افغانستان ڈائری

عثمان

محفلین
ہم تو شکر کر رہے ہیں کہ "عینی شاہد" سے ہی واسطہ پڑا ہے شاہداللہ شاہد سے نہیں :)
ایسی گپیں تو شائد شاہد اللہ شاہد کے سر سے بھی نہ گزریں ہوگی جو طالبانی ترجمان یہاں چھوڑنے آتے ہیں۔ :)
فکر معا ش ہی کوئی نہیں۔ اجنبی میزبان مہمان کے پورے ٹبر کو سالہاسال کھلانے پلانے اور ٹھہرانے کو تیار ہے۔ بچے کچھ عرصہ میں اجنبی زمین اور معاشرے میں ایسے مانوس کہ اپنے پچھلے آبائی گھر اور رشتہ داروں کے پاس ٹھہرنے کو تیار نہیں۔ ۔ فاسٹ سے بی ایس سی اور لمز سے ایم اے کیا۔ اور کوئی ادارہ نہیں بچا ورنہ پی ایچ ڈی کی ڈگری کہیں نہیں گئی تھی۔ لاہور میں اسی فیصد طلبا زنا میں مصرو ف رہتے تھے۔نئی سرزمین میں پاکیزگی کا دور دورہ ہے۔ طالبان کے زیر اہتما م کتا بلی بکر ا مچھر سب ایک ہی گھاٹ سے کھاتے پیتے ہیں۔اللہ اللہ!
دنیا کی بکواس چھوڑو "عینی شاہد" کی سنو۔ عینی شاہد نے پہلے شاعری کے زمرہ میں یہی دکان لگائی تھی۔ وہاں کسی نے توجہ نہ دی تو ادھر نثر میں چلا آیا۔

تاہم داد "معلومات" کی ریٹنگ دینے والے اراکین کی سادہ دلی بلکہ لاپرواہی کو جاتی ہے۔ :)
 
آخری تدوین:
ایسی گپیں تو شائد شاہد اللہ شاہد کے سر سے بھی نہ گزریں ہوگی جو طالبانی ترجمان یہاں چھوڑنے آتے ہیں۔ :)
فکر معا ش ہی کوئی نہیں۔ اجنبی میزبان مہمان کے پورے ٹبر کو سالہال کھلانے پلانے اور ٹھہرانے کو تیار ہے۔ بچے کچھ عرصہ میں اجنبی زمین اور معاشرے میں ایسے مانوس کہ اپنے پچھلے آبائی گھر اور رشتہ داروں کے پاس ٹھہرنے کو تیار نہیں۔ ۔ فاسٹ سے بی ایس سی اور لمز سے ایم اے کیا۔ اور کوئی ادارہ نہیں بچا ورنہ پی ایچ ڈی کی ڈگری کہیں نہیں گئی تھی۔ لاہور میں اسی فیصد طلبا زنا میں مصرو ف رہتے تھے۔نئی سرزمین میں پاکیزگی کا دور دورہ ہے۔ طالبان کے زیر اہتما م کتا بلی بکر ا مچھر سب ایک ہی گھاٹ سے کھاتے پیتے ہیں۔اللہ اللہ!
دنیا کی بکواس چھوڑو "عینی شاہد" کی سنو۔ عینی شاہد نے پہلے شاعری کے زمرہ میں یہی دکان لگائی تھی۔ وہاں کسی نے توجہ نہ دی تو ادھر نثر میں چلا آیا۔

تاہم داد "معلومات" کی ریٹنگ دینے والے اراکین کی سادہ دلی بلکہ لاپرواہی کو جاتی ہے۔ :)
یہ ہوئی نہ معلوماتی تحریر ;)
ا
 
