دوست
محفلین
جی افریقہ میں سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے ولا مذہب عیسائیت ہی ہے۔ اور اس کی سب سے بڑی وجہ مشنریوں کا طریقہ کار ہے جس میں وہ لوگوں پیسے اور مال و دولت کا لالچ دے کر عیسائی کرتے ہیں۔
گرائیں الحمد اللہ ثم الحمد اللہ مجھے ذرہ برابر بھی شبہ نہیں کہ میرا بھائی یا کوئی اہل خاندان ان کی تبلیغ سے متاثر ہوکر اسلام چھوڑ دے گا۔ میں نے یہاں تبلیغ کی بات کی ہے اس گھناؤنے طریقہ کار کی نہیں جس کو استعمال کرکے یہ لوگ مذہب تبدیل کرا دیتے ہیں۔ میرے بھائی ہر کوئی سلمان رشدی جیسا مردود نہیں ہوتا الحمد اللہ ہم اپنے مذہب کے بارے میں جانتے ہیں اور ہم مسلمان ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم اسلام کو بہترین دین مانتے ہوئے مسلمان ہیں۔ میرے عزیز اس ڈر کی بات کرتے ہیں تو باہر جانے والے لاکھوں پاکستانی تو گئے کام سے؟ وہاں تو کوئی روک ٹوک نہیں ہے تبلیغ پر۔ حیرت کی بات ہے کہ الحمد اللہ ثم الحمد اللہ وہ لوگ نسلوں سے مسلمان ہیں بلکہ دوسروں کو بھی کررہے ہیں۔ آخر ہمارا ایمان اتنا کمزور کیوں ہے کہ کسی عیسائی پادری یا ہندو پنڈت یا نن کے قریب سے گزرنے پر بھی چھو کرکے اڑ جائے۔
ویسے مجھے حیرت ہوتی ہے ان بزرگوںپر جنہوں نے اپنے ایمان کی حفاظت پاکستان بننے سے پہلے کی اس وقت تو کوئی اسلامی مملکت نہیں تھی نا اور نہ ہی اس وقت عیسائیوں کو تبلیغ سے روکا جاتا تھا بلکہ ان کو سرکار سپورٹ کرتی تھی۔ ہائے کتنے عظیم لوگ تھے وہ اور ایک ہم ہیں کہ پتا بھی کھڑک جائے تو ہمارا ایمان کانپ اٹھتا ہے۔
جان دیو سائیں نہ تُساں ساڈی گل مننی نہ اساں تہاڈی۔ تے ساڈی اوقات اے وے کہ اساں ناں دے مسلمان اُتّوں اجلے دے بھیتروں گند دیاں پوٹاں۔ اساں کس چیز دے مسلمان سائیں جنھاں دے پلّے صرف نعرے نیں تے عمل کوئی نئیں۔ اساں صرف گلاںکرسکدے آں بس۔ بھیڈاں وانگ ایک دوجے نال ڈھڈاں لڑاندے رہناں بلا وجہ بلا مقصد تاکہ ٹیم پاس ہُندا رئے۔ ایس موضوع تے میرے کول ہور کجھ نئیں کہن لئی۔ میرا موقف بیان ہوگیا کوئی سمجھے یا نہ سمجھے مینوں اینہاںتوں کوئی ڈر نئیں اینہاںساریاں دی ایسی دی تیسی کوئی آوے تبلیغ کرن فیر میں اونھوں اوہدے گھر تک پہنچا کے آواں جتھے او بول وی نہ سکے۔
وما علینا الا البلاغ
گرائیں الحمد اللہ ثم الحمد اللہ مجھے ذرہ برابر بھی شبہ نہیں کہ میرا بھائی یا کوئی اہل خاندان ان کی تبلیغ سے متاثر ہوکر اسلام چھوڑ دے گا۔ میں نے یہاں تبلیغ کی بات کی ہے اس گھناؤنے طریقہ کار کی نہیں جس کو استعمال کرکے یہ لوگ مذہب تبدیل کرا دیتے ہیں۔ میرے بھائی ہر کوئی سلمان رشدی جیسا مردود نہیں ہوتا الحمد اللہ ہم اپنے مذہب کے بارے میں جانتے ہیں اور ہم مسلمان ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم اسلام کو بہترین دین مانتے ہوئے مسلمان ہیں۔ میرے عزیز اس ڈر کی بات کرتے ہیں تو باہر جانے والے لاکھوں پاکستانی تو گئے کام سے؟ وہاں تو کوئی روک ٹوک نہیں ہے تبلیغ پر۔ حیرت کی بات ہے کہ الحمد اللہ ثم الحمد اللہ وہ لوگ نسلوں سے مسلمان ہیں بلکہ دوسروں کو بھی کررہے ہیں۔ آخر ہمارا ایمان اتنا کمزور کیوں ہے کہ کسی عیسائی پادری یا ہندو پنڈت یا نن کے قریب سے گزرنے پر بھی چھو کرکے اڑ جائے۔
ویسے مجھے حیرت ہوتی ہے ان بزرگوںپر جنہوں نے اپنے ایمان کی حفاظت پاکستان بننے سے پہلے کی اس وقت تو کوئی اسلامی مملکت نہیں تھی نا اور نہ ہی اس وقت عیسائیوں کو تبلیغ سے روکا جاتا تھا بلکہ ان کو سرکار سپورٹ کرتی تھی۔ ہائے کتنے عظیم لوگ تھے وہ اور ایک ہم ہیں کہ پتا بھی کھڑک جائے تو ہمارا ایمان کانپ اٹھتا ہے۔
جان دیو سائیں نہ تُساں ساڈی گل مننی نہ اساں تہاڈی۔ تے ساڈی اوقات اے وے کہ اساں ناں دے مسلمان اُتّوں اجلے دے بھیتروں گند دیاں پوٹاں۔ اساں کس چیز دے مسلمان سائیں جنھاں دے پلّے صرف نعرے نیں تے عمل کوئی نئیں۔ اساں صرف گلاںکرسکدے آں بس۔ بھیڈاں وانگ ایک دوجے نال ڈھڈاں لڑاندے رہناں بلا وجہ بلا مقصد تاکہ ٹیم پاس ہُندا رئے۔ ایس موضوع تے میرے کول ہور کجھ نئیں کہن لئی۔ میرا موقف بیان ہوگیا کوئی سمجھے یا نہ سمجھے مینوں اینہاںتوں کوئی ڈر نئیں اینہاںساریاں دی ایسی دی تیسی کوئی آوے تبلیغ کرن فیر میں اونھوں اوہدے گھر تک پہنچا کے آواں جتھے او بول وی نہ سکے۔
وما علینا الا البلاغ