الطاف حسین نے کارکنوں کا ہنگامی اجلاس شام 6 بجے طلب کرلیا

شمشاد

لائبریرین
U ٹرن لینا تو الطاف حسین کا نمبر پہلا ہے۔

سپریم کورٹ نے توہین عدالت کا نوٹس لیا تو فوراً معافی مانگ لی۔
کراچی کو الگ کرنے کی دھمکی دی، پھر فوراً ہی بیان بدل لیا۔
ایسا تو بھائی اکثر کرتا رہتا ہے۔
 

عسکری

معطل
اچھا میں ایک بات بتاؤں آپکو ؟ شراب نوشی کرنے والے کبھی کبھار یکدم بہت ساری پینے لگتے ہین روزانہ اور پھر ایک ہفتے 4 دن یا 3 دن لگاتار پی کر نشے مین رہنے کے بعد بندہ سوچتا ہے دن کو کہ یہ کیا ہو رہا ہے یار اسے بند ہونا چاہیے ۔ اور پھر روٹین پر آ جاتا ہے ۔ الطاف بھائی نے الیکشن سٹریس مین خؤب ریلیکس کیا اور ایم کیو ایم والوں کی شامت ائی آج یا کل انہوں نے سوچا ہو گا کہ یہ کیا بکواس ہے یار آؤ اب کام کریں کچھ اس لیے یہ میٹنگ ہوئی شاید :rolleyes:
 

محمد امین

لائبریرین
جو حضرات ناٹو کنٹینرز چوری کو ایم کیو ایم سے منسوب کرتے ہیں (اور وہ کراچی میں نہیں رہتے) تو ان کی بارگاہ میں عرض ہے کہ کراچی کی ایمپریس مارکیٹ کے عقب میں جہانگیر پارک کے ساتھ والی "پٹھان گلی" میں ناٹو کا فوجی گئیر کھلے عام بک رہا ہے جس میں ٹراؤزرز، چشمے، ڈیگر (خنجر) اور دیگر اشیاء شامل ہیں۔ واضح رہے کراچی میں ناٹو کا اسلحہ استعمال، فروخت اور برآمدگی کے کوئی شواہد نہیں ملے ہیں۔ اب بندہ پوچھے کہ پٹھان گلی میں ایم کیو ایم کے کارکنوں کی دکانیں ہیں یا اے این پی اور طالبانی پٹھانوں کی؟؟؟
 
جو حضرات ناٹو کنٹینرز چوری کو ایم کیو ایم سے منسوب کرتے ہیں (اور وہ کراچی میں نہیں رہتے) تو ان کی بارگاہ میں عرض ہے کہ کراچی کی ایمپریس مارکیٹ کے عقب میں جہانگیر پارک کے ساتھ والی "پٹھان گلی" میں ناٹو کا فوجی گئیر کھلے عام بک رہا ہے جس میں ٹراؤزرز، چشمے، ڈیگر (خنجر) اور دیگر اشیاء شامل ہیں۔ واضح رہے کراچی میں ناٹو کا اسلحہ استعمال، فروخت اور برآمدگی کے کوئی شواہد نہیں ملے ہیں۔ اب بندہ پوچھے کہ پٹھان گلی میں ایم کیو ایم کے کارکنوں کی دکانیں ہیں یا اے این پی اور طالبانی پٹھانوں کی؟؟؟
آپ غلط کہہ رہے ہیں۔
ناٹو کے کنٹینرز الطاف بھائی کے کہنے پر ایم کیو ایم کے ٹارگٹ کلرز نے چوری کیے ہیں۔ اور بوریاں بند کی جا رہی ہیں ان کی۔
 

اوشو

لائبریرین
سننے میں آیا ہے کہ الطاف حسین نے ساری انتظامی کمیٹی کو ہی معطل کر دیا ہے۔ o_O
 

