اسلام پسند عبداللہ گل تر کی کے صدر متخب

نبیل

تکنیکی معاون
شکریہ کالا پانی۔ میں اسی بارے میں پوسٹ کرنے والا تھا۔ لیکن اسلام پسند سے آپ کی کیا مراد ہے؟ کیا آپ نے مغربی میڈیا پر طنز کیا ہے یا آپ کے پاس عبداللہ گل کی اسلام پسندی کے بارے میں مزید کچھ معلومات ہیں؟ مجھے تو ابھی تک مغربی دنیا اور ترکی کی سیکولر فورسز کی عبداللہ گل کی اندھی مخالفت کی ایک ہی وجہ نظر آئی ہے اور وہ ہے عبداللہ گل کی شریک حیات کا سر پر سکارف لینا۔ ہو سکتا ہے کہ میری معلومات ناقص ہوں لیکن عبداللہ گل کی مخالفت میں اٹھنے والے طوفان کی واحد وجہ صرف یہی ہے تو یہ ویسٹرن میڈیا کی تنگ نظری اور جہالت کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ دوسری جانب عبداللہ گل کو اسلام پسند جان کر ان کی انتخابی کامیابی پر خوش ہونے والے بھی ہو سکتا ہے جلد بازی سے کام لے رہے ہوں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
یہاں خبریں سن کر تو یہی لگ رہا ہے جیسے عبداللہ گل کے انتخاب پر زلزلہ آ گیا ہو۔ یہاں کے جرائد کی گھٹیا رپورٹنگ دیکھ کر روزنامہ امت کا معیار یاد آ جاتا ہے۔ یعنی وہی چیز چھاپی جاتی ہے جو زیادہ سنسنی پھیلائے چاہے اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہ ہو۔ عبداللہ گل جو مسلسل ترکی کی یورپی یونین میں شمولیت کے لیے کوشاں ہیں، کو انتہا پسند مسلمان، کنزرویٹو بیک گراؤنڈ رکھنے والا، خود کو کھلے عام مسلمان ڈکلیر کرنے والا کہا جا رہا ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
مجھے تو ابھی تک مغربی دنیا اور ترکی کی سیکولر فورسز کی عبداللہ گل کی اندھی مخالفت کی ایک ہی وجہ نظر آئی ہے اور وہ ہے عبداللہ گل کی شریک حیات کا سر پر سکارف لینا۔ ہو سکتا ہے کہ میری معلومات ناقص ہوں لیکن عبداللہ گل کی مخالفت میں اٹھنے والے طوفان کی واحد وجہ صرف یہی ہے تو یہ ویسٹرن میڈیا کی تنگ نظری اور جہالت کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔

جی نبیل صاحب! فی الحال تو یہی لگتا ہے۔ بی بی سی کی اس خبر میں بھی درج ذیل سطر یہی واضح کرتی ہے:
اس بات کا خدشہ ہے کہ عبداللہ گل کے صدر بننے کی صورت میں کہیں ان کی اہلیہ صدارتی محل میں سر پر اسلامی سکارف پہنے نہ نظر آئیں۔
 

Dilkash

محفلین
بظاہر تو اچھا مسلمان نظر اتا ہے اور بحثیت مسلمان ہمیں انکی کامیابیوں کے لئے دعائیں دینی چاہیئے۔

اللہ تعالی ان سے دین اور انسانیت کی بہبود کا کام لیں۔امین
 

دوست

محفلین
دیکھتے ہیں یہ کیا کرتا ہے۔ ویسے یہ صدر صاحب ہاتھ پیر بندھے صدر ہونگے۔ اگر چوں چاں‌کی تو سائیں‌ صدارت سے اٹھا کر وہ ماریں گے۔
 

غازی عثمان

محفلین
نبیل بھائی نے لکھا۔
-- لیکن اسلام پسند سے آپ کی کیا مراد ہے؟ کیا آپ نے مغربی میڈیا پر طنز کیا ہے یا آپ کے پاس عبداللہ گل کی اسلام پسندی کے بارے میں مزید کچھ معلومات ہیں؟

اس بارے میں بی بی سی لکھتا ہے۔۔
““کوئی نام لیے بغیر جنرل یاسر بویوکانت کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ’ ترکی جمہوریہ کی سیکولر حیثیت کو زنگ آلود کرنا چاہتے ہیں۔‘ مبصرین کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی شک نہیں کہ مسلح افواج کے اس بیان کا نشانہ عبداللہ گل تھے جو کہ ایک “باعمل مسلمان“ ہیں۔““

