ٹائپنگ مکمل اسکول کے کتب خانے

ذوالقرنین

لائبریرین
صفحہ 175​
میزیں​
کرسیاں​
اونچائی​
چوڑائی​
لمبائی​
اونچائی​
ابتدائی مدارس​
انچ انچ​
3 فٹ​
5 سے 6 فٹ​
14 انچ سے 17 انچ​
25 سے 28​
ثانوی مدارس​
انچ انچ​
3 فٹ​
5 سے 6 فٹ​
18 انچ​
29 سے 30​
گول میز قطر 4 فٹ​
انچ انچ​
ابتدائی مدارس​
25 سے 28​
گول میز قطر 4 فٹ​
انچ انچ​
ثانوی مدارس​
29 سے 30​
(د) کتب جاری کرنے کی میز
کتابیں اور دیگر مواد جاری کرنے کے لیے ایک مخصوص قسم کی میز بنوائی جائے۔ اس کا نمونہ کسی جامعہ یا اچھے کتب خانہ میں جا کر دیکھ لیا جائے۔ یہ انگریزی لفظ 'L' یا 'U' شکل کی بنوائی جائے اس کی اونچائی 30 انچ یا 35 انچ، چوڑائی 2 فٹ اور جملہ لمبائی 6 فٹ سے 9 فٹ ہونی چاہیے۔ اس میں دونوں طرف 30 فٹ لمبی درازیں ہونی چاہئیں۔ بیچ میں 6 انچ گہرا اور 3 فٹ لمبا خانہ ہونا چاہیے جس میں جاری کی جانے والی کتابوں کی ٹرے رکھی جا سکیں۔ اس کے اوپر ڈھکنے کا بھی انتظام کیا جائے اس میز پر کام کرنے کے لیے خاص قسم کی اونچی کرسی بنوائی جائے جو 18 انچ یا 20 انچ ہو۔ اس میں آرام دہ گدا لگوایا جائے اور دستی ہتھے نہ ہوں۔ اگر پہیے لگے ہوں تو بہتر ہے۔​
(ر) کارڈ کیٹلاگ
قارئین کے لیے معیاری قسم کا عام کیٹلاگ جو کتب خانوں میں مہیا کیا جاتا ہے کسی معیاری​
 

ذوالقرنین

لائبریرین
صفحہ 176​
کتب خانہ میں دیکھ کر بنوایا جائے۔ کارڈ کیٹلاگ کیبنٹ کم سے کم 30 ٹریز کی بنوائی جائے۔ کارڈ کیٹلاگ میں کم سے کم 30 ہزار کارڈ یعنی 7 ہزار کتابوں کے کارڈز رکھنے کی گنجائش ہونی چاہیے۔​
(ز) دیگر ضروری سامان
کتابیں ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کےلیے کتابوں کی ٹرالی، دفتری کاغذات کے لیے فائل کیبنٹس، موٹی لغات کے لیے اسٹینڈ، اٹلس اسٹینڈ، ٹائپ مشین کے لیے میز، دفتری کام کی میزیں اور کرسیاں وغیرہ۔​
نمائش کے لیے برآمدے میں یا کتب خانہ میں داخلہ کے راستے میں مناسب جگہ پر ایک شیشہ کا کیبن بنوایا جائے جس میں نئی کتابیں، تصاویر، نادر نسخے رکھے جا سکیں اس میں ٹیوب لائٹس کا انتظام ہونا چاہیے اسی طرح دیوار پر بھی اعلانات اور اشتہارات کے لیے نوٹس بورڈ خوبصورت قسم کا لگوایا جائے جس پر شیشے کا ڈھکن ہو اور اندر روشنی کا انتظام ہو۔​
کتب خانہ کے ارد گرد خوشنما پودے، گھاس اور درخت وغیرہ ہوں تو اس سے قارئین کے کتب خانہ آنے میں جاذبیت پیدا ہوگی۔​
11۔ سمعی و بصری مواد
سمعی و بصری مواد کے لیے خاص قسم کی الماریاں بنوائی جائیں جن میں یہ مواد رکھا جاسکے۔ کتب خانوں میں کون سا مواد ہونا ضروری ہے اس کی تفصیل درج ذیل ہے۔​
فلم پروجیکٹر 16 (ایم – ایم) ایک​
فلم اسٹرپ پروجیکٹر کیسٹ پلیئر کے ساتھ ایک​
سلائیڈ پروجیکٹر ایک​
ٹیپ ریکارڈر ایک​
پروجیکٹر اسکرین 60 انچ 60 انچ ایک​
 