میر انیس

لائبریرین
جو حضرات ناٹو کنٹینرز چوری کو ایم کیو ایم سے منسوب کرتے ہیں (اور وہ کراچی میں نہیں رہتے) تو ان کی بارگاہ میں عرض ہے کہ کراچی کی ایمپریس مارکیٹ کے عقب میں جہانگیر پارک کے ساتھ والی "پٹھان گلی" میں ناٹو کا فوجی گئیر کھلے عام بک رہا ہے جس میں ٹراؤزرز، چشمے، ڈیگر (خنجر) اور دیگر اشیاء شامل ہیں۔ واضح رہے کراچی میں ناٹو کا اسلحہ استعمال، فروخت اور برآمدگی کے کوئی شواہد نہیں ملے ہیں۔ اب بندہ پوچھے کہ پٹھان گلی میں ایم کیو ایم کے کارکنوں کی دکانیں ہیں یا اے این پی اور طالبانی پٹھانوں کی؟؟؟
آپ غلط کہہ رہے ہیں۔
ناٹو کے کنٹینرز الطاف بھائی کے کہنے پر ایم کیو ایم کے ٹارگٹ کلرز نے چوری کیے ہیں۔ اور بوریاں بند کی جا رہی ہیں ان کی۔
ہاہاہا ۔ امین اور انیس مجھ کو تو ان لوگوں کی باتیں پڑھ پڑھ کر یقین کرو ہنسی رک نہیں رہی تھی ۔ 5000 کنٹینر ایم کیو ایم نے چوری کر کے چھپائے ہوئے ہیں اور وہ جب لڑائی ہوگی تو اس میں کام آئیں گے۔ کم از کم امجد میانداد
صاحب مجھ کو آپ سے ایسی بے سرو پا بات کی امید نہیں تھی۔بھائی کنٹینرز کو جلانے یا چوری کرنے کے جتنے بھی واقعات ہوئے ہیں اگر ان میں حقیقت ہے تو وہ سب کراچی سے کوئٹہ کے درمیانی راستے میں بلوچستان میں ہوئے ہیں شہر سے اتنی تعداد میں کنٹینر ز کا غائب ہونا آسان نہیں اور پھر انکو چھپا بھی دینا جبکہ کراچی سے باہر نکلتے ہی ایسا علاقہ شروع ہوجاتا ہے جہاں کسی کا کوئی کنٹرول نہیں ہے ۔ اگر ایم کیو ایم کے پاس اتنا اسلحہ ہوتا تو لیاری انکے لئے نو گو ایریا نہ ہوتا ۔ آپ ذرا غور کریں کہ لیاری کے گینگ وار اور امن کمیٹی کے لوگ پولیس کی بکتر بند گاڑیوں میں بھی سوراخ کردیتے تھے اب وہ گولیاں پتہ نہیں اسٹیل کی تھیں یا سیسے کی اس پر تو عمران ( عسکری )کوئی رائے دے سکتے ہیں پر سوچنے کی بات تو یہ ہے کہ وہ آئیں کہاں سے؟۔
 

محمد امین

لائبریرین
ارے بھائی کنٹینروں کی باتیں چھوڑو، یہ بتاؤ بھائی نے کیا کہا؟

بھائی نے کراچی تنظیمی کمیٹی کو ختم کردیا ہے وہی کمیٹی جس کے سربراہ حماد صدیقی کے حوالے سے باتیں گردش میں ہیں کہ اس نے الطاف کے کہنے پر رابطہ کمیٹی کو پٹوایا۔۔۔ ویسے حالات یہ بتا رہے ہیں کہ حماد صدیقی والی خبر درست نہیں تھی۔ اگر الطاف ہی نے حماد سے رابطہ کمیٹی کو پٹوایا ہوتا تو ابھی اس کی کمیٹی کو ختم نہ کیا جاتا، بلکہ اسے مزید ترقی دی جاتی۔ اور بالفرض الطاف نے حماد صدیقی سے یہ کام لینے کے باوجود اس کی کمیٹی کو ختم کردیا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ الطاف حماد کو خؤد باغی کرنا چاہ رہا ہے جو کہ موجودہ حالات میں قرینِ قیاس نہیں ہے۔ وجہ یہ ہے کہ ایم کیو ایم کو ابھی کراچی میں تنظیمِ نو کے عمل سے گزرنا ہے اور شکست کی وجوہات تلاش کرنی ہیں۔ حماد صدیقی ایم کیو ایم کا لڑکپن سے کارکن ہے اور بہت نیچے سے اوپر آیا ہے۔ کراچی تنظیمی کمیٹی میں جان اسی بندے کے سبب سے ہے۔ اور یہ بات سب جانتے ہیں کہ کراچی میں ایم کیو ایم کا بنیادی کام کے ٹی سی کے سپرد ہے۔ اگر کے ٹی سی کی موجودہ صورت نہ ہوتی تو ایم کیو ایم کا تنظیمی کام کراچی میں اتنا منظم اور بہتر نہ ہوتا۔

