افغانستان ڈائری

چلو اس ناطے الحمدللہ اصل حقیقت کی طرف لوگ واپس آرہے ہیں کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہی دین کا اساس ہے
نہ حجر، نہ شجر، نہ سانپ، نہ بندر، نہ گدھا، نہ گھوڑا، یہ ولی ، نہ علماء نہ انبیاء کی عبادت بس اور بس اللہ کی عبادت اور ہر حال میں اللہ کی عبادت۔
محترم بھائی ۔۔۔۔آئی ایم آل ریڈی فلی اپمریسڈ ۔ ;) مزید نہ کریں
 

محمد امین

لائبریرین
چلو اس ناطے الحمدللہ اصل حقیقت کی طرف لوگ واپس آرہے ہیں کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہی دین کا اساس ہے
نہ حجر، نہ شجر، نہ سانپ، نہ بندر، نہ گدھا، نہ گھوڑا، یہ ولی ، نہ علماء نہ انبیاء کی عبادت بس اور بس اللہ کی عبادت اور ہر حال میں اللہ کی عبادت۔

؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ دین کی اساس یہ تو نہیں ہے کہ بے موقع بولا جائے :) اور بے محل بات کر کے لوگوں کو ذہنی کوفت میں مبتلاء کیا جائے ۔۔ الم غلم بول کر دین کا ستیا ناس مت کریں پلیز۔۔
 

x boy

محفلین
؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ دین کی اساس یہ تو نہیں ہے کہ بے موقع بولا جائے :) اور بے محل بات کر کے لوگوں کو ذہنی کوفت میں مبتلاء کیا جائے ۔۔ الم غلم بول کر دین کا ستیا ناس مت کریں پلیز۔۔

الم گلم کیا ہوتا ہے ایک بات لکھی تھی اس کو آپ لوگوں نے چیونگم بنادیا تو پھر اسی طرح کا موڈ آف ہوگا۔
 

x boy

محفلین
چگم والی باتیں نہ کیا کریں نا آپ۔۔۔

آپ اوپر میرا سب سے پہلا والا تبصرا پڑھیں
اس لڑی کے موضوع سے میں اللہ کی کتاب کی بات لکھی تھی کہ حق آئے گا باطل مٹے گا اور باطل کو مٹنا ہی ہے یہ مفہوم ہے جو میں نے لکھی تھی
اس کو ربڑ بنانے کی کیا ضرورت تھی
 
السلام علیکم
عزیزانِ محفل میں نے اس لڑی کا آغاز صرف اس لئے کیا تھا تاکہ افغانستان کے کچھ حال کے متعلق اپنے مشاہدات بیان کر سکوں اور اسی کے متعلق لوگوں کی غلط فہمیاں دور کر سکوں اور اعتراضات کے بھی جواب دے سکوں۔ لیکن کوئی حضرت اسے ماضی میں گھسیٹ لے گئے تو کوئی کہیں یہاں تک کہ اب یہ بالکل مچھلی منڈی کی شکل اختیار کر گئی ہے۔
میری آپ لوگوں سے گزارش ہے کہ آپ لوگوں کو طالبان پر ایک ہزار نہیں ایک کروڑ اعتراضات ہوں گے ضرور کریں۔ آپ نے طالبان کے خلاف اپنی بھڑاس نکالنی ہے یا کسی بھی اور بات پر اپنی بھڑاس نکالنی ہے ضرور نکالیں لیکن گزارش ہے کہ لڑی تو نئی شروع کر لیں جو آپ کے مباحث کے موضوع سے مطابقت رکھتی ہو۔ آپ اس میں مجھے لتاڑنا چاہتے ہوں تو مجھے وہاں بلا لیں جب تک بات اخلاق کے دائرے میں رہی ضرور جواب دوں گا لیکن اس لڑی کو اپنے موضوع پر ہی رہنیں دیں۔
اگر مان جائیں تو آپ لوگوں کی اعلیٰ ظرفی ہے نہیں مانتے تو آپ کی مرضی لگے رہیں۔ لیکن میرا اس طوفانِ بدتمیزی میں سر گھسانے کا ہرگز کوئی ارادہ نہیں ہے اس لئے میری طرف سے تب تک خاموشی ہی بھلی۔
والسلام
 