ذوالقرنین

لائبریرین
صفحہ نمبر 178​
ریڈیو ایک​
ٹیلی ویژن رنگین ایک​
اسپیکرز ایک​
آج کل ویڈیو کا روج عام ہو گیا ہے۔ اگر ٹیلی ویژن کے ساتھ کا سیٹ خرید لیا جائے تو یہ زیادہ آسان اور کارآمد ہوگا۔ اس کی موجودگی میں فلم پروجیکٹر اور فلم وغیرہ کو نظر انداز کیا جا سکتا ہے۔​
12۔ مالیات
(الف) ابتداء میں بنیادی ذخیرہ مہیا کرنے کے لیے اسکول انتظامیہ کو طلباء اور اساتذہ کی تعداد کے مطابق جتنی کتب مہیا کرنا ہیں فی کتاب کم سے کم 45 روپے کے حساب سے رقم بجٹ میں مہیا کرنا چاہیے۔ ہر کتاب کی فنی تیاری کے لیے 2 روپے مزید مہیا کرنا چاہیے۔ جب بنیادی ذخیرہ کتب معیار کے مطابق ہو جائے تب سالانہ بجٹ میں فی طالب علم ایک کتاب اور فی استادہ کتاب کے حساب سے رقم مہیا کی جائے۔ اسی طرح اخبارات، رسائل کے لیے معیار کے مطابق رقم فراہم کی جائے۔​
(ب) قاموس الکتب، لغات، سالنامے، اٹلس، گلوب اور دیگر سمعی و بصری مواد کے لیے الگ رقم فراہم کی جائے۔​
(ج) فرنیچر، آلات، جلد سازی و عمارت کے اخراجات وغیرہ کا بھی سالانہ میزانیہ میں خیال رکھا جائے۔​
(د) کتب خانہ کے عملہ کی تنخواہ وغیرہ کو کتب خانہ کے میزانیہ سے نہیں بلکہ اسکول کے عام میزانیہ میں شامل کرنا چاہیے۔​
 

مقدس

لائبریرین
محب بھیا کا صفحہ

144
کی کتابیں تلاش کر کے دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہاں نہ بچے کتابوں پہنچاتے ہیں اور نہ ہی چوری کرتے ہیں بلکہ آپس میں پڑھنے کا مقابلہ کرتے ہیں۔ اس جذبہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے اگر ہمارے اساتذہ کرام بچوں کی تعلیم کے ساتھ تربیت بھی کریں تو نہ صرف بچوں میں احساس ذمہ داری پیدا ہو گا بلکہ آئندہ زندگی میں بھی وہ ملک و قوم کی املاک کی حفاظت اور قدر کریں گے۔

1۔ مخصوص مواد

کتب خانہ میں مختلف قسم کا علمی مواد جمع کیا جاتا ہے۔ ان میں عام کتب، حوالہ جاتی کتب و رسائل، اور دیگر مواد شامل ہے۔ ان میں بعض اشیاء کتب خانہ سے باہر استفادہ کرنے کے لیے لے جانے کی اجازت ہوتی ہے اور بعض کو صرف کتب خانہ میں استعمال کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔ اس کی تفصیل درج ذیل ہے۔

(ا) حوالہ جاتی کتب۔ ان کتابوں کو کتب خانہ سے باہر لے جانے کی اجازت نہیں ہوتی کیونکہ عام طور پر ان کا ایک ہی نسخہ ہوتا ہے اور ان میں بعض کئی کئی جلدوں پر مشتمل ہوتی ہیں اس کے علاوہ ان کتابوں کو صرف حوالہ کے لیے دیکھا جاتا ہے، ناول یا درسی کتن کی طرح مسلسل پڑھا نہیں جا سکتا۔

(ب) محفوظ مواد Reserve Collection بعض درسی کتب جو اساتذہ اور چلباء اکصت تدریس میں استعمال کرتے ہیں ان کو مخصوص الماریوں میں رکھا جاتا ہے تاکہ اساتذہ اور طلباء ان سے استفادہ کر سکیں۔ یہ کتابیں خاص مدت کے لیے مخصوص ہوتی ہیں اس دوران ان کو جاری نہیں کیا جا سکتا۔

(ج) ایسی کتب جو کئی جلدوں میں ہوتی ہیں ان کو بھی کتب خانہ سے باہر لے جانے کی اجازت نہیں ہوتی، کیونکہ مہنگی ہونے کے باعث عموماً ان کا ایک سیٹ کتب خانہ میں ہوتا ہے ان کتابوں کو کتب خانہ میں ہی استعمال کرنے کی اطازت ہوتی ہے۔

(د) کتابوں کے علاوہ سمعی و بصری مواد، فلم۔ سلائیڈز، ریکارڈز، ٹیپ۔ ماڈل۔ چارٹ، گلوب ، تصاویر وغیرہ بھی جاری نہیں کی جاتیں۔
 
Top