اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں سزائے موت کا حکم سنایا

جاسم محمد

محفلین
عدل تو عدل، عدالت بھی نہ چھوڑی ہم نے
ہنڈیا انصاف کی چوراہے پہ پھوڑی ہم نے
اسی لوہار ہائی کورٹ کے شریف خاندان سے متعلق فیصلوں پر جب ہم انصافی چیختے تھے تو پوری قوم انجوائے کرتی تھی۔ اب آپ روئیں، ہم انجوائے کر رہے ہیں :)
 

جاسم محمد

محفلین
ملک کی سب سے بڑی عدالت کا چیف جسٹس ایک خصوصی عدالت بنائے تو اس کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی
ملک کی سب سے بڑی عدالت نے ذوالفقار علی بھٹو کو قاتل کہا تھا۔ نواز شریف کو جھوٹا اور تاحیات نااہل قرار دیا تھا۔ جب ان تاریخی فیصلوں کو ان کے مداح آج تک نہیں مانے تو مشرف کی خصوصی عدالت والا فیصلہ کب تک ٹھہر سکتا تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
چونکہ اس کے پاس مسلح فوج ہے اس نے اپنے زبردستی کے اقتدار میں آئین توڑا مگر دھڑلے سے آئین کی موم کی گردن مروڑ کر اسے مارشل لاء کا نام دینے کی بجائے ایمرجنسی کا نام دے دیا
تو اصل غداری کا مقدمہ 1999 میں مارشل لا لگانے پر بنتا تھا۔ اسے چھوڑ کر 2007 میں ایمرجنسی لگانے پر کر دیا۔
 

زیرک

محفلین
ملک کی سب سے بڑی عدالت نے ذوالفقار علی بھٹو کو قاتل کہا تھا۔ نواز شریف کو جھوٹا اور تاحیات نااہل قرار دیا تھا۔ جب ان تاریخی فیصلوں کو ان کے مداح آج تک نہیں مانے تو مشرف کی خصوصی عدالت والا فیصلہ کب تک ٹھہر سکتا تھا۔
قانون کی بات کیا کرو، افراد غلط ہو سکتے ہیں لیکن قانون نہیں، قانون جو اکثریت یعنی عوام کے لیے بنایا جائے وہی اصل قانون ہوتا ہے اور جسے گن پوائنٹ پر منوایا جائے اور جس کا فائدہ چند افراد یا ایک گروہ کے لیے ہو وہ ٹوپک زم قانون ہوا کرتا ہے۔
قانونی بات میں سیاست گھسیڑنا ہی تمہارا کام رہ گیاہے، کوئی دین ایمان بھی ہے یا صرف حکومتی چمچہ گیری ہے کرنا جانتے ہو؟
آئندہ اگر چمچہ گیری گرنی ہے تو میری کسی پوسٹ پر قے کرنے مت آنا۔
 

زیرک

محفلین
تو غداری کا مقدمہ 1999 میں مارشل لا لگانے پر بنتا تھا۔ اسے چھوڑ کر 2007 میں ایمرجنسی لگانے پر کر دیا۔
مقدمہ میں نے تو قائم نہیں کیا، نوازشریف دور کا مقدمہ ہے، اور یہ بھی کھلی حقیقت ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی پروردہ پارٹیاں ان کو بچانے کے کھیل کھیلتی ریتی ہیں، ایک طرف مقدمہ بنا دیا اپنی پارٹی اور عوام کو خوش کر دیا، دوسری طرف مقدمے میں پتلی گلی ڈال دی کہ وہ بھی بچ جائے میں بھی بچ جاؤں۔ دھندہ کرنے والے ایسے ہی لوگ ہوتے ہیں، اب تم نے فیصلہ کرنا ہے ہے کہ دھندہ کرنے والوں کی مدح سرائی کرو گے یا سچ کا ساتھ دو گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
قانون کی بات کیا کرو، افراد غلط ہو سکتے ہیں لیکن قانون نہیں، قانون جو اکثریت یعنی عوام کے لیے بنایا جائے وہی اصل قانون ہوتا ہے اور جسے گن پوائنٹ پر منوایا جائے اور جس کا فائدہ جس افراد یا ایک گروہ کے لیے ہو وہ ٹوپک زم قانون ہوا کرتا ہے۔
عدالت کا کونسا فیصلہ قانونی طور پر درست یا غلط ہے، اس کا فیصلہ بھی عدالتوں نے ہی کرنا ہے، آپ عوام نے نہیں۔
جب انہی عدالتوں نے مشرف کو آئین شکن قرار دے کر پھانسی کی سزا سنائی۔ جب انہی نے جنرل باجوہ کا ایکسٹینشن غیر قانونی قرار دے کر معطل کیا۔ اس وقت تو آپ خوشی سے پھولے نہیں سما رہے تھے۔ کیونکہ وہ فیصلے آپ کی منشا اور قانونی سوجھ بوجھ کے عین مطابق تھے۔ اب بازی پلٹ گئی ہے توٹوپک زم قانون دے!
 

