اس ہفتے کے مہمان شاعر

ایک اور سوال
کیا شاعری کو موجودہ صورتحال سے آپ معطمن ہیں؟
کیا ہمارا ادب جمود کا شکار نہیں؟
موجودہ دور میں شاعری زیادہ تر فلمی گانوں تک ہی محدود ہو کر رہ گئی ہے، اور اس شاعری کا معیار یہ ہے کہ شیلا کی جوانی، منی بدنام ہوئی، وغیرہ جیسی شاعری ہی سننے کو مل رہی ہے۔ شاعری commercialism کا شکار ہو گئی ہے۔

ادب جمود کا بھرپور طور پر شکارہو چکا ہے۔ ایک تو لکھنے والے بہت کم ہیں، اور ان میں سے معیاری ادب لکھنے والے تو بہت ہی کم ہیں، اور اس پر ستم یہ ہے کہ اس لوگوں کی حکومتی سطح پر تو کیا عوامی سطح پر بھی پزیرائی نہیں ہو رہی۔ میرے والد مرحوم (اللہ جنت نصیب کرے) کہا کرتے تھے، بیٹا ادب پڑھو، ادب انسان کو با ادب بنا تا ہے، اور مجھے دیکھیں کہ میرا بیٹا زمانے کی دوڑ میں پیچھے نہ رہ جائے اس ڈر سے میں اسے انگریزی کی تعلیم پر مجبور کیئے بیٹھا ہوں،غالب، میر، داغ، امیر مینائی، قمر جلالوی، فیض کی بجائے اسے Shakespeare اور Wordsworth اور William Golding پڑھنے کی ترغیب دیتا ہوں (مجھ سے مراد میں اکیلا نہیں)


Hollywood میں اپنے ناول نگاروں کے ناولوں پر کروڑوں ڈالرز خرچ کرکے فلمیں بنائی جاتی ہیں، ناول نگار کو معاوضہ ادا کیا جاتا ہے اور ہمارے ناول نگاروں کی کتابیں لائبریری میں دیمک کا پیٹ بھر رہی ہوتی ہیں۔

آپ کی لکھی ہوئی عمدہ سے عمدہ غزل اوراق کی زینت بنی رہے گی میری "منی بدنام ہوئی" جیسے گانے گلی گلی دھوم مچا رہے ہوں گے۔
بحث لمبی ہے، وجوہات کا بیان، اور ان کا تدارک اس سے بھی لمبا ہے۔
 
موجودہ دور میں شاعری زیادہ تر فلمی گانوں تک ہی محدود ہو کر رہ گئی ہے، اور اس شاعری کا معیار یہ ہے کہ شیلا کی جوانی، منی بدنام ہوئی، وغیرہ جیسی شاعری ہی سننے کو مل رہی ہے۔ شاعری commercialism کا شکار ہو گئی ہے۔

ادب جمود کا بھرپور طور پر شکارہو چکا ہے۔ ایک تو لکھنے والے بہت کم ہیں، اور ان میں سے معیاری ادب لکھنے والے تو بہت ہی کم ہیں، اور اس پر ستم یہ ہے کہ اس لوگوں کی حکومتی سطح پر تو کیا عوامی سطح پر بھی پزیرائی نہیں ہو رہی۔ میرے والد مرحوم (اللہ جنت نصیب کرے) کہا کرتے تھے، بیٹا ادب پڑھو، ادب انسان کو با ادب بنا تا ہے، اور مجھے دیکھیں کہ میرا بیٹا زمانے کی دوڑ میں پیچھے نہ رہ جائے اس ڈر سے میں اسے انگریزی کی تعلیم پر مجبور کیئے بیٹھا ہوں،غالب، میر، داغ، امیر مینائی، قمر جلالوی، فیض کی بجائے اسے Shakespeare اور Wordsworth اور William Golding پڑھنے کی ترغیب دیتا ہوں (مجھ سے مراد میں اکیلا نہیں)


Hollywood میں اپنے ناول نگاروں کے ناولوں پر کروڑوں ڈالرز خرچ کرکے فلمیں بنائی جاتی ہیں، ناول نگار کو معاوضہ ادا کیا جاتا ہے اور ہمارے ناول نگاروں کی کتابیں لائبریری میں دیمک کا پیٹ بھر رہی ہوتی ہیں۔

آپ کی لکھی ہوئی عمدہ سے عمدہ غزل اوراق کی زینت بنی رہے گی میری "منی بدنام ہوئی" جیسے گانے گلی گلی دھوم مچا رہے ہوں گے۔
بحث لمبی ہے، وجوہات کا بیان، اور ان کا تدارک اس سے بھی لمبا ہے۔
آپ کی بات سے سو فیصد متفق ہوں ہماری نئی نسل کا یہ ہی المیہ ہے
 
جو بات میرے والد صاحب نے ارشاد فرمائی تھی، "ادب پڑھو، ادب انسان کو با ادب بناتا ہے" کاش یہ بات ہر باپ اپنی اولاد کے سمجھا سکے۔
آج کل کی نسل کو یہ سمجھانا بے کار ہے الٹا ہمیں فرسودہ خیالات کا طنعہ ملتا ہے
 

