فرحان محمد خان
محفلین
پھول مانگے تو مقدر نے دلائے پتھر
یار میرے ہی مرے واسطے لائے پتھر
لوگ پھولوں کو مسل دیتے ہیں بے دردی سے
ہم نے ہیں گود میں شفقت سے اٹھائے پتھر
تیری بستی کو نہ جانیں تو کسے ہم جانیں
ہم پہ سو بار ترے کوچے سے آئے پتھر
جانے کس کھوہ میں ہیں آج مسلمان چھپے
پھر سے اسلام پہ بوجہل کے آئے پتھر
یار میرے ہی مرے واسطے لائے پتھر
لوگ پھولوں کو مسل دیتے ہیں بے دردی سے
ہم نے ہیں گود میں شفقت سے اٹھائے پتھر
تیری بستی کو نہ جانیں تو کسے ہم جانیں
ہم پہ سو بار ترے کوچے سے آئے پتھر
جانے کس کھوہ میں ہیں آج مسلمان چھپے
پھر سے اسلام پہ بوجہل کے آئے پتھر