عزیزانِ محفل میں نے اس لڑی کا آغاز صرف اس لئے کیا تھا تاکہ افغانستان کے کچھ حال کے متعلق اپنے مشاہدات بیان کر سکوں اور اسی کے متعلق لوگوں کی غلط فہمیاں دور کر سکوں اور اعتراضات کے بھی جواب دے سکوں۔
میری آپ لوگوں سے گزارش ہے کہ آپ لوگوں کو طالبان پر ایک ہزار نہیں ایک کروڑ اعتراضات ہوں گے ضرور کریں۔ آپ نے طالبان کے خلاف اپنی بھڑاس نکالنی ہے یا کسی بھی اور بات پر اپنی بھڑاس نکالنی ہے ضرور نکالیں لیکن گزارش ہے کہ لڑی تو نئی شروع کر لیں جو آپ کے مباحث کے موضوع سے مطابقت رکھتی ہو۔ آپ اس میں مجھے لتاڑنا چاہتے ہوں تو مجھے وہاں بلا لیں جب تک بات اخلاق کے دائرے میں رہی ضرور جواب دوں گا لیکن اس لڑی کو اپنے موضوع پر ہی رہنیں دیں۔
 
میرا خیال ہے جناب نعمان حجازی صاحب یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ افغانستان اور طالبان 2 الگ الگ موضوعات ہیں۔ اور یہ 'ڈائری 'ہے سو کسی کی ڈائری میں مداخلت کرنا بہت بری بات ہے۔:battingeyelashes: محفلین۔۔۔ محترم بھائی کو لکھنے تو دیں نا۔:)
:waiting:
 
السلام علیکم
عزیزانِ محفل میں نے اس لڑی کا آغاز صرف اس لئے کیا تھا تاکہ افغانستان کے کچھ حال کے متعلق اپنے مشاہدات بیان کر سکوں اور اسی کے متعلق لوگوں کی غلط فہمیاں دور کر سکوں
والسلام
حضورِ والا یہاں غلط فہمی کسی کو نہیں سب باشعور ہیں۔
اسلام کو دنیا بھر میں بدنام کرنے والوں کی کرتوتوں پر پردہ ڈالا ہی نہیں جا سکتا۔
انبیاء کرام اور ان کے ماننے والے ظالم نہیں ہوسکتے ہاں مظلوم ہوسکتے ہیں۔۔
 

عثمان

محفلین
السلام علیکم
عزیزانِ محفل میں نے اس لڑی کا آغاز صرف اس لئے کیا تھا تاکہ افغانستان کے کچھ حال کے متعلق اپنے مشاہدات بیان کر سکوں اور اسی کے متعلق لوگوں کی غلط فہمیاں دور کر سکوں اور اعتراضات کے بھی جواب دے سکوں۔ لیکن کوئی حضرت اسے ماضی میں گھسیٹ لے گئے تو کوئی کہیں یہاں تک کہ اب یہ بالکل مچھلی منڈی کی شکل اختیار کر گئی ہے۔
میری آپ لوگوں سے گزارش ہے کہ آپ لوگوں کو طالبان پر ایک ہزار نہیں ایک کروڑ اعتراضات ہوں گے ضرور کریں۔ آپ نے طالبان کے خلاف اپنی بھڑاس نکالنی ہے یا کسی بھی اور بات پر اپنی بھڑاس نکالنی ہے ضرور نکالیں لیکن گزارش ہے کہ لڑی تو نئی شروع کر لیں جو آپ کے مباحث کے موضوع سے مطابقت رکھتی ہو۔ آپ اس میں مجھے لتاڑنا چاہتے ہوں تو مجھے وہاں بلا لیں جب تک بات اخلاق کے دائرے میں رہی ضرور جواب دوں گا لیکن اس لڑی کو اپنے موضوع پر ہی رہنیں دیں۔
اگر مان جائیں تو آپ لوگوں کی اعلیٰ ظرفی ہے نہیں مانتے تو آپ کی مرضی لگے رہیں۔ لیکن میرا اس طوفانِ بدتمیزی میں سر گھسانے کا ہرگز کوئی ارادہ نہیں ہے اس لئے میری طرف سے تب تک خاموشی ہی بھلی۔
والسلام
بڑی جلدی بغلیں جھانکنے لگے۔ :)
ہمارے لیے بھی اس لڑی میں کچھ نیا نہیں ہے کہ ایسی طالبان ڈائریاں محفل میں تھوک کے حساب سے پڑی سڑتی رہتی ہیں۔ ;)
 