اچھا جہاں تک فکر معاش کی بات ہے۔ اپنا ایک ذاتی تجربہ بتاتا ہوں۔ گو یہ پورے افغانستان کے لیے نہیں ہے۔ بعد میں اس سب کی تصدیق میں نے کچھ ڈرائیور حضرات سے بھی کی۔
کوئی 4 سال پہلے اسلام آباد میں میری ایک ایسے بندے سے بزنس ڈیلز رہیں جو نیٹو سپلائی کے لیے ٹرانسپورٹ مہیا کرتا تھا۔ اس کے پاس اچھا خاصا ذاتی بیڑا تھا اور اوپن مارکیٹ سے بھی ایمرجنسی میں گاڑیاں لے لیا کرتا تھا۔میں نے اس سے پوچھا کہ آئے روز ان ٹرکوں پر حملے ہوتے رہتے ہیں وہ کیوں ایسا رسکی کنٹریکٹ لیتا ہے اور اپنی ٹرانسپورٹ ضائع کرانے پر تلا ہوا ہے۔
میری بات سن کر ہنسنے لگا اور بولا جب سےیہ سلسلہ چلا ہے تب سے میں یہ کام کر رہا ہوں میرا تو آج تک ایک ٹرک کا بھی نقصان نہیں ہوا۔۔۔مجھے تھوڑی حیرت ہوئی کہ یہاں آئے روز ان پر حملے بھی ہوتے ہیں ، لوٹ بھی لیے جاتے ہیں تم کیسے بچے ہوئے ہو۔ بولا طالبان کی وجہ سے۔۔۔ میں نے کہا ۔۔۔ہیں۔۔۔وہ کیسے؟۔۔۔
توموصوف نے فرمایا کہ پاکستان کا مکمل قبائلی علاقہ اور افغانستان کا زیادہ تر علاقہ کسی نہ کسی وار لارڈ المعروف طالبان کمانڈر کی زیر نگرانی ہے اورخیر آباد (نوشہرہ) سے لیکر سپلائی کے ڈراپ پوائنٹ تک سب طالبانی کمانڈر اپنا نذرانہ وصول کرتے ہیں اور اپنے علاقوں سے میرے ٹرکوں کو بحفاظت گزارنے کے پابند ہیں۔ حتی کہ اگر کہیں خطرہ ہو تو میرے ٹرکوں کو مکمل حفاظتی دستے کے ساتھ اپنے ایریے سے کلیئر بھی کرواتے ہیں۔ اور جن پر حملےشو کیے جاتے ہیں یا تو ان کا مال چوری کر لیا جاتا ہے یا پھر کسی ایک طرف سے معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی ہوتی ہے۔
اب آپ خود سوچیں کہ اگر 80 فیصد اٍفغانستان پر طالبان کا قبضہ ہے تو اتنے سالوں سے نیٹو کس طرح سپلائی بحال رکھ رہی ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
فکر معاش ختم ہوئی کہ ابھی بھی ہے ۔۔۔:sneaky: سب ڈالر کی تلاش ہے :battingeyelashes:
 
آخری تدوین:
آپ نے شاید شاید ٹی ٹی پی کا وہ خط نہیں پڑھا جو انہوں نے پاکستانی علما کے نام لکھا تھا اس خط میں انہوں نے پاکستانی علما کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب طالبان افغانستان میں قیام شریعت کا مطالبہ کررہے تھے تب تو آپ لوگوں نے خوب فتوے جاری کیے
جانی اور مالی طور پر خوب حصہ لیا اور اب جب وہی تمام مطالبات پاکستان کے لیے پیش کیے جارہے ہیں تو آپ کیوں ہمارا ساتھ نہیں دیتے کیا پاکستان جو اسلام کے نام پر ہی بنا کیا یہاں وہ تمام مطالبات نہیں کیے جائیں گے افغانستان میں آپ دین چاہتے ہیں اور پاکستان میں نہیں چاہتے کیا یہ کھلا تضاد نہیں جس کا جواب پاکستان اور یہاں کے علما کے پاس کچھ بھی نہیں ہے اور سب خاموش صم بکم ہیں
بہرحال یہ ایک الگ موضوع ہے افغانستان میں طالبان اور شمالی اتحاد کی لڑائی صرف اور صرف لسانی اور قومیت کی بنیاد پر تھی دونوں طرف سے مسلمان ایک دوسرے سے لڑرہے تھے اور ہر ایک کو اپنے شہدا کی قبروں سے خوشبوئیں آرہی تھیں
میرے خیال ہے کہ افغانستان میں طالبان کی "اسلامی حکومت" کی حمایت کرنے والے علماّ پورے پاکستان کے علماء کی نمائندگی نہیں کرتے البتہ کسی مخصوص مسلک اور مکتب فکر کی نمائندگی ضرور تھی۔۔۔۔۔
 

x boy

محفلین
وَقُلْ جَاءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ ۚ إِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوقًا
 
تاہم داد "معلومات" کی ریٹنگ دینے والے اراکین کی سادہ دلی بلکہ لاپرواہی کو جاتی ہے۔ :)
معلوماتی کی ریٹنگ دینے کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ بندے کی کچھ حوصلہ افزائی کی جائے تاکہ وہ کھل کر اپنا مقصد اور مافی الضمیر بیان کرسکے۔۔۔ ( ویسے بھی بقول سردار اسلم رئیسانی۔۔۔معلوماتی ریٹنگ معلوماتی ریٹنگ ہی ہوتی ہے چاہے غلط معلومات ہوں یا درست)
 
