اسکردو میں دنیا کی دوسری بلند چوٹی کی مہم جوئی

پاکستان کے سرد ترین علاقے اسکردو میں واقع دنیا کی دوسری بلند چوٹی کے ٹو کی سرمائی مہم جوئی جاری ہے۔

611046_3656599_k2-00_updates.jpg

611046_8788374_k2-07_updates.jpg

611046_4681951_k2-05_updates.jpg

611046_4123486_k2-12_updates.jpg

اس مہم جوئی میں 6 ملکوں کے کوہ پیما شامل ہیں،جنہیں سخت سرد موسم، برف باری اور تیز ہواؤں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

611046_1248396_k2_updates.jpg

آئندہ چند روز میں طوفانی ہواؤں کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے جس سے ان کوہ پیماؤں کے امتحان میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

611046_8747891_k2-03_updates.jpg

611046_8972425_k2-08_updates.jpg

کوہ پیماؤں نے صورتِ حال کا مقابلہ کرنے کے لیے کیمپنگ ایریا میں برف کی دیوار تعمیر کرلی ہے۔

611046_3870168_k2-02_updates.jpg

واضح رہے کہ کے ٹو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے جس کی بلندی 8611 میٹر یا 28251 فٹ ہے، جسے پہلی بار 31 جولائی 1954ء کو 2 اطالوی کوہ پیماؤں لیساڈلی اور کمپانونی نے سر کیا تھا۔

611046_4010218_k2-04_updates.jpg

611046_743999_k2-09_updates.jpg

ہمالیہ کے سلسلے میں پائے جانے والی بلند چوٹی کے ٹو کو ماؤنٹ گڈون آسٹن اور شاہ گوری بھی کہا جاتا ہے، اسے سر کرتے ہوئے متعدد کوہ پیما اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

611046_4850877_k2-11_updates.jpg

سلسلہ قراقرم میں دوسرے نمبر پر ہونے کی وجہ سے اسے کے ٹو کا نام دیا گیا۔

611046_3071855_k2-06_updates.jpg

611046_2185729_k2-10_updates.jpg

واضح رہے کہ دنیا کی بلند ترین چوٹی کا اعزاز کوہ ہمالیہ ہی کے سلسلے کے چین اور نیپال کی سرحد پر واقع ماؤنٹ ایورسٹ کو حاصل ہے، جس کی بلندی 8848 میٹر یا 29028 فٹ ہے۔
لنک
 

زیک

مسافر
پاکستان کے سرد ترین علاقے اسکردو میں واقع دنیا کی دوسری بلند چوٹی کے ٹو کی سرمائی مہم جوئی جاری ہے۔

611046_3656599_k2-00_updates.jpg

611046_8788374_k2-07_updates.jpg

611046_4681951_k2-05_updates.jpg

611046_4123486_k2-12_updates.jpg

اس مہم جوئی میں 6 ملکوں کے کوہ پیما شامل ہیں،جنہیں سخت سرد موسم، برف باری اور تیز ہواؤں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

611046_1248396_k2_updates.jpg

آئندہ چند روز میں طوفانی ہواؤں کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے جس سے ان کوہ پیماؤں کے امتحان میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

611046_8747891_k2-03_updates.jpg

611046_8972425_k2-08_updates.jpg

کوہ پیماؤں نے صورتِ حال کا مقابلہ کرنے کے لیے کیمپنگ ایریا میں برف کی دیوار تعمیر کرلی ہے۔

611046_3870168_k2-02_updates.jpg

واضح رہے کہ کے ٹو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے جس کی بلندی 8611 میٹر یا 28251 فٹ ہے، جسے پہلی بار 31 جولائی 1954ء کو 2 اطالوی کوہ پیماؤں لیساڈلی اور کمپانونی نے سر کیا تھا۔

611046_4010218_k2-04_updates.jpg

611046_743999_k2-09_updates.jpg

ہمالیہ کے سلسلے میں پائے جانے والی بلند چوٹی کے ٹو کو ماؤنٹ گڈون آسٹن اور شاہ گوری بھی کہا جاتا ہے، اسے سر کرتے ہوئے متعدد کوہ پیما اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

611046_4850877_k2-11_updates.jpg

سلسلہ قراقرم میں دوسرے نمبر پر ہونے کی وجہ سے اسے کے ٹو کا نام دیا گیا۔

611046_3071855_k2-06_updates.jpg

611046_2185729_k2-10_updates.jpg

واضح رہے کہ دنیا کی بلند ترین چوٹی کا اعزاز کوہ ہمالیہ ہی کے سلسلے کے چین اور نیپال کی سرحد پر واقع ماؤنٹ ایورسٹ کو حاصل ہے، جس کی بلندی 8848 میٹر یا 29028 فٹ ہے۔
لنک
انتہائی بیکار آرٹیکل ہے جسے انگریزی میں fluff کہتے ہیں
 
Top