السلام و علیکُم ورحمتہ اللہ و برکاتہ
محترم جناب محمد خلیل الرحمن صاحب کا مشکور ہوں کہ اُنہوں نے اس قابل سمجھا۔ میں خود کو اس لائق نہیں سمجھتا کہ یہاں کسی نام چین شخصیت کا حق بنتا ہے۔ میں ایک گمنام سا آدمی ہوں
نام : اظہر م
تعلق: راولپنڈی پاکستان سے
مقیم : دوحہ قطر
پیشہ : مزدوری ۔ کچھ بھی ہو بس اللہ رب العزت محتاج نہ کرے کسی کا
شوق: یہاں اوقات سے بڑھ گیا ہوں ۔ شاہانہ سے شوق ہیں ۔ اب یہی شاعری دیکھ لیجیے۔۔۔ '' کتھے مہر علی، کتھے تیری ثنا '' اس کے علاوہ تیززززززززززز گاڑی بھگانا، لفنٹری کرنا ( آوارہ گردی) مرحومہ والدہ صاحبہ فرمایا کرتی تھیں، اللہ انہیں کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے، تین برس قبل دبئی میں انتقال ہوا اور وہیں مدفون ہیں
اُردو سے مجھے نفرت تھی، شائد اس لیے کہ ہمارے مدرسے میں اُردو کی برائے نام ایک کلاس ہوتی تھی اور اُردو بولنا عمومی طور پر معیوب سمجھا جاتا تھا
۔ کیوں؟ اس کا کوئی جواب نہیں میرے پاس۔ پھر ایکدم چار برس پہلے اُردو سیکھنے کا شوق اچانک ہی پیدا ہوا، اور اب اپنے اساتذہ جناب محترم الف عین صاحب اور جناب رفیع اللہ صاحب کی محبتوں ، عنایتوں ، نوازشوں میں ڈوبا یہاں تک پہنچا ہوں کہ اُردو لکھ پڑھ سکوں ۔ سفر طویل ہے، چلتے رہنا ہے۔۔ جہاں تک ہوا چلے