"من" متعدد معانی میں استعمال ہوتا ہے۔ اس لیے ان کے پیش نظر مختلف معانی ذہن میں آرہے تھے۔ مذکورہ معنی اچھا لگا تھا اس لیے پیش کردیا۔
عبید بھائی ، ترجمہ تو آپ نے ظاہر ہے بالکل ٹھیک ہی لکھا تھا ۔ جملے کا اصل مدعا بلکہ لب لباب آ گیا تھا ترجمے میں ۔ لیکن شکوہ میرا آپ سے یہی تھاکہ آپ نے اختصار سے کام لیا اور لب لباب پر ہی ٹرخادیا ۔ خواہش تھی کہ
مَنْ مَنَّ ،
مِنْ مَنٍّ اور
مُنَّ مِنَ الْمَنَّانِ تینوں ٹکڑوں کاایسا ترجمہ ہوجاتا کہ جو لطف اصل عربی مقولے کا ہے وہ اردو میں بھی کچھ عیاں ہوتا ۔ ہم جیسے مبتدیوں کو بھی معلوم ہوتا کہ اعراب کی تبدیلی سے ایک ہی لفظ من اسم بھی ہوسکتا ہے ، حرف بھی اور فعل بھی ۔ بلکہ فعل کے دو مختلف صیغوں کو ظاہر کرسکتا ہے ۔ یعنی عربی کتنی عظیم الشان زبان ہے اور کتنی وسعت اپنے اندر رکھتی ہے ۔ سبحان اللہ ۔اب میں ہی لفظی ترجمہ کردیتا ہوں ۔ اگر ضرورت ہو تو آپ تصحیح فرمائیے گا ۔
مَنْ مَنَّ : جس نے بھی کسی کو نوازا (عطا کیا ، احسان کیا)
مِنْ مَنٍّ: نوازشات میں سے (مال و متاع ، عطایا وغیرہ میں سے)
مُنَّ مِنَ الْمَنَّانِ : وہ نوازا جائے گا منان کی جانب سے ( یعنی اللہ سبحانہ و تعالیٰ)
ویسے آپ نے کمال کیا ۔ ماشاء اللہ لاحول ولا قوۃ الا باللہ العظیم ۔ اللہ کریم آپ کے علم و فضل میں ترقی عطا فرمائے اور منبعِ فیضِ عام بنائے ۔ آمین۔
گر یہ بھی ٹھیک نہیں ہے تو کولر کا ڈھکن اپنے پاس ہی رکھیں۔ میں اس پر پلیٹ رکھ لوں گا۔
ارے نہیں عبید بھائی ۔ یہ ڈھکن بھی آپ ہی کا ہے۔ آپ ہی لے جائیے ۔ اور پلیٹ ادھر میری طرف بھجوادیجئے ۔ بس یہ خیال رہے کہ خالی نہ ہو ۔