محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
السلام علیکم !
جناب اساتذہ اکرام کی خدمت میں یہ اپنی پہلی کوشش پیش کر رہا ہوں ۔ آپ کے زیر سایہ رہےکر یہاں جو کچھ سیکھا ہے وہ حاضر خدمت ہے ۔
یوں والہانہ عشق کے آداب ہوا کرتے ہیں
عشق مشک چھپتا نہیں یہ لوگ کہا کرتے ہیں
تم جو بیزار نظر آتے ہو جسم کے قفس سے
روح پر بھلا کب پہرے ہوا کرتے ہیں
سچ جو بولیں سنگسار کیے جاتے ہیں وہ
آئینہ لے کے جو گلی گلی پھرا کرتے ہیں
خلوص کی جب سے چھینی ہے سر سے چادر
لوگ تماشے اب سر بازار کیا کرتے ہیں
سخن شناس نہیں ہے تو نقیبی پھر بھی
سخن شناس تجھ سے پیار کیاکرتے ہیں
الف عین سر ،قبلہ محمد وارث سر ، محمد تابش صدیقی بھیا ، عظیم بھائی
جناب اساتذہ اکرام کی خدمت میں یہ اپنی پہلی کوشش پیش کر رہا ہوں ۔ آپ کے زیر سایہ رہےکر یہاں جو کچھ سیکھا ہے وہ حاضر خدمت ہے ۔
یوں والہانہ عشق کے آداب ہوا کرتے ہیں
عشق مشک چھپتا نہیں یہ لوگ کہا کرتے ہیں
تم جو بیزار نظر آتے ہو جسم کے قفس سے
روح پر بھلا کب پہرے ہوا کرتے ہیں
سچ جو بولیں سنگسار کیے جاتے ہیں وہ
آئینہ لے کے جو گلی گلی پھرا کرتے ہیں
خلوص کی جب سے چھینی ہے سر سے چادر
لوگ تماشے اب سر بازار کیا کرتے ہیں
سخن شناس نہیں ہے تو نقیبی پھر بھی
سخن شناس تجھ سے پیار کیاکرتے ہیں
الف عین سر ،قبلہ محمد وارث سر ، محمد تابش صدیقی بھیا ، عظیم بھائی