محترم فاروق صاحب ، میں آپ کو دعوت دیتا ہوں کہ درج بالا حدیث کے ان جملوں پر غور کریں:
1۔ حضرت ابوبکر صدیق نے سختی سے ڈانٹ کر کہا کہ " رسول اللہ کے گھر میں
شیطانی گانا بجانا کر رہی ہو۔"
[b
]
2۔[/b] حضور پاک نے فرمایا : " یا ابابکر لکل قوم عیدا، وھذا یوم عیدنا" اے ابوبکر ! ہر قوم کی ایک عید ہوتی ہے ، آج ہمارا بھی عید کا دن ہے"
آپ اس بات پر غور کریں کہ ۔۔۔۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے "شیطانی گانا بجانا" کے الفاظ ادا کئے ، مگر اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی انکار نہیں فرمایا۔
آخر کیوں ؟؟ بقول آپ کے جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک "گانا بجانا" حرام نہیں تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو یہ کہہ کر سرزنش کیوں نہیں کی کہ :
ایک حلال چیز (بقول "غنا" کو حلال سمجھنے والوں کے) کو شیطان سے نسبت کیوں دے رہے ہو؟؟
حافظ ابن جوزی رحمة اللہ علیہ اس حدیث کو نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں :
[arabic]هذ الحديث حجتنا لأن أبا بكر سمى ذلك مزمور الشيطان ولم ينكر النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ على أبي بكر قوله[/arabic]
یہ حدیث تو ہماری (غنا کا ردّ کرنے والوں کی) دلیل ہے کیونکہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اسے شیطان کا ساز کہا مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی تردید نہیں کی۔
بحوالہ :
تلبیس ابلیس ، ابن جوزی ، ص:79
بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو خود بھی کہا :
[arabic]قد نفخ الشيطان في منخريها[/arabic]
شیطان نے اس کے (گانے والی کے) نتھنوں میں پھونک ماری ہے۔
مسند احمد ، المجلد الثالث ، حديث السائب بن يزيد رضي الله تعالى عنه
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خاموشی تو عید کے موقع پر بیان جواز کے لیے تھی۔
اگر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم منع فرما دیتے تو عید پر اس قسم کا اظہار ناجائز اور حرام قرار پاتا۔
جبکہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے "غنا" کی اصلیت اور حقیقت کی بنا پر اسے "شیطانی ساز" قرار دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی تردید بھی نہ فرمائی۔
لہذا ثابت ہوا کہ خلیفۂ اول کی مذمت "غنا" کی اصل حقیقت کی بنا پر تھی اور نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) کی خاموشی خاص مواقع پر صرف بیان جواز کے لیے تھی۔
اب اس حدیث سے جو لوگ گلوکاروں کی موسیقی اور گانوں کو سند جواز دینا چاہتے ہیں ، اس سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وسلم) اور خلیفۂ اول (رضی اللہ عنہ) قطعاً بری ہیں !!