چلیں یہ طوفان کچھ تھما ہے تو مزید کچھ شیئر کر دیتا ہوں۔
کچھ ماہ قبل جب سردیاں عروج پر تھیں (اگرچہ ابھی تک سردی ختم نہیں ہوئی) میں موٹر سائیکل پر ایک علاقے کی طرف جا رہا تھا۔ افغانستان میں مرکزی شاہراہوں پر حکومت کی عملداری ہوتی ہے کیونکہ وہاں سے انہوں نے نیٹو کنٹینر گزارنے ہوتے ہیں اس لئے وہاں وہ اپنی سکیورٹی سخت رکھتے ہیں اس لئے معمول کی آمدورفت کے لئے عوام اور مجاہدین دونوں کچے رستوں پر سفر کرتے ہیں۔ اسی طرح میں بھی ایک کچے رستے پر جا رہا تھا رستے میں ایک ندی نالا آیا جس کے اندر سے گزارنا تھا۔ یہاں ندی نالے کو بعض علاقوں میں خُوَڑ اور بعض میں الگڈ کہتے ہیں۔ ندی نالے میں ایک طرف پانی پھیلا ہوا تھااور گہرا کم تھا وہیں سے ساری آمدورفت ہوتی تھی لیکن مجھے اندازہ لگانے میں تھوڑی غلطی ہو گئی اور میں اس رستے سے تھوڑا ہٹ کر موٹر سائیکل کو ندی نالے میں ڈال دیا لیکن وہاں پانی گہرا تھا اور موٹر سائیکل پانی میں پھنس گئی۔ پانی کی رفتار بہت تیز تھی اور برفانی پانی تھا سخت ٹھنڈا۔ ایک تو پانی کی رفتار کی وجہ سے ویسے ہی نہ میں بائک آگے کر سکتا تھا نہ پیچھے پورا زور بائک کو وہیں کھڑا رکھنے میں لگ رہا تھا دوسرا برفانی پانی تھا اس لئے فورا ہی نیچے کا جسم سارا جو پانی میں تھا وہ سن ہو گیا تھا۔ تھوڑے فاصلے پر ایک مقامی شخص نے یہ دیکھ لیا وہ بھاگا بھاگا آیا اور بغیر ہچکچائے فورا پانی میں چھلانگ لگا دی اور مجھے اور بائک دونوں کو پکڑ کر باہر نکالنے لگا۔ لیکن یہاں کے رستے چونکہ سخت ہوتے ہیں اس لئے بھاری بائکس ہی چلتی ہیں میرے پاس بھی ایک ایرانی موٹر سائیکل 150سی سی چگ پامیر تھی اس لئے اسے دونوں کو نکالنا ممکن نہیں ہو رہا تھا۔ اس شخص نے خود بائک کو پکڑا اور مجھے باہر کی طرف دھکیلنے لگا۔ میں کنارے تک پہنچ گیا تھا لیکن میرا نیچے کا جسم چونکہ سن ہو چکا تھا اس لئے میں خود سے باہر نہیں نکل سکتا تھا۔ ایسے میں ایک اور مقامی وہاں آیا اس نے مجھے بھی باہر نکالا اور بائک کو بھی دوسرے کے ساتھ مل کر باہر نکالا۔ پہلے مقامی کا جسم بھی سن ہو چکا تھا۔ دوسرے نے ہم دونوں کو سہارا دیا اور اس کا ایک ٹرک نزدیک کھڑا تھا اس تک لے کر گیا اور ٹرک میں بٹھایا اور ہیٹر چلا دیا۔ وہاں بیٹھ کر جب ہمارا جسم ٹھیک ہوا تو اسی ٹرک والے نے قریب سے گزرتے مزید لوگوں کو روکا اور سب نے مل کر موٹر سائیکل ٹرک پر چڑھایا اور نزدیکی بستی میں ٹھیک ہونے کے لئے لے گئے اور مجھے اور بائک کو وہیں اتار کر وہاں سے نکل گئے