الطاف بھائی نے یہ بھی کہا کہ ناراض کارکن واپس تنظیم میں آکر ملک اور تحریک کا بھلا کریں۔ ہفتے کی میٹنگ میں مزید فیصلے آئیں گے۔ میرا خیال ہے الطاف بیک فٹ پر آگیا ہے۔ احتجاج بھی ختم کردیے ہیں۔ ہاں یاد آیا، یہ احتجاج وغیرہ بھی کے ٹی سی اورگنائز کرتی ہے۔

میں نے کہیں کہا تھا کہ الطاف جیسا جہاندیدہ بندہ دوسری حقیقی نہیں بننے دے گا۔
 

شمشاد

لائبریرین
اس کا مطلب ہے کہ پی ٹی آئی کی فیلڈنگ کافی سخت ہے۔ الطافی ٹیم کھل کر نہیں کھیل سکے گی۔
 

محمد امین

لائبریرین
اس کا مطلب ہے کہ پی ٹی آئی کی فیلڈنگ کافی سخت ہے۔ الطافی ٹیم کھل کر نہیں کھیل سکے گی۔

سخت نہیں ہے۔ پی ٹی آئی فطری گیم کھیل رہی ہے اپنا۔ ایم کیو ایم روایتی گیم کھیل کر پھنس گئی۔ اور ان کے پاس کوئی چارہ بھی نہیں تھا۔ ایم کیو ایم کو پی ٹی آئی کو مقابلہ کرنے کے لیے کم از کم 2 سال پہلے سے اپنی حکمتِ عملی تبدیل کرنی چاہیے تھی۔۔ روایتی کھیل کے بجائے فطری کھیل۔ جیسے کرکٹ میں کہتے ہیں شوٹ چیک کر نا اور پھر میرٹ پر کھیلنا۔۔۔
 

یوسف-2

محفلین
news-06.gif
 

عسکری

معطل
ہاہاہا ۔ امین اور انیس مجھ کو تو ان لوگوں کی باتیں پڑھ پڑھ کر یقین کرو ہنسی رک نہیں رہی تھی ۔ 5000 کنٹینر ایم کیو ایم نے چوری کر کے چھپائے ہوئے ہیں اور وہ جب لڑائی ہوگی تو اس میں کام آئیں گے۔ کم از کم امجد میانداد
صاحب مجھ کو آپ سے ایسی بے سرو پا بات کی امید نہیں تھی۔بھائی کنٹینرز کو جلانے یا چوری کرنے کے جتنے بھی واقعات ہوئے ہیں اگر ان میں حقیقت ہے تو وہ سب کراچی سے کوئٹہ کے درمیانی راستے میں بلوچستان میں ہوئے ہیں شہر سے اتنی تعداد میں کنٹینر ز کا غائب ہونا آسان نہیں اور پھر انکو چھپا بھی دینا جبکہ کراچی سے باہر نکلتے ہی ایسا علاقہ شروع ہوجاتا ہے جہاں کسی کا کوئی کنٹرول نہیں ہے ۔ اگر ایم کیو ایم کے پاس اتنا اسلحہ ہوتا تو لیاری انکے لئے نو گو ایریا نہ ہوتا ۔ آپ ذرا غور کریں کہ لیاری کے گینگ وار اور امن کمیٹی کے لوگ پولیس کی بکتر بند گاڑیوں میں بھی سوراخ کردیتے تھے اب وہ گولیاں پتہ نہیں اسٹیل کی تھیں یا سیسے کی اس پر تو عمران ( عسکری )کوئی رائے دے سکتے ہیں پر سوچنے کی بات تو یہ ہے کہ وہ آئیں کہاں سے؟۔
میں نے پچھلے صفحات پر یہی بات کی تھی جناب کہ سمال آرمز انفنٹری ویپنز پاکستان سے نہیں جا رہے مثال کے طور پر ۔ ایک پیلیٹ میں 100 ایم-4 کنز ہین اور ایک کنٹینر میں 40 پیلیٹ لوڈ کیے جائیں تو 4000 ایم -4 گنز بن جاتی ہیں کیا کوئی عقل کا اندھا بھی ان 4 ہزار گنز کو کسی ایک چرسی ڈرائیور کے حوالے کرے گا ؟ اور پھر اس کو غائب ہوتا بیٹح کر دیکھے گا؟ یہ ہتھیار تو طالبان کا من پسند کھلونا تھے وہ اسے مزے سے لوٹتے ۔ یہ جو ہیو ہتھیار راشن ٹرک اے پی سیز وہ یہاں سے بھجوا رہے تھے ان کو استمال کرنا فوج کے علاوہ کسی کے بس میں نہیں اس لیے بھیجا جا رہا تھا ۔ اسی طرح ایمو نیشن ۔ ایک کارٹن مین 1200 راؤنڈز ہوتے ہین اور ایک کنٹینر میں لاکھوں کی تعداد میں گولیاں آ جاتی جن سے طالبان کا 5 سال کا ذخیرہ بن جاتا ایمونیشن کا ۔ یہ سب چیزیں جو وہ لوگ استمال کر سکتے تھے سی-17 سے ڈائرکٹ افغانستان لائی جاتی تھیں ۔ اور گنز لائی بھی بہت کم گئی ہوں گی کیونکہ ہر سولجر اپنا ہتھیار ساتھ لے کر گیا تھا ۔ پھر جن کے ہتھیار ڈیمیج ہوئے خراب ہوئے یا پھر کچھ اور مسئلہ ہوا وہیں ریپئیر ہوتے رہے یا ان کو نئے ملتے رہے پر کوئی مجھے سمجھائے کے 65 ہزار فوجی جو بار بار بدلتے رہے ان کے لیے ایک کنٹینر بھی گنز کا کیوں جائے گا ؟ یہ سب باتیں بہت ٹیکنیکل ہیں ۔ ہاں افغان آرمی اور دوسرے زرائع سے چوری ہو کر پہنچنے والا مال بک رہا ہے ہر جگہ نا صرف پاکستان مین بلکہ ازبکستان تاجکستان میں بھی ۔
 