استنبول ترکی میں اسلام پسندوں کا گڑھ رہا ہے ( یہی وجہ ہے کے مصطفی کمال کی حکومت انگورہ ( نیا تلفظ " انقرہ")‌ سے شروع ہوئی ) ساٹھ کی دہائی کے وزیر اعظم عدنان میندرس ہوں ( جنہیں اسلام پسندی کے جرم میں سزائے موت دی گئی ) یا ان کے دور میں استنبول سے منتخب ہونے والے میئر نجم الدین اربکان ( جو بعد میں رفاہ پارٹی کے سربراہ بنے اور وزیراعظم بھی ) نجم الدین اربکان کے خاص شاگرد اور ان کی وزارت اعظمی کے دور میں استنبول سے مئیر منتخب ہونے والے رجب طیب اردگان ہوں یا استنبول یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی اور رفاہ پارٹی کے ایک اور سابق عبداللہ گل سب کی بنیاد اسلام پسندی ہے۔

ترکی کی فوج ابھی تک اس نہج پر نہیں پہچی ہے کہ وہ داڑھی والے اسلام پسندوں کو برداشت کر سکے اسی لئے انہوں نے دو بار نجم الدین اربکان کو قصر وزارت سے گھر بھیج دیا طیب اردگان کو بھی میئر شپ سے ہاتھ دھونے پڑے رفاہ پارٹی پر پابندی لگ گئی اربکان صاحب نے دوسری پارٹی بنائی اس پر بھی پابندی لگ گئی اور تیسری پر بھی آج وہ اپنی بنائی ہوئی چھٹی پارٹی کے سربراہ ہیں۔

فوج کٹر اسلام پسندوں کو برداشت نہیں کرے گی تو کیوں نہ اسلام پسند کچھ نرم پڑ جائیں ۔ اسی سوچ نے جسٹس اینڈ ڈیلوپمنٹ پارٹی کو جنم دیا۔ اربکان اور گل اس کے بانی ہیں۔ لیکن انہیں صرف اسلام پسندی کی بنیاد پر ووٹ نہیں ملے بلکہ ان کے بہترین کارکردگی کی بنیاد پر ملے ہیں۔؛
 

غازی عثمان

محفلین
دیکھتے ہیں یہ کیا کرتا ہے۔ ویسے یہ صدر صاحب ہاتھ پیر بندھے صدر ہونگے۔ اگر چوں چاں‌کی تو سائیں‌ صدارت سے اٹھا کر وہ ماریں گے۔

اب ایسا ہونا کچھ مشکل ہے کیونکہ پہلے ترکی کے اندر سیکولر ازم کے علاوہ کوئی مثال نہیں تھی اور فوج عوام کو سعودی طرز حکومت سے ڈرایا کرتے تھے مگر اب عوام کے سامنے طیب اردگان کی مثال ہے وہ اب جانتے ہیں کہ اسلام پسند بہت اچھے حکمران ہیں۔
 

ساجداقبال

محفلین
ترکی کی فوج نے ہمارے فوج کو بھی پچھے چھوڑ دیا ہے۔ خیر انہوں نے حکومتیں ہی فارغ کی ہیں۔۔۔بمباریاں نہیں‌کی۔
نبیل بھائی کی بات درست ہے۔ زیادہ اُمیدیں باندھنے کی ضرورت نہیں۔ عبداللہ گل صاحب حقیقت پسند ہیں، جیسا کہ ان کا کہنا ہے:
56 سالہ عبداللہ گُل کہتے ہیں کہ انہوں نے سیاسی اسلام سے اپنے تمام رشتے توڑ لیے ہیں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم،

میں ابھی تک اس سوال کا جواب تلاش کر رہا ہوں کہ اسلام پسندی سے کیا مراد ہے؟ اور باعمل مسلمان کون ہوتا ہے؟ عبداللہ گل کی اسلام پسندی کا اس کے علاوہ کیا ثبوت ہے کہ ان کی اہلیہ سر پر سکارف لیتی ہیں؟ کیا عبداللہ گل جہادی تنظیموں کی سرپرستی کرتے رہے ہیں؟ کیا عبداللہ گل کو مغرب سے نفرت کا خبط ہے؟ عبداللہ گل تو ترکی کی یورپی یونین میں شمولیت کے لیے سب سے زیادہ کوشاں رہے ہیں۔