ان لوگوں کے لئے یہ معمول کی بات تھی نہ انہیں اس کے بدلے میں کوئی انعام چاہیے تھا نہ ہی کوئی تعریف بس یہ سب بے لوث جزبے سے کیا اور موٹر سائیکل مکینک کو بھی ساری صورتحال سمجھائی اور وہاں سے چل پڑے۔ مکینک نے فوراً ایک لڑکے کو گاوں کی طرف بھگایا جو تھوڑی دیر میں میرے سائز کے خشک کپڑے لے آیا اور مجھے دے دیے کہ یہ پہن لوں۔ یہاں پر یہ نظام بھی عام ہے کہ اسی طرح کوئی مسافر جب کسی علاقے میں آتا ہے اور اس کے کپڑے مٹی وغیرہ سے اٹے ہوتے ہیں تو اسے اس کے ناپ کے کپڑے گاوں سے ہی ڈھونڈ کر دے دیے جاتے ہیں اور اس کے کپڑے دھونے کے لئے رکھ لیے جاتے ہیں۔ وہ کپڑے پھر کسی اور مسافر کے کام آجاتے ہیں۔
خیر مکینک نے مجھے کمبل دیا اور چائے دی اور موٹرسائیکل ٹھیک کرنے بیٹھ گیا۔ کچھ گھنٹوں بعد موٹر سائیکل ٹھیک ہوئی تو پتہ چلا اس کی بہت سی چیزیں جل گئی تھیں جو کہ نئی ڈلی ہیں۔ اس نے اپنی مزدوری تو نہیں لی لیکن جو چیزیں نئی ڈلیں اس کی رقم بنتی تھی۔ لیکن میرے پاس اتنے نہیں تھے۔ میرے پاس جو تھے اس نے وہ بھی لینے سے انکار کر دیا اور کہا کہ تم سفر پر ہو تمہیں آگے بھی ضرورت پڑ سکتی ہے پھر کبھی چکر لگے اس طرف کا تو دیتے جانا۔ میں نے کہا کہ میں تو ایک کام سے ادھر آگیا تھا اب دوبارہ چکر تو پتہ نہیں کب لگے۔ تو کہنے لگا مسئلہ نہیں ہے جب بھی لگے دیتے جانا۔ موٹر سائیکل پر ۳۰۰۰ کا خرچ آچکا تھا اور یہ غریب لوگ تھے ان کے لئے یہ اچھی خاصی رقم ہوتی ہے لیکن اس نے اس کی بالکل فکر نہیں کی اور ضد کر کے مجھے بھیج دیا۔
میرا اس جگہ دوبارہ تقریباً ایک ماہ بعد چکر لگا تب اسے پیسے دیے تب بھی وہ یہی کہہ رہا تھا کہ دیکھ لو تمہیں پیسوں کی ضرورت ہو گی رہنے دو لیکن میں نے اسے دے دیے۔
ایسی مثال صرف افغان معاشرے مین ہی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔ یہ بے لوث محبت، خدمت اور قربانی اس معاشرے کے علاوہ آپ کو مشکل ہی کہیں اور دیکھنے کو ملے گی۔
 