زیرک

محفلین
ملک کی سب سے بڑی عدالت نے ذوالفقار علی بھٹو کو قاتل کہا تھا۔ نواز شریف کو جھوٹا اور تاحیات نااہل قرار دیا تھا۔ جب ان تاریخی فیصلوں کو ان کے مداح آج تک نہیں مانے تو مشرف کی خصوصی عدالت والا فیصلہ کب تک ٹھہر سکتا تھا۔
بھٹو نے اپنا مقدمہ سیاسی طور پر لڑا، ہار گیا، سیاسی میدان کا آج تک ہیرو ہے۔ اس کا مقدمہ سننے والے ججز بھی بعد میں مانے کی غلط فیصلہ تھا۔
ایک مقدمے میں نوازشریف کو بھی سزا ہوئ تھی، منت ترلہ کیا باہر بھاگا، موقع دیکھ کر واپس آیا، اپنی حکومت میں دوبارہ مقدمے چلا کر نوازشریف بھی بری ہو گیا تھا۔ قانون مقدمہ جیتا لیکن سیاسی ہار گیا، اب پھر وہی حرکت کی، پھر منہ کالا کروایا۔
اصل مسئلہ یہ ہے کہ مقتدر حلقے اپنے کہے کو قانون سمجھتے ہیں جو غلط بات ہے، ایوب کا نام کوئی نہیں لیتا، یحییٰ کو کون جانتا ہے؟ ضیا کا نام لیوا کتنے ہیں؟ مشرف کا درد نہیں تھا لیکن اس کے مقدمے میں جو فیصلہ تھا اس وقت کی فوجی جنتا کو بھی موردِ الزام ٹھہرایا گیا تھا، جس کی وجہ سے آئندہ کا رستہ بند ہونا تھا، یہ فیصلہ کروا کر اس رسی سے جان چھڑائی گئی جو اس وقت کے کور کمانڈرز کے گلے میں پڑی ہوئی تھی۔ اس لیے یہ فیصلہ واپس کروانا سب کی مجبوری بن گیا تھا، لیکن ابھی معاملہ سپریم کورٹ میں جا سکتا ہے۔
 

زیرک

محفلین
عدالت کا کونسا فیصلہ قانونی طور پر درست یا غلط ہے، اس کا فیصلہ بھی عدالتوں نے ہی کرنا ہے، آپ عوام نے نہیں۔
جب انہی عدالتوں نے مشرف کو آئین شکن قرار دے کر پھانسی کی سزا سنائی۔ جب انہی نے جنرل باجوہ کا ایکسٹینشن غیر قانونی قرار دے کر معطل کیا۔ اس وقت تو آپ خوشی سے پھولے نہیں سما رہے تھے۔ کیونکہ وہ فیصلے آپ کی منشا یا قانونی سوجھ بوجھ کے عین مطابق تھے۔ اب بازی پلٹ گئی ہے توٹوپک زم قانون دے!
تم ابھی تک یہ بات نہیں سمجھ سکے کہ کسی طبقے کا ماورائے آئین ہونا اسلامی، اخلاقی اور قانونی لحاظ سے غلط ہے۔ جس دن یہ سمجھ جاؤ گے، شخصیات کی پوجا بند کر دو گے۔ فی الحال تم شخصیات کے بتوں کی پوجا کر سکتے ہو۔ جاہلوں کی کمی تو نہیں ایک چھوڑو دس نکل آتے ہین،
 