ترکی والے لاکھ سیکولر بننے کی کوشش کرتے رہیں لیکن یورپی یونین والے ان کی شمولیت کو کبھی بھی قبول نہیں کریں گے۔ اس کی وجہ بظاہر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں وغیرہ بتائی جاتی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ یورپ والے ترکی کو ایک مسلمان ملک کے طور پر دیکھتے ہیں اور اسی لیے اس کی یورپی یونین میں شمولیت پر وہ کبھی بھی راضی نہیں ہوں گے۔

والسلام
 

غازی عثمان

محفلین
نبیل بھائی نے لکھا۔
میں ابھی تک اس سوال کا جواب تلاش کر رہا ہوں کہ اسلام پسندی سے کیا مراد ہے؟

--- اس کے بارے میں معلوم نہیں کو مخصوص تعریف ہے یہ نہیں اگر ہوگی بھی تو وہ کسی انسائیکلوپیڈیا کا حصہ ہوگی یا ویکی پیڈیا کا ۔۔ مگر میری ذاتی رائے میں اسلام پسند اس کو کہتے ہیں جو تمام معاملات میں اسلامی رائے کو مقدم رکھے۔

اور باعمل مسلمان کون ہوتا ہے؟
--- جو اسلام پسند ہونے کے علاوہ اسلامی ہدایات پر عمل بھی کرے ۔ ( میری طرح بے عمل اسلام پسند نہ ہو )

عبداللہ گل کی اسلام پسندی کا اس کے علاوہ کیا ثبوت ہے کہ ان کی اہلیہ سر پر سکارف لیتی ہیں؟
--- وہ اسلامی پس منظر رکھتے ہیں۔ رفاہ پارٹی میں شامل رہے ہیں۔ جب رجب طیب وزیر اعظم تھے تو اے کے پی نے حجاب کے حوالے سے رائے عامہ ہموار کرنے کی کوشش کی تھی مگر فوج اور صدر کی جانب سے انہیں ٹف ٹائم دیا گیا ۔ ( یاد رہے کئی ترک طالبات بلغاریہ اور دیگر یورپی ممالک میں تعلیم حاصل کرنے جاتی ہیں تاکہ مرضی کا لباس پہن سکیں۔ ) اے کے پی نے امریکہ کے عراق پر حملہ کے لئے معاونت بھی نہیں کی ،، عبداللہ گل اے کے پی کے بانی راہنماہیں وہ بھی ان اقدامات میں شریک ہیں۔ جس ملک میں مئیر ( رجب طیب اردگان ) کو چند اشعار پڑھنے پر مئیر شپ سے برطرف کر دیا جاتا ہو وہاں اتنی اسلام پسندی بھی بہت ہے۔ اس سے زیادہ ایکسپیکٹ کرنا بھی فضول ہے۔ کچھ عرصہ قبل استنبول کے 600 سالہ یوم فتح کہ موقع پر منعقدہ تقریب میں شریک ایک پاکستانی مہمان “ عائشہ منور حسن “ نے میوزک والے اسلامی ترانوں پر اعتراض کیا تو مہمان خصوصی “ قاضی حسین احمد “ نے انہیں سمجھایا کہ لوگ سیکولر ازم کے بدترین شکنجے سے ابھی ابھی باہر آئے ہیں مکمل ایڈجسٹمینٹ میں کچھ وقت تو لگے گا ۔۔ میرا بھی خیال ہے کہ ان کو کچھ وقت دیں انشاء اللہ یہ اپنی اسلام پسندی ثابت کر دیں گے۔ دس بارہ سال کی جدوجہد اور بار بار انتخابات جیتنے کے بعد اب تو انہیں حکومت نصیب ہوئی ہے کیا وہ جلد بازی کا مظاہرہ کر کے اسے گنوادیں؟؟؟

کیا عبداللہ گل کو مغرب سے نفرت کا خبط ہے؟
--- خبطی ہونا اسلام پسندی کی علامت میں سے نہیں ہے۔

عبداللہ گل تو ترکی کی یورپی یونین میں شمولیت کے لیے سب سے زیادہ کوشاں رہے ہیں۔
--- آپ بھی تو دولت مشترکہ ، سارک اور دیگر تنظیمون کے ممبر ہیں اس سے آپ کا مذہب تبدیل ہوتا ہے نا نظریات۔