ایسی مثال صرف افغان معاشرے مین ہی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔ یہ بے لوث محبت، خدمت اور قربانی اس معاشرے کے علاوہ آپ کو مشکل ہی کہیں اور دیکھنے کو ملے گی۔
لوگوں نے آپ کی مدد کی، بہت اچھی بات ہے۔ لیکن صرف کا استعمال مناسب نہیں۔ دنیا کے بے شمار معاشرے ایسے واقعات اور نیکیوں سے بھرے پڑے ہیں۔
 
آپ کی بات ٹھیک ہے ویسے مدد کی مثال تو مل سکتی ہے لیکن آج کی اس لالچ سے بھری دنیا میں ایسا آج کل مشکل ہی دیکھنے کو ملتا ہے کہ ایک بالکل اجنبی شخص جو اپنے منہ سے خود کہہ رہا ہے کہ مجھے نہیں معلوم کہ میرا دوبارہ کب چکر لگے اسے آپ 3000 کی رقم چھوڑ دیں کہ جب بھی دوبارہ چکر لگے دے جانا جبکہ آپ کا کام جس طرح سے چلتا ہے اتنی رقم اکٹھی مل جانے کا موقع بھی کبھی کبھی ہی ملتا ہو۔
اس کا میں تصور کروں اس معاشرے سے جہاں میں پلا بڑھا ہوں تو بالکل محال ہی نظر آتا ہے۔
 
اس کا میں تصور کروں اس معاشرے سے جہاں میں پلا بڑھا ہوں تو بالکل محال ہی نظر آتا ہے۔
اچھے اور برے لوگ ہر معاشرے میں ہوتے ہیں۔ بدقسمتی سے اگر آپ کو پاکستان میں اچھے لوگ اور اچھا سلوک دیکھنے کو نہیں مل سکا تو یہ ایک الگ بات ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
آپ کی بات ٹھیک ہے ویسے مدد کی مثال تو مل سکتی ہے لیکن آج کی اس لالچ سے بھری دنیا میں ایسا آج کل مشکل ہی دیکھنے کو ملتا ہے کہ ایک بالکل اجنبی شخص جو اپنے منہ سے خود کہہ رہا ہے کہ مجھے نہیں معلوم کہ میرا دوبارہ کب چکر لگے اسے آپ 3000 کی رقم چھوڑ دیں کہ جب بھی دوبارہ چکر لگے دے جانا جبکہ آپ کا کام جس طرح سے چلتا ہے اتنی رقم اکٹھی مل جانے کا موقع بھی کبھی کبھی ہی ملتا ہو۔
اس کا میں تصور کروں اس معاشرے سے جہاں میں پلا بڑھا ہوں تو بالکل محال ہی نظر آتا ہے۔
عین ممکن ہے کہ آپ نے باتوں باتوں میں بتا دیا ہو کہ آپ طالبان سے تعلق رکھتے ہیں؟ یا موٹر سائیکل کی نمبر پلیٹ ایسی ہو؟
 
یہ تو آپکا تجربہ ہوا نا۔ جنابِ عالی میرے حلقہ احباب میں بہت سارے افغانی ہیں مختلف جگہوں پر اور مختلف اسٹیٹس کے ان کے خیالات ان نام نہاد طالبان کے بارے میں ایسے ہی ہیں کہ انہیں ظالمان کہنا بھی شاید لفظ ظلم کی توہین ہے۔۔۔ دوسری بات جب تک یہ ظالمان ہیں افغانستان اور پاکستان میں امن ہو ہی نہیں سکتا۔۔۔
 
Top