12۔ ظلم کی حرمت ، تمام مخلوق اللہ عزوجل کی نیاز مند۔۔۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ ، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ ، عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيمَا رَوَى ، عَنِ اللَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى ، أَنَّهُ قَالَ : " يَا عِبَادِي : إِنِّي حَرَّمْتُ الظُّلْمَ عَلَى نَفْسِي وَجَعَلْتُهُ بَيْنَكُمْ مُحَرَّمًا ، فَلَا تَظَالَمُوا ، يَا عِبَادِي : كُلُّكُمْ ضَالٌّ إِلَّا مَنْ هَدَيْتُهُ ، فَاسْتَهْدُونِي أَهْدِكُمْ ، يَا عِبَادِي : كُلُّكُمْ جَائِعٌ إِلَّا مَنْ أَطْعَمْتُهُ ، فَاسْتَطْعِمُونِي أُطْعِمْكُمْ ، يَا عِبَادِي : كُلُّكُمْ عَارٍ إِلَّا مَنْ كَسَوْتُهُ ، فَاسْتَكْسُونِي أَكْسُكُمْ ، يَا عِبَادِي : إِنَّكُمْ تُخْطِئُونَ بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَأَنَا أَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا ، فَاسْتَغْفِرُونِي أَغْفِرْ لَكُمْ ، يَا عِبَادِي : إِنَّكُمْ لَنْ تَبْلُغُوا ضَرِّي ، فَتَضُرُّونِي وَلَنْ تَبْلُغُوا نَفْعِي ، فَتَنْفَعُونِي ، يَا عِبَادِي : لَوْ أَنَّ أَوَّلَكُمْ وَآخِرَكُمْ ، وَإِنْسَكُمْ وَجِنَّكُمْ ، كَانُوا عَلَى أَتْقَى قَلْبِ رَجُلٍ وَاحِدٍ مِنْكُمْ ، مَا زَادَ ذَلِكَ فِي مُلْكِي شَيْئًا ، يَا عِبَادِي : لَوْ أَنَّ أَوَّلَكُمْ وَآخِرَكُمْ ، وَإِنْسَكُمْ وَجِنَّكُمْ ، كَانُوا عَلَى أَفْجَرِ قَلْبِ رَجُلٍ وَاحِدٍ ، مَا نَقَصَ ذَلِكَ مِنْ مُلْكِي شَيْئًا ، يَا عِبَادِي : لَوْ أَنَّ أَوَّلَكُمْ وَآخِرَكُمْ ، وَإِنْسَكُمْ وَجِنَّكُمْ ، قَامُوا فِي صَعِيدٍ وَاحِدٍ ، فَسَأَلُونِي فَأَعْطَيْتُ كُلَّ إِنْسَانٍ مَسْأَلَتَهُ مَا نَقَصَ ذَلِكَ مِمَّا عِنْدِي ، إِلَّا كَمَا يَنْقُصُ الْمِخْيَطُ إِذَا أُدْخِلَ الْبَحْرَ ، يَا عِبَادِي : إِنَّمَا هِيَ أَعْمَالُكُمْ أُحْصِيهَا لَكُمْ ، ثُمَّ أُوَفِّيكُمْ إِيَّاهَا فَمَنْ وَجَدَ خَيْرًا فَلْيَحْمَدِ اللَّهَ ، وَمَنْ وَجَدَ غَيْرَ ذَلِكَ فَلَا يَلُومَنَّ إِلَّا نَفْسَهُ "۔
(رواہ المسلم فی صحیحہ)
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ عزوجل سے روایت فرماتے ہیں کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا کہ اے میرے بندو، میں نے ظلم کو اپنے اوپرحرام کرلیا ہے، اور اس کو تمہارے اوپر بھی حرام کر دیا ہے، لہذا تم آپس میں ایک دوسرے پر ظلم نہ کرو۔ اے میرے بندو، تم سب گمراہ ہو، سوائے اس شخص کے جس کو میں ہدایت دوں۔ لہذا تم مجھ سے ہدایت طلب کرو، میں تمہیں ہدایت سے نوازوں گا۔ اے میرے بندو، تم سب بھوکے ہو، سوائے اس شخص کے جس کو میں کھانا کھلاؤں۔ لہذا تم مجھ سے کھانا طلب کرو، میں تمہیں کھانا کھلاؤں گا۔ اے میرے بندو، تم سب ننگے ہو، سوائے اس کے جسے میں کپڑا پہناؤں۔ لہذا تم مجھ سے کپڑے طلب کرو، میں تمہیں کپڑا پہناؤں گا۔ اے میرے بندو، تم سب دن و رات گناہ کرتے ہو، اور میں تمہارے سارے گناہ معاف کرتا ہوں۔ لہذا تم مجھ سے ہی معافی طلب کرو، میں تمہیں معاف کروں گا۔ اے میرے بندو، تم سب میرا کوئی نقصان نہیں کر سکتے اور نہ ہی مجھے کوئی فائدہ پہنچاسکتے ہو۔ اے میرے بندو، اگر تمہارے سب اگلے پچھلے ، انسانوں اور جنات میں سے ہر ایک ایسا ہوجائے جیسے تم میں سب سے زیادہ پاکباز دل والا، تو اس سے میری سلطنت میں کوئی اضافہ ہونے والا نہیں ہے۔ اے میرے بندو، اگر تمہارے سارے اگلے پچھلے، اور انسانوں اور جنات میں سے ہر ایک سب سے زیادہ فاسق و فاجر بن جائے، تو اس سے میری سلطنت میں کوئی کمی ہونے والی نہیں ہے۔ اے میرے بندو، اگر تمہارے سارے اگلے پچھلے ، اور انسان وجنات میں سے سب ایک میدان میں کھڑے ہو جائیں، اور ہر ایک اپنی اپنی حاجت مجھ سے مانگے، اور میں ان سب کی حاجتیں پوری کردوں، تب بھی میرے خزانے میں کچھ کم نہ ہو گا مگر اتنا ہی جیسے سمندر میں سوئی ڈبو کر نکال لو (تو سمندر کا جتنا پانی کم ہو جائے۔ یہ صرف مثال کے طور پر سمجھانے کے لیے ہے ورنہ سمندر تو محدود اور اللہ کا فضل لا محدود ہے)۔ اے میرے بندو، یہ تمہارے اعمال ہیں، میں تمہارے ان اعمال کا حساب کتاب رکھتا ہوں، اور پھر تمہیں اس کا پورا پورا بدلہ دیتا ہوں۔ اب جو انسان بھلائی دیکھے، تو وہ اللہ کا شکر ادا کرے (کہ اس کی کمائی بے کار نہ گئی)، اور جو برائی دیکھے، تو وہ اپنے آپ پر ہی ملامت بھیجے۔۔۔
(صحیح مسلم)
Abu Zarr (may Allah be pleased with him) reported Allah’s Messenger (may Allah exalt his mention) as saying that Allah, the Exalted and Glorious, said: O My Servants, I have I have prohibited Myself injustice; and have made oppression unlawful for you, so do not commit oppression against one another. My servants, all of you are liable to err except one whom I guide on the right path, so seek right guidance from Me so that I should direct you to the right path. O My servants, all of you are hungry (needy) except one whom I feed, so beg food from Me, so that I may give that to you. O My servants, all of you are naked (need clothes) except one whom I provide garments, so beg clothes from Me, so that I should clothe you. O My servants, you commit sins night and day and I am there to pardon your sins, so beg pardon from Me so that I should grant you pardon. O My servants, were the first of you and the last of you, the human of you and jinn of you to be as pious as the most pious heart of any man of you, that would not increase My domain a thing. O My servants, were the first of you and the last of you, the human of you and the jinn of you to be as wicked as the most wicked heart of any man of you, that would not decrease My domain in a thing. O My servants, were the first of you and the last of you, the human of you and the jinn of you to stand in one place and make a request of Me, and were I to give everyone what he requested, that would not decrease what I have, any more than a needle decrease the sea if put into it. O My servants, it is but your deeds that I reckon for you and then recompense you for, so let him who finds good, praise Allah and let him who finds other than that blame no one but himself.
(Sahih Muslim)