جاسم محمد

محفلین
یہ بھی کھلی حقیقت ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی پروردہ پارٹیاں ان کو بچانے کے کھیل کھیلتی ریتی ہیں، ایک طرف مقدمہ بنا دیا اپنی پارٹی اور عوام کو خوش کر دیا، دوسری طرف مقدمے میں پتلی گلی ڈال دی کہ وہ بھی بچ جائے میں بھی بچ جاؤں۔
یہ لیں۔ آپ تو خود ہی مان گئے ہیں کہ نواز شرف نے مشرف پر مقدمہ نیک نیتی کے ساتھ نہیں کیا تھا۔ صرف سیاسی پوائنٹ سکورنگ کرنی تھی کہ دیکھو میں کتنا بہادر انسان ہوں جو اسٹیبلشمنٹ کے خلاف کھڑا ہوا۔
اگر واقعتا مشرف کو سزا دلوانے کا پلان ہوتا تو 1999 میں اپنی حکومت کا تختہ الٹنے پر کرتا۔ لیکن وہاں کچھ نہ کیا کیونکہ اس وقت اسی مشرف سے ڈیل کر کے جدہ بھاگا تھا۔ جیسے آجکل اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کرکے لندن بھاگا ہوا ہے۔
 

زیرک

محفلین
یہ لیں۔ آپ تو خود ہی مان گئے ہیں کہ نواز شرف نے مشرف پر مقدمہ نیک نیتی کے ساتھ نہیں کیا تھا۔ صرف سیاسی پوائنٹ سکورنگ کرنی تھی کہ دیکھو میں کتنا بہادر انسان ہوں جو اسٹیبلشمنٹ کے خلاف کھڑا ہوا۔
اگر واقعتا مشرف کو سزا دلوانے کا پلان ہوتا تو 1999 میں اپنی حکومت کا تختہ الٹنے پر کرتا۔ لیکن وہاں کچھ نہ کیا کیونکہ اس وقت اسی مشرف سے ڈیل کر کے جدہ بھاگا تھا۔ جیسے آجکل اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کرکے لندن بھاگا ہوا ہے۔
میں نے کب کہا تھا کہ نوازشریف درست تھا؟ کبھی نہیں
میں نے کب کہا تھا کہ آصف زراداری درست تھا؟ کبھی نہیں
میں نے کب کہا تھا کہ عمران خان درست تھا؟ کبھی نہیں
میں الحمدللہ کبھی شخصیات کے پیچھے نہیں بھاگتا۔
 

جاسم محمد

محفلین
تم ابھی تک یہ بات نہیں سمجھ سکے کہ کسی طبقے کا ماورائے آئین ہونا اسلامی، اخلاقی اور قانونی لحاظ سے غلط ہے۔ جس دن یہ سمجھ جاؤ گے، شخصیات کی پوجا بند کر دو گے۔ فی الحال تم شخصیات کے بتوں کی پوجا کر سکتے ہو۔ جاہلوں کی کمی تو نہیں ایک چھوڑو دس نکل آتے ہین،
جب آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ مقتدر حلقے آئین و قانون سے بالا تر ہیں تو ان کے خلاف آنے والے عدالتی فیصلوں پر بھنگڑے ڈالنے کی کیا ضرورت تھی؟ بالآخر اس ملک میں ہونا تو وہی ہے جو منظور اسٹیبلشمنٹ ہے۔
 

زیرک

محفلین
جب آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ مقتدر حلقے آئین و قانون سے بالا تر ہیں تو ان کے خلاف آنے والے عدالتی فیصلوں پر بھنگڑے ڈالنے کی کیا ضرورت تھی؟ بالآخر اس ملک میں ہونا تو وہی ہے جو منظور اسٹیبلشمنٹ ہے۔
طالع آزما قوتوں کی شکست پر چاہے وہ وقتی ہی کیوں نہ ہومجھے کیا کسی بھی ذی ہوش انسان کو تو خوشی ہی ہونی چاہیے، کیا کوئی غریب نیچے گرے اور میں اس پر ہنسنا شروع کر دوں ایسی بات ہے تو پھر مجھ سے برا انسان کوئی نہ ہوا ناں۔ لیکن جب ان کو جیمز میٹس جیسے لوگوں کے سامنے ہاتھ باندھے، گردن جھکائے دیکھتا ہوں تو خوشی ہوتی ہے کہ کسی فرعون کے لیے موسیٰ کا وجود بھی ہے۔ ایوری ڈاگ ہیز ہز ڈے، ان کو انجوائے کرنے دو۔
 
اسی لوہار ہائی کورٹ کے شریف خاندان سے متعلق فیصلوں پر جب ہم انصافی چیختے تھے تو پوری قوم انجوائے کرتی تھی۔ اب آپ روئیں، ہم انجوائے کر رہے ہیں :)
میرے نزدیک یہ انصاف یا نون کا نہیں انصاف کے خون کا معاملہ ہے، جو پچھلے ادوار میں بھی ہوتا رہا اور اب بھی جاری ہے۔
تبدیلی آپ کے لیے ہو گی، میرے لیے یہ پچھلی حکومتوں کا ہی تسلسل ہے۔ جب تک قوم عدل و انصاف کے بجائے میری پارٹی کی ہر بات درست اور باقی کی سب باتیں غلط سمجھتی رہے گی، حالات تبدیل ہو ہی نہیں سکتے۔ آپ میرا تیرا کیجیے۔
 

