آٹھویں سالگرہ اسمائے مقتدین ابن سعید در خط قبیح

جن احباب نے اب تک اس لڑی میں ایک بھی تبصرہ کیا ہے ان سبھی کے نام ہم نے آج لکھ لیے ہیں۔ لیکن یہاں انھیں لوگوں کے نام شائع کر رہے ہیں جو اس لڑی کے عنوان پر پورا اترتے ہیں۔ باقی احباب چاہیں تو ذاتی مکالمے میں رابطہ کر کے اپنا نام حاصل کر سکتے ہیں۔ :) :) :)
 
محمدعلم اللہ اصلاحی

IMG_20130712_185819.jpg
 
واؤ بھیا زبردست۔۔۔ اسے کہتے ہیں صبر کا پھل میٹھا:p:dancing:

بٹیا کو اچھا لگا، ہمیں بے حد خوشی ہوئی۔ ویسے ہم پریزینٹیشن سے فارغ ہونے کے فوراً بعد یہ وعدہ نبھانے والے تھے لیکن کچھ دیگر آفیشیل کام تھے جو نمٹانے ضروری تھے اس لیے ایک دن کی تاخیر ہوئی۔ :) :) :)
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
دروغ بر گردنَ راوی
ابنِ سعید صاحب فرماتے ہیں:
خط قبیح وہ خط ہے جس کا کوئی اصول نہیں، جس کے کوئی بھی دو یکساں الفاظ ہر دفعہ یکساں نہ لکھے گئے ہوں اور جس میں خطاطی کی دیگر بے شمار قباحتیں موجود ہوں۔​
دروغ نمبر1:
خط قبیح وہ خط ہے جس کا کوئی اصول نہیں،​
دروغ نمبر1کا سچ: جبکہ ان کےخط قبیح میں نستعلیق کی نشست و کرسی کے سارے اُصولوں کی بدرجہ احسن پابندی کی گئی ہے
۔​
دروغ نمبر2:جس کے کوئی بھی دو یکساں الفاظ ہر دفعہ یکساں نہ لکھے گئے ہوں۔​
دروغ نمبر 2کا سچ:جس کے کوئی بھی دو یکساں الفاظ ہر دفعہ یکساں نہ لکھے گئے ہوں۔چونکہ موصوف نے کوئی بھی ایک لفظ دو بار نہیں لکھا، تاہم ان کی تحریر کے ساتوں الف کی شناخت پہلی دوسری جماعت کا کوئی بھی بچہ بآسانی کر سکتا ہے۔اگر حروف یکساں ہیں تو ظاہر ہے ان حروف سے بننے والے کوئی بھی دو لفظ بھی یکساں ہی ہوں گے۔
دروغ نمبر3:جس میں خطاطی کی دیگر بے شمار قباحتیں موجود ہوں۔​
دروغ نمبر 3 کا سچ:جس انداز سے م کی کتابت کی گئی ہے، فن خطاطی کی الف با جاننے والا بھی بآسانی کہہ سکتا ہے کہ اس انداز سے م کی کتابت کرنے والے کی تحریر میں خطاطی کی قباحتیں نہیں ہو سکتیں۔
ابن سعید صاحب سے مؤدبانہ درخواست
انکساری ایک عمدہ وصف ہے۔ لیکن انکساری کے اظہار میں بھی سچ کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوٹنا چاہیے۔
نوٹ: سویدا صاحب !فرماتے ہیں:​
خط قبیح بھی اپنے اندر حسن سموئے ہوئے ہے
ان کے اس تبصرے سے بھی ہماری بات کی تائید ہو تی ہے۔
 
دروغ بر گردنَ راوی
ابنِ سعید صاحب فرماتے ہیں:

دروغ نمبر1:
خط قبیح وہ خط ہے جس کا کوئی اصول نہیں،​
دروغ نمبر1کا سچ: جبکہ ان کےخط قبیح میں نستعلیق کی نشست و کرسی کے سارے اُصولوں کی بدرجہ احسن پابندی کی گئی ہے
۔​
دروغ نمبر2:جس کے کوئی بھی دو یکساں الفاظ ہر دفعہ یکساں نہ لکھے گئے ہوں۔​
دروغ نمبر 2کا سچ:جس کے کوئی بھی دو یکساں الفاظ ہر دفعہ یکساں نہ لکھے گئے ہوں۔چونکہ موصوف نے کوئی بھی ایک لفظ دو بار نہیں لکھا، تاہم ان کی تحریر کے ساتوں الف کی شناخت پہلی دوسری جماعت کا کوئی بھی بچہ بآسانی کر سکتا ہے۔اگر حروف یکساں ہیں تو ظاہر ہے ان حروف سے بننے والے کوئی بھی دو لفظ بھی یکساں ہی ہوں گے۔
دروغ نمبر3:جس میں خطاطی کی دیگر بے شمار قباحتیں موجود ہوں۔​
دروغ نمبر 3 کا سچ:جس انداز سے م کی کتابت کی گئی ہے، فن خطاطی کی الف با جاننے والا بھی بآسانی کہہ سکتا ہے کہ اس انداز سے م کی کتابت کرنے والے کی تحریر میں خطاطی کی قباحتیں نہیں ہو سکتیں۔
ابن سعید صاحب سے مؤدبانہ درخواست
انکساری ایک عمدہ وصف ہے۔ لیکن انکساری کے اظہار میں بھی سچ کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوٹنا چاہیے۔
نوٹ: سویدا صاحب !فرماتے ہیں:​

ان کے اس تبصرے سے بھی ہماری بات کی تائید ہو تی ہے۔
پڑھ کردل خوش ہو گیا محترم
بہت ہی معلوماتی تحریر بہت تفصیل سے اور مدلل انداز میں خط قبیح کی وضاحت کی
اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے آمین
 

ملائکہ

محفلین
بٹیا کو اچھا لگا، ہمیں بے حد خوشی ہوئی۔ ویسے ہم پریزینٹیشن سے فارغ ہونے کے فوراً بعد یہ وعدہ نبھانے والے تھے لیکن کچھ دیگر آفیشیل کام تھے جو نمٹانے ضروری تھے اس لیے ایک دن کی تاخیر ہوئی۔ :) :) :)
اہو دیر وغیرہ تو ہوہی جاتی ہے آپ پہلے اپنے کام کریں :):):battingeyelashes:
 

سارہ خان

محفلین
ہمیں خود حیرت ہے کہ اتنے عرصہ سے بے شمار مشترکہ سازشیں کیں لیکن آج سے قبل کبھی ایک دوسرے کو اپنے حلقہ احباب میں شامل کرنے کا خیال کیوں نہیں آیا؟ :) :) :)
پتا نہیں ۔۔میں نے تو کل دیکھا اپنا حلقہ احباب جب یہاں نام نہیں پایا ۔۔:-P چھ لوگ تھے صرف جن میں سے تین تو محفل کو الوداع کر چکے ہیں ۔۔ :curl-lip:
 
Top