ترکی والے لاکھ سیکولر بننے کی کوشش کرتے رہیں لیکن یورپی یونین والے ان کی شمولیت کو کبھی بھی قبول نہیں کریں گے۔ اس کی وجہ بظاہر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں وغیرہ بتائی جاتی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ یورپ والے ترکی کو ایک مسلمان ملک کے طور پر دیکھتے ہیں اور اسی لیے اس کی یورپی یونین میں شمولیت پر وہ کبھی بھی راضی نہیں ہوں گے۔

--- تعصب کے سوا اور کیا کہ سکتا ہوں۔۔ ویسے اس کا ایک فائدہ بھی ہے کہ ترکوں کو یہ اندازہ ہوجائے گا کہ ان کا مستقبل سے اسلام کہ ساتھ منسلک ہے ۔اس سے اسلام پسندوں کوفائدہ ہی ہوگا۔
 

Dilkash

محفلین
ترکی کے عوام اچھے مسلمان ہیں۔۔۔جو اقتدار ٹولہ ھے وہ اپنے ائیں کے پابند ہیں

میرے خیال میں ترکی کو اس حال تک لے انے میں عربوں کا قضیتہاالعربیہ اور عربنشنلیزم اور عرب عجم کا احساس بھی ہے۔

دوسرا ، عربوں کا سلیوری سسٹم اور بہت سارے دوسرے رویے بھی شامل ہیں جن کی وجہ سے ترکی کے تعلیم یافتہ طبقے کے لئے اپنا راستہ الگ کرنا پڑا
 

ابوشامل

محفلین
السلام علیکم،

ترکی والے لاکھ سیکولر بننے کی کوشش کرتے رہیں لیکن یورپی یونین والے ان کی شمولیت کو کبھی بھی قبول نہیں کریں گے۔ اس کی وجہ بظاہر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں وغیرہ بتائی جاتی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ یورپ والے ترکی کو ایک مسلمان ملک کے طور پر دیکھتے ہیں اور اسی لیے اس کی یورپی یونین میں شمولیت پر وہ کبھی بھی راضی نہیں ہوں گے۔

والسلام

میرے خیال میں اس امر کا اندازہ ترکی والوں کو خوب ہے کہ یورپی یونین کی رکنیت انہیں نہیں ملنے والی۔ اور یورپی یونین کو اس کا نقصان ہی ہوگا کیونکہ اگر ترکی یورپی یونین سے مایوس ہوا تو اس کے مسلم ممالک سے تعلقات بڑھیں گے جس سے مغرب ایک اہم فریق سے محروم بھی ہو سکتا ہے۔

خیر! میں اس بحث میں نہیں پڑنا چاہتا کہ AKP والے اسلام پسند ہیں یا نہیں یا ان کی فتح اسلام پسندوں کی فتح کہلائے گی یا نہیں تاہم اس بات کی خوشی ضرور ہے کہ ترکی میں اسلام کو فتح نصیب ہوئی ہو یا نہیں لیکن سیکولر ازم کو شکست ضرور ہوئی ہے، جو واقعی بہت بڑی کامیابی ہے۔ اتاترک کے پیروکار پرويز مشرف کو سوچنا چاہیے کہ وہ جس کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کر رہے ہیں اس نظام کو خود وہاں کے عوام ٹھکرانے پر تلے ہوئے ہیں۔ میرے خیال میں AKP سے ہمارے ہاں کی مذہبی جماعتوں کو بھی کچھ سیکھنا چاہیے کہ صرف خالی خولی نعروں کے ذریعے عوام کو خوش نہیں کیا جا سکتا بلکہ اُن کی طرح عملی اقدامات کر کے اور عوام کی خدمت و خوشحالی کو اپنا شعار بنا کر اہداف حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ بہرحال ترکی میں سیکولر ازم کی شکست عالمی طور پر اسلام پسندوں کے لیے اچھی خبر اور دنیا میں اسلامی نشاۃ ثانیہ کا ایک اہم سنگ میل بھی ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
میرے خیال میں Akp سے ہمارے ہاں کی مذہبی جماعتوں کو بھی کچھ سیکھنا چاہیے کہ صرف خالی خولی نعروں کے ذریعے عوام کو خوش نہیں کیا جا سکتا بلکہ اُن کی طرح عملی اقدامات کر کے اور عوام کی خدمت و خوشحالی کو اپنا شعار بنا کر اہداف حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
بالکل درست، لیکن فضل الرحمن صاحب کی سیاسی قلابازیوں کا کیا علاج۔
بہرحال ترکی میں سیکولر ازم کی شکست عالمی طور پر اسلام پسندوں کے لیے اچھی خبر اور دنیا میں اسلامی نشاۃ ثانیہ کا ایک اہم سنگ میل بھی ہے۔
مبروک
 