عمراعظم

محفلین
آپ لوگ سنجیدہ ہو کر کچھ عجیب لگ رہے ہیں ۔کم از کم اس دھاگے کے لئے۔گو کہ میں آپ لوگوں کی تمام باتوں سے سو فیصد متفق ہوں۔
امجد علی راجا کی محفل پر شاعری کو ابتدا سے دیکھ رہا ہوں۔ شاعری کی ابتدا میں ان کی بیگم کا وجود لازمی جز ٹھہرتا تھا۔بعد میں موضوعات بدلتے رہے۔گویا اِن کی شاعری کی گاڑی سٹارٹ کرنے میں ان کی بیگم کا بڑا ہاتھ ہے۔یقینا" وہ ان کی کامیابی میں ان کی شریک ہیں۔ بعد ازاں راجا صاحب نے مزاحیہ شاعری کے علاوہ سنجیدہ شاعری میں بھی کچھ کم کمال نہیں دکھایا۔ اللہ انہیں ہمیشہ خوش رکھے (آمین)
 
آپ لوگ سنجیدہ ہو کر کچھ عجیب لگ رہے ہیں ۔کم از کم اس دھاگے کے لئے۔گو کہ میں آپ لوگوں کی تمام باتوں سے سو فیصد متفق ہوں۔
امجد علی راجا کی محفل پر شاعری کو ابتدا سے دیکھ رہا ہوں۔ شاعری کی ابتدا میں ان کی بیگم کا وجود لازمی جز ٹھہرتا تھا۔بعد میں موضوعات بدلتے رہے۔گویا اِن کی شاعری کی گاڑی سٹارٹ کرنے میں ان کی بیگم کا بڑا ہاتھ ہے۔یقینا" وہ ان کی کامیابی میں ان کی شریک ہیں۔ بعد ازاں راجا صاحب نے مزاحیہ شاعری کے علاوہ سنجیدہ شاعری میں بھی کچھ کم کمال نہیں دکھایا۔ اللہ انہیں ہمیشہ خوش رکھے (آمین)
ہاہاہاہا
عمر اعظم بھیا کی بات بالکل درست ہے، ابتدائی ایام میں روایتی انداز بطورِ مشق اپنایا۔ ارادہ تھا کہ اس کے بعد محبوبہ کو تختہ مشق بنایا جائے لیکن بیگم والا تجربہ کافی تلخ رہا، سر کے گومڑ ابھی تک ٹھیک نہیں ہوئے اس لئے مزید "گومڑز" کی گنجائش نہ نکل سکی :feelingbeatup:۔
جی بلکل شاعری کی گاڑی سٹارٹ کرنے میں بیگم کے علاوہ "بیلن"، "ڈنڈا" جیسے ہتھیاروں کا بھی بھرپور ہاتھ ہے :)
یہاں اس بات کی وضاحت کرتا چلوں کہ سنجیدہ شاعری مزاحیہ شاعری کے بعد کی کارستانی نہیں ہے، کالج کے زمانے میں خطوط لکھنے کے دوران شاعری کی اچھی خاصی مشق ہو گئی تھی، اور کالج کے زمانےمیں ہی باقاعدہ شاعری شروع کردی تھی۔
(بیگم! میں دوستوں کے لئے جو خطوط لکھتا تھا اُن خطوط کی بات ہو رہی ہے، چاہو تو قسم لے لو)
 
لکھتے وقت تو شاعری موڈ کے تابع ہوتی ہے لیکن سنتے اور پڑھتے وقت موڈ شاعری کے تابع ہو جاتا ہے۔
اقبال کا ایک شعر ہے
نقش سب ناتمام ہیں خون جگر کے بغیر
نغمہ سودائے خام ہے خون جگر کے بغیر
میرا سوال ہے کہ کیا شاعری کے لئے خون جگر جلانا پڑتا ہے؟
 
آپ لوگ سنجیدہ ہو کر کچھ عجیب لگ رہے ہیں ۔کم از کم اس دھاگے کے لئے۔گو کہ میں آپ لوگوں کی تمام باتوں سے سو فیصد متفق ہوں۔
امجد علی راجا کی محفل پر شاعری کو ابتدا سے دیکھ رہا ہوں۔ شاعری کی ابتدا میں ان کی بیگم کا وجود لازمی جز ٹھہرتا تھا۔بعد میں موضوعات بدلتے رہے۔گویا اِن کی شاعری کی گاڑی سٹارٹ کرنے میں ان کی بیگم کا بڑا ہاتھ ہے۔یقینا" وہ ان کی کامیابی میں ان کی شریک ہیں۔ بعد ازاں راجا صاحب نے مزاحیہ شاعری کے علاوہ سنجیدہ شاعری میں بھی کچھ کم کمال نہیں دکھایا۔ اللہ انہیں ہمیشہ خوش رکھے (آمین)
جزاک اللہ عمر اعظم بھیا! آپ نے شروع دن سے ہی میری حوصلہ افزائی کا سلسلہ قائم رکھا ہوا ہے۔ لیں جناب سنجیدگی کے سائیڈ پر رکھتے ہوئے آگے کی بات کریں گے، آپ ٹکا ٹکا کے سوال کریں، میں ٹکا ٹکا کے جواب دوں گا :jokingly:
 
