افغانستان:امریکی فوجی کا حملہ، سولہ شہری ہلاک

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

فورمز پر موجود ان رائے دہندگان کی معلومات کے ليے جو اس بات پر بضد ہيں کہ معصوم افغان شہريوں کے مبينہ قاتل کے خلاف کوئ کاروائ نہيں کی جائے گی، امريکی حکومت نے اس فوجی کو انصاف کے کٹہرے ميں لانے کے ليے کاروائ کا باقاعدہ آغاز کر ديا ہے۔

گزشتہ ہفتے باضابطہ طور پر ملزم سارجنٹ رابرٹ بيلز کے خلاف امريکہ کے يونیفارم کوڈ آف ملٹری جسٹس کے تحت چارجز لگائے گئے۔


الزام کے مطابق مارچ 11 کے دن افغانستان کے قندھار صوبے کے ضلع پنج وائ ميں بيلز نے پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت 17 افغان شہريوں کو ہلاک کرنے کے علاوہ 6 مزيد شہريوں پر بھی قتل کی غرض سے حملے کيے۔

يونيفارم کوڈ آف ملٹری جسٹس (يو – سی – ايم – جے) کے تحت پہلے سے طے شدہ نيت کے ساتھ قتل کرنے اور الزام ثابت ہونے کی صورت ميں جو سخت ترين سزا دی جا سکتی ہے وہ سزائے موت ہے، جس صورت ميں کم از کم عمر قيد ضروری ہے جس کے بعد نظر ثانی کا امکان موجود ہوتا ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

شمشاد

لائبریرین
موت کی سزا تو خیر نہیں دیں گے۔ عمر قید کی سزا دے کر نظر ثانی میں بمشکل دو چار سال کی سزا سُنا دیں گے۔ اور بس۔ افغانی مرے ہیں ناں، ان کا کیا ہے وہ تو روزانہ ہی مرتے رہتے ہیں۔
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


ميں نے اپنی پوسٹ ميں يہ واضح کيا ہے کہ جس شخص پر بے گناہ شہریوں کے قتل کا الزام ہے اس پر باقاعدہ مقدمہ قائم کيا جا چکا ہے۔ اس وقت يہ کيس اسی مرحلے پر ہے۔ ليکن يہ اس قانونی عمل کا نقطہ آغاز ہے جس کے دوران جج اور جيوری کے اراکين کو يہ موقع فراہم کيا جائے گا کہ وہ حقائق کی تحقيق کريں، شواہد کا بغور جائزہ ليں اور تمام فريقين کے بيانات سنيں۔ يہ تاثر دينا کہ اس معاملے کو يکسر ختم کر ديا گيا ہے بالکل غلط ہے۔ يقینی طور پر دنيا کے کسی بھی فعال اور قابل اعتبار قانونی عمل اور سسٹم سے يہ توقع نہيں کی جا سکتی کہ کسی بھی شخص کو اپنے دفاع کا موقع ديے بغير سزا سنا دی جائے۔ امريکی نظام انصاف بھی انھی مروجہ اصولوں پر قائم ہے۔ ملزم کو عدالت کا سامنا کرنا پڑے گا اور پيش کيے جانے والے شواہد اور تحقيق شدہ حقائق کی بنياد پر اسے رائج قوانين کے مطابق سزا دی جا سکے گی۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


جو رائے دہندگان اس کيس ميں پيش رفت کے حوالے سے تحفظات اور اس بنياد پر غلط دعوی کر رہے ہيں کہ چونکہ مرنے والے امريکی نہيں بلکہ افغانی تھے اس ليے انصاف ملنے کا کوئ امکان نہيں ہے، وہ يہ بھول رہے ہيں کہ قانونی طريقہ کار اور انصاف کے مروجہ رائج اصول جرم کی نوعيت اور ممکنہ شواہد کی صحت اور شدت سے قطع نظر، تبديل نہيں کيے جا سکتے۔ اس کيس کے حوالے سے شديد غم وغصے کے جذبات اور تند وتيز جملوں سے مزين آراء کو ميں سمجھ سکتا ہوں ليکن حقيقت يہی ہے کہ ملزم کو اپنی صفائ پيش کرنے اور اپنے دفاع کے لیے ہر ممکن قانونی موقع فراہم کيا جائے گا۔ قصور وار کو سزا دينے کے طريقہ کار اور اس ضمن ميں جو قانونی عمل درجہ بہ درجہ موجود ہے اس کا مقتولين کی قوميت سے کوئ تعلق نہيں ہے۔

اپنی بات کی وضاحت کے ليے ميں آپ کو سال 2009 ميں امريکہ ميں پيش آنے والے ايک ايسے ہی واقعے کا حوالہ دوں گا جس ميں ايک امريکی فوجی ندال ملک حسن پر پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت اپنے ہی فوجی ساتھيوں کے خلاف 13 قتل اور 32 اقدام قتل کے مقدمے قائم کيے گئے۔ آرٹيکل 32 کے تحت جو کاروائ عمل ميں لائ گئ اس ميں اس بات کا تعين کيا گيا کہ حسن پر لگائے جانے والے الزامات جرنل کورٹ مارشل کے سامنے لائے جائيں جس کا باقاعدہ آغاز اکتوبر 12 2010 کو ہوا۔ تمام قانونی کاروائ اور ضابطوں کے بعد مارچ 2012 ميں باقاعدہ ٹرائل کا آغاز ہونا طے پايا ۔

اس کے بعد فروری 2 2012 کو ملزم کے وکلاء کی درخواست پر فوجی جج نے مقدمے کی کاروائ جون 12 2012 تک موخر کر دی

ہم اس کيس کے حوالے سے تمام واقعاتی حقائق اور شواہد سے بخوبی واقف ہيں۔ امريکی فوجی ندال حسن فورٹ ہڈ ميں ہونے والے فائرنگ کے حوالے سے واحد ملزم ہے۔ افغانستان ميں پيش آنے والے حاليہ واقعے کی طرح اس واقعے ميں بھی سزائے موت کی استدعا کی گئ ہے۔ ليکن قانونی چارہ جوئ اور ضروری مراحل طے کيے جانا لازم ہے۔ يہی امريکی نظام قانون کی بنيادی اساس ہے۔

فورٹ ہڈ ميں پيش آنے والے واقعے کے نتيجے ميں ہلاک ہونے والے تمام افراد امريکی شہری تھے ليکن فورمز پر موجود رائے دہندگان کی جانب سے ديے جانے والے غلط تاثر کے برعکس اس بات کا مقدمے کی کاروائ اور اس ضمن ميں ملزم کے قانونی حقوق اور عدالت ميں اپنے دفاع کے حوالے سے موجود اختيارات پرکوئ اثر نہيں پڑا۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

عسکری

معطل
ایک دھاگہ کھولو جس کا نام ہونا چاہیے
ڈیجیٹل جھوٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اور اس کے سارے مراسلے وہاں اکٹھے کرتے جاؤ جب ہنسنے کا موڈ ہو وہ دھاگہ پڑھ لیا موڈ ٹھیک ہو جائے گا :laugh: :rockon: :rollingonthefloor:
 
Top