ابوشامل

محفلین
بالکل درست، لیکن فضل الرحمن صاحب کی سیاسی قلابازیوں کا کیا علاج۔
میرے پیارے بھائی الف نظامی! میں نے بھی تو یہی کہا ہے کہ انہیں اس سے سبق حاصل کرنا چاہیے، صرف فضل الرحمن کو ہی نہیں دیگر جماعتوں کو بھی۔ صرف اسلام اور قرآن کا نعرہ لگا کر عوام کو خوش نہیں کیا جا سکتا بلکہ اسلامی نظام کے لیے انہیں نہ صرف انہیں خود عملی نمونہ بن کر دکھانا ہوگا بلکہ عوام کی خوشحالی اور فلاح کے لیے بھی ویسے ہی اقدامات کرنا ہوں گے جیسے Akp اور اس سے قبل رفاہ پارٹی نے ترکی میں کیے۔ ترکی کے عوام صرف اس لیے اسلام پسند جماعتوں کو ووٹ نہیں دے رہے کہ وہ اسلام پسند ہیں، بلکہ اس لیے بھی دے رہے ہیں کہ انہیں معلوم ہے کہ سیکولر ازم کے 80 سالہ دور میں انہیں سوائے بدحالی کے کچھ نہیں ملا جبکہ 1995ء سے اب تک ترکی میں آنے والا اسلام پسندوں کا تیسرا دور حقیقی خوشحالی کے ادوار ہیں، اس لیے فوج اور سیکولر پسندوں کی تمام تر کوشش کے باوجود انتخابات میں کامیابی اسلام پسندوں ہی کو ملی۔ باقی رہی پاکستان کی بات تو فضل الرحمن کے پاس بہت اچھا موقع تھا سرحد میں حکومت کے ذریعے یہ کام کرنے کا لیکن سب ضائع کر دیا گیا، اور یقین جانیں موقع ملنے کے بعد اگر ضائع کر دیا جائے تو اس کے اثرات بہت بھیانک اور طویل عرصے تک ہوتے ہیں۔ ایک مثال کراچی میں نعمت اللہ خان کی دیکھ لیں جو کراچی کے ناظم رہ چکے ہیں، ان کے دور میں کراچی میں جو ترقیاتی کام ہوئے مخالفین بھی اس کے معترف ہوئے اور اس کا فائدہ ان کی جماعت کو ضرور پہنچے گا۔ لیکن اگر وہ اس موقع کو ضائع کرتے تو یقین جانیں کئی سالوں تک ان کو اور ان کی جماعت کو اس کے بھیانک اثرات کا سامنا رہتا۔
امید ہے آپ بات کو سمجھ گئے ہوں گے اور آئندہ میری ہر بات پر مجلس عمل کو بیچ میں نہیں لائیں گے :)
 

ظفری

لائبریرین
یہاں بھی وہی مسئلہ چل نکل پڑا ہے جیسے ملا اور ملائیت پر کھڑا ہوگیا ہے ۔ ہم اوصاف و کردار سے زیادہ الفاظوں کو اہمیت دے رہے ہیں ۔ اسلام پسند ہونا کوئی انہونی بات نہیں ہے کہ ا سکو موضوعِ بحث بنایا جائے ۔ اسلام پسند ایک لفظ ہے جیسے ترقی پسند ، اب ترقی پسند ہونے کا یہ مقصد نہیں ہے کہ کسی نے ترقی حاصل کر لی ہو ۔ بلکہ وہ ہر اس راہ پر چلنے کو فوقیت دے گا جو ترقی کی طرف رہنمائی کرے یا گامزن ہو ۔ اسی طرح مصالحت پسند ، اور ا سکا بھی یہ مقصد ہرگز نہیں ہوگا کہ ایسا انسان ہر اُمور پر ہی مصالحت کو پسند کرے گا ، ہاں مگر یہ ضرور ہے کہ وہ مصالحت کا ہر موقع ضرور سامنے رکھے گا ۔ اب اسی طرح اسلام پسند سے یہ مراد لی جاسکتی ہے کہ ایسا انسان غیر اسلامی چیزوں پر اسلامی چیزوں کو فوقیت دے گا ۔ ان چیزوں کی ہیت اب کیسی ہی ہو مگر کوشش ہر ممکن یہی ہوگی کہ غیر اسلامی اقدار کے بجائے اسلامی اقدار کو اپنایا جائے ، فروغ دیا جائے ۔ چاہے اس شخص کی اسلامی مشق روزمرہ کے اصولوں پر نہ ہو مگر اس کی ترجیح اسلامی بنیادوں یا اقدار پر ہوگی ۔ مجھ سمیت یہاں اس فورم پر ایسے کتنے ہونگے جو شاید اسی رویے کا شکار ہوں ، جو ایک اسلام کا بول بالا تو چاہتے ہوں مگر عملی طور پر اس پر خود چلنے سے قاصر ہونگے ۔

