ہم تو شکر کر رہے ہیں کہ "عینی شاہد" سے ہی واسطہ پڑا ہے شاہداللہ شاہد سے نہیںنام نہاد "عینی شاہد" کے مراسلوں کو "معلوماتی" کی ریٹنگ دینے والے اراکین کی سادگی کو داد ہے۔
ہم تو شکر کر رہے ہیں کہ "عینی شاہد" سے ہی واسطہ پڑا ہے شاہداللہ شاہد سے نہیںنام نہاد "عینی شاہد" کے مراسلوں کو "معلوماتی" کی ریٹنگ دینے والے اراکین کی سادگی کو داد ہے۔
ایسی گپیں تو شائد شاہد اللہ شاہد کے سر سے بھی نہ گزریں ہوگی جو طالبانی ترجمان یہاں چھوڑنے آتے ہیں۔ہم تو شکر کر رہے ہیں کہ "عینی شاہد" سے ہی واسطہ پڑا ہے شاہداللہ شاہد سے نہیں
یہ ہوئی نہ معلوماتی تحریرایسی گپیں تو شائد شاہد اللہ شاہد کے سر سے بھی نہ گزریں ہوگی جو طالبانی ترجمان یہاں چھوڑنے آتے ہیں۔
فکر معا ش ہی کوئی نہیں۔ اجنبی میزبان مہمان کے پورے ٹبر کو سالہال کھلانے پلانے اور ٹھہرانے کو تیار ہے۔ بچے کچھ عرصہ میں اجنبی زمین اور معاشرے میں ایسے مانوس کہ اپنے پچھلے آبائی گھر اور رشتہ داروں کے پاس ٹھہرنے کو تیار نہیں۔ ۔ فاسٹ سے بی ایس سی اور لمز سے ایم اے کیا۔ اور کوئی ادارہ نہیں بچا ورنہ پی ایچ ڈی کی ڈگری کہیں نہیں گئی تھی۔ لاہور میں اسی فیصد طلبا زنا میں مصرو ف رہتے تھے۔نئی سرزمین میں پاکیزگی کا دور دورہ ہے۔ طالبان کے زیر اہتما م کتا بلی بکر ا مچھر سب ایک ہی گھاٹ سے کھاتے پیتے ہیں۔اللہ اللہ!
دنیا کی بکواس چھوڑو "عینی شاہد" کی سنو۔ عینی شاہد نے پہلے شاعری کے زمرہ میں یہی دکان لگائی تھی۔ وہاں کسی نے توجہ نہ دی تو ادھر نثر میں چلا آیا۔
تاہم داد "معلومات" کی ریٹنگ دینے والے اراکین کی سادہ دلی بلکہ لاپرواہی کو جاتی ہے۔
میرے خیال ہے کہ افغانستان میں طالبان کی "اسلامی حکومت" کی حمایت کرنے والے علماّ پورے پاکستان کے علماء کی نمائندگی نہیں کرتے البتہ کسی مخصوص مسلک اور مکتب فکر کی نمائندگی ضرور تھی۔۔۔۔۔آپ نے شاید شاید ٹی ٹی پی کا وہ خط نہیں پڑھا جو انہوں نے پاکستانی علما کے نام لکھا تھا اس خط میں انہوں نے پاکستانی علما کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب طالبان افغانستان میں قیام شریعت کا مطالبہ کررہے تھے تب تو آپ لوگوں نے خوب فتوے جاری کیے
جانی اور مالی طور پر خوب حصہ لیا اور اب جب وہی تمام مطالبات پاکستان کے لیے پیش کیے جارہے ہیں تو آپ کیوں ہمارا ساتھ نہیں دیتے کیا پاکستان جو اسلام کے نام پر ہی بنا کیا یہاں وہ تمام مطالبات نہیں کیے جائیں گے افغانستان میں آپ دین چاہتے ہیں اور پاکستان میں نہیں چاہتے کیا یہ کھلا تضاد نہیں جس کا جواب پاکستان اور یہاں کے علما کے پاس کچھ بھی نہیں ہے اور سب خاموش صم بکم ہیں
بہرحال یہ ایک الگ موضوع ہے افغانستان میں طالبان اور شمالی اتحاد کی لڑائی صرف اور صرف لسانی اور قومیت کی بنیاد پر تھی دونوں طرف سے مسلمان ایک دوسرے سے لڑرہے تھے اور ہر ایک کو اپنے شہدا کی قبروں سے خوشبوئیں آرہی تھیں
