بہت شکریہبہت اعلیٰ، شاندار
محبت ہے آپ کیواہ. کیا کہنے
آپ کی محبت و شفقت ہے۔ غزل سراہنے اور دعاؤں پر ممنون ہوں۔واہ بھئی عرصہ بعد ایک غزل لائے اور بہت ہی خوبصورت غزل۔
زبردست پہ ڈھیروں زبریں۔
جیتے رہیے۔اللہ دونوں جہاں کی نعنتیں عطا فرمائے۔ آمین!
لیلائے فکر اس کے خیمے میں رقص زن ہے
مفتوح ذہن میرا، اس کا خیال فاتح
بابِ الست مجھ پر اتنا ہی کھل سکا ہے
میں مملکت ہوں تیری، تُو لازوال فاتح
سب تند و تیز لہریں جذبوں کی جم گئی ہیں
دریا نے اوڑھ لی ہے برفیلی شال فاتح
برسوں کے بعد اس کا پیغام آ گیا ہے
تقویمِ ہجرتی میں ٹھہرا یہ سال فاتح
ظہیر بھائی، یہ محض آپ کی محبت و شفقت ہے۔ سر تا پا ممنون ہوں۔بند ٹوٹا خدا خدا کرکے !
اور صاحب اب کیا بہاؤ ہے اور کیا روانی ہے ! بہت خوب فاتح بھائی ! کیا خوبصورت غزل عطا کی ہے ! ردیف تو بس آپ ہی کی ہے ۔
کیا اچھے اشعار ہیں !!
اس عہد کی علامت کیا کیا کمال فاتح
امن و امان پسپا جنگ و جدال فاتحلیلائے فکر اس کے خیمے میں رقص زن ہے
مفتوح ذہن میرا، اس کا خیال فاتحامید ہے کہ یہ جمود جو اب ٹوٹا ہے تا دیر ریزہ ریزہ ہی رہے گا ۔ بیحد داد و تحسین آپ کے لئے !
بہت شکریہ۔ ممنون ہوں۔تعریف کے لیے کوئی الفاظ نہیں ! ردیف عمدہ اور بہت سلیقے سے نبھائی گئی ہے ۔ یوں سمجھیں کہ طویل عرصے بعد کوئی اچھی غزل ملی ۔ اشعار کا لطف جب آتا ہے کہ قصہ ردیف کھولے ، یہاں سبھی اشعار کے ساتھ ایسا ہوا۔۔۔۔۔قلندر والے شعر کی سمجھ نہیں آئی ، ہوسکے تو سمجھادیں
واہ جی بے مثال عمدہلیلائے فکر اس کے خیمے میں رقص زن ہے
مفتوح ذہن میرا، اس کا خیال فاتح
بہت شکریہواہ جی بے مثال عمدہ
بہت شکریہبہت خوب بہت طاقتور ۔ ۔ ما شاء اللہ
زبرََََََََََََََََََََََََََََََََََََََََََََََََََدستاس نے کیا تھا مجھ سے بس یہ سوال فاتح
کیوں عشق بن گیا ہے جاں کا وبال فاتح
اس عہد کی علامت کیا کیا کمال فاتح
امن و امان پسپا جنگ و جدال فاتح
لیلائے فکر اس کے خیمے میں رقص زن ہے
مفتوح ذہن میرا، اس کا خیال فاتح
بابِ الست مجھ پر اتنا ہی کھل سکا ہے
میں مملکت ہوں تیری، تُو لازوال فاتح
گردن میں اس کی ہیرے خاموش چیختے ہیں
غربت شکست خوردہ، مال و منال فاتح
سب تند و تیز لہریں جذبوں کی جم گئی ہیں
دریا نے اوڑھ لی ہے برفیلی شال فاتح
برسوں کے بعد اس کا پیغام آ گیا ہے
تقویمِ ہجرتی میں ٹھہرا یہ سال فاتح
پھرتا ہے گو قلندر تہذیب کی گلی میں
باغی روایتوں کا، منکر مثال فاتح
بابِ الست مجھ پر اتنا ہی کھل سکا ہے
میں مملکت ہوں تیری، تُو لازوال فاتح
سب تند و تیز لہریں جذبوں کی جم گئی ہیں
دریا نے اوڑھ لی ہے برفیلی شال فاتح
برسوں کے بعد اس کا پیغام آ گیا ہے
تقویمِ ہجرتی میں ٹھہرا یہ سال فاتح
پھرتا ہے گو قلندر تہذیب کی گلی میں
باغی روایتوں کا، منکر مثال فاتح
شکریہ۔ آپ کی محبت ہے۔زبرََََََََََََََََََََََََََََََََََََََََََََََََََدست
شکریہ جیتی رہیں۔وااااہ۔۔۔غزل ہےکہ فکرو خیال کی لڑی میں پروئےگئے
دلکش موتی۔۔
پوری غزل بےحد اچھی لگی فاتح بھائی
سلامت رہیں