اب جیسے صدر عبداللہ کی اہلیہ کا حجاب لینا ایک اسلامی اقدار کا پاس کرناہے ۔ ظاہر ہے یہ ایک اسلام پسندی کی مثال ہے ۔ ورنہ ایسے ملک میں حجاب لینا کیا معنی رکھتا ہے جہاں حجاب قانوناً ممنوع ہو ۔

کہنے کا صرف مقصد یہ ہے کہ اسلام پسندی کے لفظ پر کوائف کو ڈھونڈنے کے برعکس ہمیں چاہیئے کہ ہم اس سوچ اور اس کے رویوں پر بحث کریں ۔
 

ابوشامل

محفلین
بھائی الف نظامی! میں مجلس عمل کے حوالے سے آپ کے کسی سوال کا جواب نہیں دے سکتا کیونکہ یہ اس پوسٹ کا موضوع نہیں اور نہ ہی میں ان پر گفتگو کرنا چاہتا ہوں۔ ترکی کے موجودہ حالات کے حوالے سے اگر کوئی سوال پوچھنا ہو تو پوچھ سکتے ہیں
 

ابوشامل

محفلین
اسلام پسند ہونا کوئی انہونی بات نہیں ہے کہ ا سکو موضوعِ بحث بنایا جائے ۔ اسلام پسند ایک لفظ ہے جیسے ترقی پسند ، اب ترقی پسند ہونے کا یہ مقصد نہیں ہے کہ کسی نے ترقی حاصل کر لی ہو ۔ بلکہ وہ ہر اس راہ پر چلنے کو فوقیت دے گا جو ترقی کی طرف رہنمائی کرے یا گامزن ہو ۔ اسی طرح مصالحت پسند ، اور ا سکا بھی یہ مقصد ہرگز نہیں ہوگا کہ ایسا انسان ہر اُمور پر ہی مصالحت کو پسند کرے گا ، ہاں مگر یہ ضرور ہے کہ وہ مصالحت کا ہر موقع ضرور سامنے رکھے گا ۔ اب اسی طرح اسلام پسند سے یہ مراد لی جاسکتی ہے کہ ایسا انسان غیر اسلامی چیزوں پر اسلامی چیزوں کو فوقیت دے گا ۔ ان چیزوں کی ہیت اب کیسی ہی ہو مگر کوشش ہر ممکن یہی ہوگی کہ غیر اسلامی اقدار کے بجائے اسلامی اقدار کو اپنایا جائے ، فروغ دیا جائے ۔ چاہے اس شخص کی اسلامی مشق روزمرہ کے اصولوں پر نہ ہو مگر اس کی ترجیح اسلامی بنیادوں یا اقدار پر ہوگی ۔ مجھ سمیت یہاں اس فورم پر ایسے کتنے ہونگے جو شاید اسی رویے کا شکار ہوں ، جو ایک اسلام کا بول بالا تو چاہتے ہوں مگر عملی طور پر اس پر خود چلنے سے قاصر ہونگے ۔

ظفری بھائی! السلام وعلیکم! آپ نے بہت اچھے طریقے سے آسان الفاظ میں وضاحت کر دی ہے۔ شکریہ
 

ابوشامل

محفلین
چلیے جی! ابھی ابھی ایک نئی خبر پڑھنے کو مل گئی:

"افواج کی ایک تقریب میں ترک چیف آف اسٹاف اور دیگر اعلی جرنیلوں نے نئے صدر عبد اللہ گل کو سلیوٹ نہیں کیا حالانکہ صدر ہونے کے ناطے وہ ترکی کی افواج کے کمانڈر ان چیف بھی ہیں۔ یہ بھی واضح رہے کہ اس تقریب میں ان کی اہلیہ خیر النساء شریک نہیں تھیں۔"
 
Top