ایم اسلم اوڈ
محفلین
لندن:پاکستان کی سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین کو لندن سے جنوبی افریقہ جانے سے روک دیا گیا ہےفرار کی کوشش کو عمران فاروق کیس سے جوڑا جارہا ہے۔
برطانوی اخبار لندن پوسٹ کے مطابق ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین جنوبی افریقہ جانا چاہتے تھے مگر ہیتھروائرپورٹ کے حکام نے انہیں جانے سے روک دیا۔
اخبار نےلکھا ہے کہ ایئر پورٹ پر حکام نے جب الطاف حسین سے ملک چھوڑنے کی وجوہات معلوم کی تو ان کا کہنا تھاکہ وہ سیکورٹی خدشات کے پیش نظر لندن سے جنوبی افریقہ جانا چاہتے ہیں جس پر حکام نے انہیں کہا گیا کہ برطانیہ میں انہیں مکمل سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔
لندن پوسٹ نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ متحدہ کے قائد بریکشائر کاونٹی کے قر یب واقع”ریکس ہم“ کے علاقے میں چند روز سے روپوش تھے اور انہیں پرائیوٹ ٹیکسی میں ہیتھرو ائرپورٹ کے پاس روکا گیا جب کہ الطاف حسین نے پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور کو بتایا کہ وہ برطانیوی شہر ی ہے۔
اخبار نے ذرائع کے حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ الطاف حسین کے باہر جانے کی کوشش ایم کیو ایم کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کا کیس ہوسکتاہے کیونکہ اسکاٹ لینڈ یارڈ نے چند دن قبل لندن میں ایم کیو ایم کے دفتر سمیت 2 مقامات پر چھاپے مارے تھے جس میں 35 پولیس افسران نے آپریشن میں شرکت کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق 22 اگست کوکولمبو سری لنکا سےپاکستان آنے والے 2دہشت گردوں کو جنہیں کراچی ائیر پورٹ سے گرفتار کیا گیا ان کا تعلق ایم کیو ایم سے تھا جو کہ عمران فاروق کے قتل میں ملوث تھے جن کو برطانوی حکام کی جانب سے خبردینے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
اخبار کو موصول ہونے والی اطلاعات میں مزید بتایا گیا کہ کراچی ائیر پورٹ سے گرفتار ہونے والے خالد شمیم نے ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کیس کے حوالے سے اہم معلومات فراہم کی ہیں جن میں جنوبی افریقہ سمیت کئی ملکوں قائم ٹارگٹ کلنگ سیل کے بارے میں بھی انکشاف کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل لندن پولیس نے عمران فاروق قتل کیس میں اہم پیش رفت کا دعویٰ کیا تھا جب کہ ایم کیو ایم کے قائد 1992ء سے برطانیہ میں مقیم ہیں اور انہیں وہاں کی شہریت بھی حاصل ہے ۔
http://www.thenewstribe.com/urdu/?p=77789
برطانوی اخبار لندن پوسٹ کے مطابق ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین جنوبی افریقہ جانا چاہتے تھے مگر ہیتھروائرپورٹ کے حکام نے انہیں جانے سے روک دیا۔
اخبار نےلکھا ہے کہ ایئر پورٹ پر حکام نے جب الطاف حسین سے ملک چھوڑنے کی وجوہات معلوم کی تو ان کا کہنا تھاکہ وہ سیکورٹی خدشات کے پیش نظر لندن سے جنوبی افریقہ جانا چاہتے ہیں جس پر حکام نے انہیں کہا گیا کہ برطانیہ میں انہیں مکمل سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔
لندن پوسٹ نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ متحدہ کے قائد بریکشائر کاونٹی کے قر یب واقع”ریکس ہم“ کے علاقے میں چند روز سے روپوش تھے اور انہیں پرائیوٹ ٹیکسی میں ہیتھرو ائرپورٹ کے پاس روکا گیا جب کہ الطاف حسین نے پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور کو بتایا کہ وہ برطانیوی شہر ی ہے۔
اخبار نے ذرائع کے حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ الطاف حسین کے باہر جانے کی کوشش ایم کیو ایم کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کا کیس ہوسکتاہے کیونکہ اسکاٹ لینڈ یارڈ نے چند دن قبل لندن میں ایم کیو ایم کے دفتر سمیت 2 مقامات پر چھاپے مارے تھے جس میں 35 پولیس افسران نے آپریشن میں شرکت کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق 22 اگست کوکولمبو سری لنکا سےپاکستان آنے والے 2دہشت گردوں کو جنہیں کراچی ائیر پورٹ سے گرفتار کیا گیا ان کا تعلق ایم کیو ایم سے تھا جو کہ عمران فاروق کے قتل میں ملوث تھے جن کو برطانوی حکام کی جانب سے خبردینے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
اخبار کو موصول ہونے والی اطلاعات میں مزید بتایا گیا کہ کراچی ائیر پورٹ سے گرفتار ہونے والے خالد شمیم نے ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کیس کے حوالے سے اہم معلومات فراہم کی ہیں جن میں جنوبی افریقہ سمیت کئی ملکوں قائم ٹارگٹ کلنگ سیل کے بارے میں بھی انکشاف کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل لندن پولیس نے عمران فاروق قتل کیس میں اہم پیش رفت کا دعویٰ کیا تھا جب کہ ایم کیو ایم کے قائد 1992ء سے برطانیہ میں مقیم ہیں اور انہیں وہاں کی شہریت بھی حاصل ہے ۔
http://www.thenewstribe.com/urdu/?p=77789