نور وجدان
لائبریرین
سب سے پہلے تو شکریہ مجھے سمجھانے اور بتانے کا ..۔ محترم الف عین
آخری شعر میں ہر دفعہ ٹائپو مسٹیک ہوجاتی ..نہ ماننے کی وجہ بنتی ہی نہیں۔
دوسری بات یہ کہ میں نے سابقہ پوسٹ میں یوں لکھا تھا
زخم تھے جو سب پرانے بھا گئے
آپ نے کہا اس میں سپیس ہونا چاہیے
کیا یہ اوپر والا مصرع ٹھیک ہے؟
ایک اور بات پوچھنا تھی
خون جاری ہو زخم سے کب تلک
اس میں مسقبل کے باری میں بات کی جارہی ..۔۔ کیا مسقبل اور فعل مکمل کو جوڑا نہیں جا سکتا ..۔۔ جملے کو ہم فعل جاری میں تب لے سکتے ہیں جب میں نے "کب تلک " نہ لکھا ہو ..آپ کیا کہتے ہیں ..اس طرح مجھے بھی کچھ کلیریٹی مل جائے گی
آخری شعر میں ہر دفعہ ٹائپو مسٹیک ہوجاتی ..نہ ماننے کی وجہ بنتی ہی نہیں۔
دوسری بات یہ کہ میں نے سابقہ پوسٹ میں یوں لکھا تھا
زخم تھے جو سب پرانے بھا گئے
آپ نے کہا اس میں سپیس ہونا چاہیے
کیا یہ اوپر والا مصرع ٹھیک ہے؟
ایک اور بات پوچھنا تھی
خون جاری ہو زخم سے کب تلک
اس میں مسقبل کے باری میں بات کی جارہی ..۔۔ کیا مسقبل اور فعل مکمل کو جوڑا نہیں جا سکتا ..۔۔ جملے کو ہم فعل جاری میں تب لے سکتے ہیں جب میں نے "کب تلک " نہ لکھا ہو ..آپ کیا کہتے ہیں ..اس طرح مجھے بھی کچھ کلیریٹی مل جائے گی