبار کا کہنا ہے کہ فیصلے کے قانونی تقاضے پورے کیے جا رہے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہاں ہر سنجیدہ تجویز کا یہی حشر ہوتا ہے؛ یعنی کہ ہم ناں ہی سمجھیں۔
پہلے قوم ہر پانچ سال بعد الیکشن بغیر کسی تنازعہ کے کروانا سیکھے۔ جب یہاں تک کامیابی حاصل کرلے تو حکومت کا دورانیہ ۵ سال سے ۴ سال یا اس سے کم کیا جا سکتا ہے :)
 

سید ذیشان

محفلین
مجھ پر ذاتی عداوت کی بنیاد پر کیس بنایا اورسنا گیا، پرویز مشرف
ویب ڈیسک بدھ 18 دسمبر 2019
....

پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ میں پاکستانی عدلیہ کا بہت احترام کرتا ہوں، چیف جسٹس کھوسہ نے جب خود کہاکہ وہ قانون کی بالاستی پر یقین رکھتے ہیں اورہر شخص قانون کے سامنے برابر ہوگا اس پرمیں بھی یقین رکھتاہوں، لیکن میرے خیال میں چیف جسٹس نے اپنا ارادہ اپنئ عزائم خود ہی عوام کے سامنے یہ کہہ کر ظاہر کردیا کہ میں نے اس مقدمے کے جلد فیصلے کو یقین بنایا ہے۔ وہ جج جنہوں نے مجھ سے میرے زمانے میں اپنے لئے فوائد اٹھائے ہوں میرے ہی خلاف کیسے فیصلہ دے سکتے ہیں۔
You scratch my back I scratch yours

اسی وجہ سے اس ملک میں کچھ اچھا نہیں ہو سکتا ہے کہ یہ ہمارا قومی نعرہ ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
پہلے قوم ہر پانچ سال بعد الیکشن بغیر کسی تنازعہ کے کروانا سیکھے۔ جب یہاں تک کامیابی حاصل کرلے تو حکومت کا دورانیہ ۵ سال سے ۴ سال یا اس سے کم کیا جا سکتا ہے :)
بے صبری قوم نے آپ کی بات ایک کان سے سُن لی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
مشرف اگر طبعی موت مر جاتے ہیں تو ان کی لاش کو ڈی چوک پر گھسیٹا جائے اور تین دن تک پبلک میں لٹکایا جائے، تفصیلی فیصلہ

یہ اس ملک میں انصاف ہو رہا ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
عدالت نے تو آج پرویز مشرف کو سزا سنائی، ان سب کو تو معلوم تھا کہ پرویز مشرف ڈکٹیٹر، آئین شکن، تو پھر وزیراعظم گیلانی، پی پی اور نون لیگ کے وزیروں نے صدر پرویز مشرف سے حلف کیوں لیا، کوئی شرم، کوئی حیا، کسی بات پر کوئی معذرت، کوئی پچھتاوا؟
جناب ارشاد بھٹی صاحب ایک فرد کو مجرم ثابت ہونے سے قبل مجرم بنا رہے ہیں؛ خیال رہے کہ تب مشرف صاحب کم از کم آئین و قانون کی رو سے مجرم ثابت نہ ہوئے تھے۔ ویسے، یہ بات اپنی جگہ وزن رکھتی ہے کہ پی پی پی اور نون لیگ کے وزراء کو جناب مشرف سے حلف نہیں لینا چاہیے تھا۔
 
Top