عدنان عمر

محفلین
میرے نزدیک یہ انصاف یا نون کا نہیں انصاف کے خون کا معاملہ ہے، جو پچھلے ادوار میں بھی ہوتا رہا اور اب بھی جاری ہے۔
تبدیلی آپ کے لیے ہو گی، میرے لیے یہ پچھلی حکومتوں کا ہی تسلسل ہے۔ جب تک قوم عدل و انصاف کے بجائے میری پارٹی کی ہر بات درست اور باقی کی سب باتیں غلط سمجھتی رہے گی، حالات تبدیل ہو ہی نہیں سکتے۔ آپ میرا تیرا کیجیے۔
بہت خوب۔ کتنی خوبصورت بات کی اور کتنے اچھے پیرائے میں کی۔ اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ۔
 

جاسم محمد

محفلین
میرے نزدیک یہ انصاف یا نون کا نہیں انصاف کے خون کا معاملہ ہے، جو پچھلے ادوار میں بھی ہوتا رہا اور اب بھی جاری ہے۔
تبدیلی آپ کے لیے ہو گی، میرے لیے یہ پچھلی حکومتوں کا ہی تسلسل ہے۔ جب تک قوم عدل و انصاف کے بجائے میری پارٹی کی ہر بات درست اور باقی کی سب باتیں غلط سمجھتی رہے گی، حالات تبدیل ہو ہی نہیں سکتے۔ آپ میرا تیرا کیجیے۔
کس کا موقف درست ہے؟ کون قانونی طور پر حق کیساتھ کھڑا ہے کا فیصلہ بھی بالآخر عدالت نے ہی کرنا ہے۔ قوم اگر عدل و انصاف کو مانتی تو تمام عدالتی فیصلوں کو من و عن تسلیم کرتی۔ جبکہ حقیقت میں ایسا آج تک نہ ہو سکا۔
قومی منشا جسے انصاف مانتی ہے کے مطابق فیصلے صادر کرنا عدالتوں کا کام نہیں۔ قوم کی ایک بڑی تعداد آج بھی ممتاز قادری کو ہیرو اور آسیہ مسیح کو مجرم تصور کرتی ہے۔ البتہ عدالت کی نظر میں ہیرو قاتل اور مجرم باعزت بری ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
بہت خوب۔ کتنی خوبصورت بات کی اور کتنے اچھے پیرائے میں کی۔ اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ۔
عدالت نے جنرل باجوہ کا ایکسٹینشن اس لئے معطل کیا تھا کیونکہ اسے جاری کرتے وقت کابینہ سے منظوری نہیں لی گئی تھی۔ اس وقت عوامی تاثر یہ تھا کہ یہ کیسی نااہل حکومت جو ایک ایکسٹینشن تک ٹھیک سے جاری نہ کر سکی۔ اور مزید یہ کہ عدالتی فیصلہ بالکل درست ہے۔
کل عدالت نے یہی کابینہ سے غیر منظوری والی شق کو بنیاد بنا کر مشرف ٹرائل کیلئے بنائی گئی خصوصی عدالت کو کالعدم قرار دے دیا۔ تو اب عوامی تاثر یہ ہے کہ عدالت کو سزائے موت دے دی گئی۔ انصاف کا قتل ہو گیا۔ یہ ہو گیا وہ ہوگیا۔
انصاف اور اصول کا تقاضا تو یہ ہے کہ جو شق جنرل باجوہ کے ایکسٹینشن والے فیصلہ میں غلط تھی وہ یہاں بھی غلط ہوتی۔ البتہ قوم کا دوہرا معیار دیکھیں کہ اب کوئی ن لیگ سے نہیں پوچھ رہا کہ آپ کی کیسی نااہل حکومت تھی جو ایک خصوصی عدالت کا نوٹیفکیشن تک ٹھیک سے جاری نہ کر سکی؟ اب عوام کو عدل و انصاف کا قتل یاد آگیا ہے۔ یہی چیز جب جنرل باجوہ کے ایکسٹینشن کیس کے فیصلہ میں ہوئی تھی تو قوم کو انصاف نظر آ رہا تھا۔ اسی لئے عدالتیں قومی منشا کے مطابق فیصلے نہیں کرتی۔
 
Top