عرفان سعید
محفلین
آپکے منہ میں گھی اور شکر!آپ تو صاحب علم ہیں عرفان بھائی آپ کو شاید تقطیع کی ضرورت ہی نہ پڑتی ہو کہ طبیعت ہر وقت موزوں رہتی ہے
میرا تو زندگی میں دور دور تک کبھی شاعری سے واسطہ نہیں رہا۔ شعر کہنا تو دور کی بات، شعر یاد رکھنا اور صحیح سے ادا کرنا بھی میرے لیے جوئے شیر لانے کے مترادف رہا ہے۔
کوئی چار سال پہلے نجانے کیسے طبعیت اس جانب مائل ہو گئی، اور چونکہ موسیقی کا کوئی خاص فہم بھی نہ تھا تو دما دم مست قلندر کرکے مصرعے موزوں کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔
کچھ ایسے:
بحرِ ہزج: دما دم دم دما دم دم دما دم دم دما دم دم
بحرِ رمل: دم دما دم دم دما دم دم دما دم دم دما دم
بحرِ رجز: دم دم دما دم دم دما دم دم دما دم دم دما
وعلی ہذا القیاس