آخری تدوین:
مسلمان ہونے کے ناطے،
آپ کو اعتراض ہے؟
قرآن کی ایت پر تو ہرگز اعتراض نہیں ہے لیکن بے محل اور بے موقع پڑھنے پر اعتراض کیا جاسکتا ہے۔۔۔اب جہاں اعوذباللہ پڑھنی چاہئیہے وہاں اگر کوئی بسم اللہ پڑھ دے یا جہاں استغفراللہ کہنا ہو وہاں الحمدللہ پڑھ دیا جائے تو کیا محسوس ہوگا؟
 

x boy

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
عزیزانِ محفل۔ میں پچھلے تین سال سے افغانستان میں رہائش پزیر ہوں۔
اس دوران بہت سے ایسے واقعات پیش آئے اور بہت سے ایسے مشاہدات ہوئے جو کہ کبھی میڈیا وغیرہ پر سامنے نہیں آئے۔ جو کچھ دیکھا، محسوس کیا اور جن تجربات سے گزرا وہ افغانستان کی زندگی کا ایک بالکل مختلف رخ ہے جس سے اس ملک سے باہر کے لوگ بالکل ناواقف ہیں۔

میری خواہش ہے کہ میں اپنے یہاں گزرے ایام کے متعلق اپنے تجربات، مشاہدات اور احساسات سے شریکانِ محفل کو آگاہ کروں تاکہ افغانستان سے باہر کی دنیا کو بھی علم ہو کہ حقیقت کیا ہے اور میڈیا کیا دکھا رہا ہے۔

مجھے نہیں معلوم کہ میں نے اس لڑی کا آغاز صحیح زمرے میں کیا ہے یا نہیں۔
اگر میرے اس موضوع کو شروع کرنے پر کسی کو اعتراض نہ ہو اور یہ لڑی صحیح زمرے میں ہی میں نے ڈالی ہے تو کیا اجازت ہے کہ میں اس بارے میں اس لڑی کے تحت لکھنا شروع کروں؟

خوش آمدید
حق لکھنے میں کوئی دشواری نہیں۔
 

x boy

محفلین
قرآن کی ایت پر تو ہرگز اعتراض نہیں ہے لیکن بے محل اور بے موقع پڑھنے پر اعتراض کیا جاسکتا ہے۔۔۔ اب جہاں اعوذباللہ پڑھنی چاہئیہے وہاں اگر کوئی بسم اللہ پڑھ دے یا جہاں استغفراللہ کہنا ہو وہاں الحمدللہ پڑھ دیا جائے تو کیا محسوس ہوگا؟

قرآن تو کہیں بھی پڑھ سکتے ہیں بس شرط پاکی ہے کیا یہ جگہہ پاک نہیں آپ کے خیال میں؟
 
چلیں پھر ایک اور مثال دے دیتے ہین۔۔لیکن خدشہ ہے کہ یو ول ناٹ بی امپریسڈ :)
ایک "عقلمند" کسی شادی کی تقریب میں چپ چاپ اکیلا بیٹھا تھا۔ کسی دوسرے مہمان نے اسکے پاس بیٹھ کر کہا کہ :
کیا بات ہے جناب آپ اس خوشی کے موقع پر بالکل چپ چاپ الگ تھلگ بیٹھے ہین۔ کسی سے کوئی گپ شپ لگائیے
عقلمند نے جواب دیا کہ :
۔۔۔مجھے باتیں کرنا نہیں آتیں۔ سمجھ نہیں آتی کہ کس سے کیا بات کروں کیسے گفتگو کو شروع کروں۔

مہمان نے کہا کہ یہ کونسا مسئلہ ہے، آپ مثال کے طور پر کسی سے پوچھ سکتے ہیں کہ کیا وہ شادی شدہ ہے یا یہ کہ آپکے کتنے بچے ہیں۔۔۔اس سے بات کا سلسلہ چل پڑے گا۔
۔۔۔اچھا اپ کہتے ہیں تو ٹرائی کرتا ہوں۔
چنانچہ عقلمند صاحب اٹھ کر ایک خاتون کے پاس جابیٹھے اور پوچھنے لگے :
۔۔۔آپ شادی شدہ ہیں؟
نہیں
۔۔۔آپکے کتنے بچے ہیں؟
خاتون نے بڑے غصے سے گھورا تو عقلمند صاحب کو احساس ہوا ک شائد کچھ گڑبڑ ہوگئی ہے سوالات کی ترتیب میں۔ چنانچہ وہ دوسری خاتون کے پاس جابیٹھے اور پوچھا:
۔۔۔آپکے کتنے بچے ہیں؟
تین
۔۔۔کیا آپ شادی شدہ ہیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

x boy

محفلین
محمود احمد غزنوی
سر محترم بھائی نے آیت قرانی لکھی، آپ بھی آیت قرانی لکھ دیتے۔
اسی سورہ کی آیت نمبر 72 پڑھ لی جیے
چلو اس ناطے الحمدللہ اصل حقیقت کی طرف لوگ واپس آرہے ہیں کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہی دین کا اساس ہے
نہ حجر، نہ شجر، نہ سانپ، نہ بندر، نہ گدھا، نہ گھوڑا، یہ ولی ، نہ علماء نہ انبیاء کی عبادت بس اور بس اللہ کی عبادت اور ہر حال میں اللہ کی عبادت۔
 
Top