معلوماتی کی ریٹنگ دینے کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ بندے کی کچھ حوصلہ افزائی کی جائے تاکہ وہ کھل کر اپنا مقصد اور مافی الضمیر بیان کرسکے۔۔۔ ( ویسے بھی بقول سردار اسلم رئیسانی۔۔۔معلوماتی ریٹنگ معلوماتی ریٹنگ ہی ہوتی ہے چاہے غلط معلومات ہوں یا درست)تاہم داد "معلومات" کی ریٹنگ دینے والے اراکین کی سادہ دلی بلکہ لاپرواہی کو جاتی ہے۔
یہ آیت مبارکہ اس دھاگے میں آپ نے کس تناظر میں پیش کی؟وَقُلْ جَاءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ ۚ إِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوقًا
مسلمان ہونے کے ناطے،یہ آیت مبارکہ اس دھاگے میں آپ نے کس تناظر میں پیش کی؟
پرمزاح والی بات آیت میں ہے یا مسلمان ؟مسلمان ہونے کے ناطے،
آپ کو اعتراض ہے؟
قرآن کی ایت پر تو ہرگز اعتراض نہیں ہے لیکن بے محل اور بے موقع پڑھنے پر اعتراض کیا جاسکتا ہے۔۔۔اب جہاں اعوذباللہ پڑھنی چاہئیہے وہاں اگر کوئی بسم اللہ پڑھ دے یا جہاں استغفراللہ کہنا ہو وہاں الحمدللہ پڑھ دیا جائے تو کیا محسوس ہوگا؟مسلمان ہونے کے ناطے،
آپ کو اعتراض ہے؟
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
عزیزانِ محفل۔ میں پچھلے تین سال سے افغانستان میں رہائش پزیر ہوں۔
اس دوران بہت سے ایسے واقعات پیش آئے اور بہت سے ایسے مشاہدات ہوئے جو کہ کبھی میڈیا وغیرہ پر سامنے نہیں آئے۔ جو کچھ دیکھا، محسوس کیا اور جن تجربات سے گزرا وہ افغانستان کی زندگی کا ایک بالکل مختلف رخ ہے جس سے اس ملک سے باہر کے لوگ بالکل ناواقف ہیں۔
میری خواہش ہے کہ میں اپنے یہاں گزرے ایام کے متعلق اپنے تجربات، مشاہدات اور احساسات سے شریکانِ محفل کو آگاہ کروں تاکہ افغانستان سے باہر کی دنیا کو بھی علم ہو کہ حقیقت کیا ہے اور میڈیا کیا دکھا رہا ہے۔
مجھے نہیں معلوم کہ میں نے اس لڑی کا آغاز صحیح زمرے میں کیا ہے یا نہیں۔
اگر میرے اس موضوع کو شروع کرنے پر کسی کو اعتراض نہ ہو اور یہ لڑی صحیح زمرے میں ہی میں نے ڈالی ہے تو کیا اجازت ہے کہ میں اس بارے میں اس لڑی کے تحت لکھنا شروع کروں؟
قرآن کی ایت پر تو ہرگز اعتراض نہیں ہے لیکن بے محل اور بے موقع پڑھنے پر اعتراض کیا جاسکتا ہے۔۔۔ اب جہاں اعوذباللہ پڑھنی چاہئیہے وہاں اگر کوئی بسم اللہ پڑھ دے یا جہاں استغفراللہ کہنا ہو وہاں الحمدللہ پڑھ دیا جائے تو کیا محسوس ہوگا؟
جب ہم نماز میں سجدہ کرتے ہیں تو پاکی کی حالت میں ہی کرتے ہیں ، لیکن سجدے میں قرآن کی آیت پڑھنے کی اجازت نہیں ۔۔۔۔قرآن تو کہیں بھی پڑھ سکتے ہیں بس شرط پاکی ہے کیا یہ جگہہ پاک نہیں آپ کے خیال میں؟
جب ہم نماز میں سجدہ کرتے ہیں تو پاکی کی حالت میں ہی کرتے ہیں ، لیکن سجدے میں قرآن کی آیت پڑھنے کی اجازت نہیں ۔۔۔ ۔
چلو اس ناطے الحمدللہ اصل حقیقت کی طرف لوگ واپس آرہے ہیں کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہی دین کا اساس ہےمحمود احمد غزنوی
سر محترم بھائی نے آیت قرانی لکھی، آپ بھی آیت قرانی لکھ دیتے۔
اسی سورہ کی آیت نمبر 72 پڑھ لی جیے