اقبال کا ایک شعر ہے
نقش سب ناتمام ہیں خون جگر کے بغیر
نغمہ سودائے خام ہے خون جگر کے بغیر
میرا سوال ہے کہ کیا شاعری کے لئے خون جگر جلانا پڑتا ہے؟

اپنی مٹی سے گر عقیدت ہو
اپنے لوگوں سے گر محبت ہو
زندگی پھر عذاب ہوتی ہے
زندگی اضطراب ہوتی ہے
زندگی اضطراب سے خالی
جیسے گلشن گلاب سے خالی
 
کیا شاعری بادہ و ساغر او زلف و رخسار کے ذکر کے بغیر نامکمل ہے
کسی نے کیا خوب کہا ہے
ہر چند ہو مشاہدہ و حق کی گفتگو
کچھ بتنی نہیں بادہ و ساغر کہے بغیر
اس سے آپ کہاں تک متفق ہیں؟
 
کیا شاعری بادہ و ساغر او زلف و رخسار کے ذکر کے بغیر نامکمل ہے
کسی نے کیا خوب کہا ہے
ہر چند ہو مشاہدہ و حق کی گفتگو
کچھ بتنی نہیں بادہ و ساغر کہے بغیر
اس سے آپ کہاں تک متفق ہیں؟
غزل کی حد تک تو میں ایسا ہی سمجھتا ہوں، بادہ و ساغر او زلف و رخسار کا ذکرغزل کا حسن نکھارتے ہیں۔ لیکن باقی اصناف میں جدید موضوعات کو شامل کرنا بھی ضروری ہے۔
 
غزل کی حد تک تو میں ایسا ہی سمجھتا ہوں، بادہ و ساغر او زلف و رخسار کا ذکرغزل کا حسن نکھارتے ہیں۔ لیکن باقی اصناف میں جدید موضوعات کو شامل کرنا بھی ضروری ہے۔
اردو شاعری کو تین ادوار میں تقسیم کیا جاتا ہے
متقدمین
متوسطین
متاخرین
ان تمام ادوار کے لحاظ سے اگر آپ شاعروں کی درجہ بندی کریں تو کن تین شاعروں کو بلحاظ زمانہ منتخب کریں گے؟
 
اردو شاعری کو تین ادوار میں تقسیم کیا جاتا ہے
متقدمین
متوسطین
متاخرین
ان تمام ادوار کے لحاظ سے اگر آپ شاعروں کی درجہ بندی کریں تو کن تین شاعروں کو بلحاظ زمانہ منتخب کریں گے؟

متقدمین : غالب
متوسطین: فیض
متاخرین: راجا
:laughing:

گستاخی کی معذرت چاہتا ہوں، درجہ بندی کے حوالے سے اپنی کم علمی چھپانے کے لئے مزاح کا سہارا لینا پڑ گیا۔
 
ہو سکتا ہے مجھے مغالطہ لگا ہو یہ آخر میں متاخرین ہے یا متاثرین؟
متاخرین ہو یا متاثرین، ہمیں کیا فرق پڑتا ہے اظہر نذیر بھیا! ہم تو دونوں میں شامل ہیں ;) البتہ آخر میں متاثرین ہے تو وہاں راجا کے علاوہ بھی بہت سے نام لکھنے کی گنجائش نکل جاتی ہے :)
 
متاخرین ہو یا متاثرین، ہمیں کیا فرق پڑتا ہے اظہر نذیر بھیا! ہم تو دونوں میں شامل ہیں ;) البتہ آخر میں متاثرین ہے تو وہاں راجا کے علاوہ بھی بہت سے نام لکھنے کی گنجائش نکل جاتی ہے :)
دل توڑنے والے دیکھ کے چل، ہم بھی تو پڑے ہیں راہوں میں
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اقبال کا ایک شعر ہے
نقش سب ناتمام ہیں خون جگر کے بغیر
نغمہ سودائے خام ہے خون جگر کے بغیر
میرا سوال ہے کہ کیا شاعری کے لئے خون جگر جلانا پڑتا ہے؟
شہزاد بھائی۔اقبال نے وضاحت فرمائی تو ہے کہ خون جگر کے بغیر نقوشہائ ناتمام وجود تو پاجاتے ہیں اور نغمہ ہائے خام اور نالہ ہائے نا رسا بھی تشکیل پاجاتے ہیں ۔ لیکن ان نقوش کو اِتمام ، ان نغموں کو پختگی اور ان نالوں کو رسائی کے مقامات بخشنے کے لیے خون جگر لامحالہ جلانا ہی پڑتا ہے۔۔۔
بو علی ۔۔اندر غبارِ ناق ہ۔۔۔ گم
دست رومی پردہء محمل۔۔ گرفت
 
Top