کنٹینر کھل نہیں رہے ان کی باتوں کے بعد میں نے محسوس کیا کہ پوچھ لوں تو جناب عرض ہے ہتھیار بارڈر پر ہی پاکستانی افواج کے حوالے کیے جائیں گئ صرف ہیوی ویپنز کو ٹرانسفر کیا جا رہا ہے جو کہ اتنے بڑے بڑے ہین کہ کنٹینر مین نہین آتے اور الیکٹرونک ہتھیار اور سسٹمز ہیں جو کہ بڑی جنگ کے ہیں کوئی انفنٹری ہتھیار پاکستنا نا آیا نا گیا ۔
سرجی ڈیٹونیٹر اور C4 ٹائپ کی چیزیں، اینٹی ڈارک گاگلز، اینٹی پرسنل اور اینٹی وہیکلز مائینز کے بارے میں کیا خیال ہے یہ تو انفنٹری کے آئٹمز ہیں اور کنٹینر میں آتے ہیں۔۔۔ C4 کے تو دھماکوں میں استعمال ہونے کے ثبوت بھی ملے ہیں۔
 
بھائی نے کراچی تنظیمی کمیٹی کو ختم کردیا ہے وہی کمیٹی جس کے سربراہ حماد صدیقی کے حوالے سے باتیں گردش میں ہیں کہ اس نے الطاف کے کہنے پر رابطہ کمیٹی کو پٹوایا۔۔۔ ویسے حالات یہ بتا رہے ہیں کہ حماد صدیقی والی خبر درست نہیں تھی۔ اگر الطاف ہی نے حماد سے رابطہ کمیٹی کو پٹوایا ہوتا تو ابھی اس کی کمیٹی کو ختم نہ کیا جاتا، بلکہ اسے مزید ترقی دی جاتی۔ اور بالفرض الطاف نے حماد صدیقی سے یہ کام لینے کے باوجود اس کی کمیٹی کو ختم کردیا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ الطاف حماد کو خؤد باغی کرنا چاہ رہا ہے جو کہ موجودہ حالات میں قرینِ قیاس نہیں ہے۔ وجہ یہ ہے کہ ایم کیو ایم کو ابھی کراچی میں تنظیمِ نو کے عمل سے گزرنا ہے اور شکست کی وجوہات تلاش کرنی ہیں۔ حماد صدیقی ایم کیو ایم کا لڑکپن سے کارکن ہے اور بہت نیچے سے اوپر آیا ہے۔ کراچی تنظیمی کمیٹی میں جان اسی بندے کے سبب سے ہے۔ اور یہ بات سب جانتے ہیں کہ کراچی میں ایم کیو ایم کا بنیادی کام کے ٹی سی کے سپرد ہے۔ اگر کے ٹی سی کی موجودہ صورت نہ ہوتی تو ایم کیو ایم کا تنظیمی کام کراچی میں اتنا منظم اور بہتر نہ ہوتا۔

الطاف بھائی نے یہ بھی کہا کہ ناراض کارکن واپس تنظیم میں آکر ملک اور تحریک کا بھلا کریں۔ ہفتے کی میٹنگ میں مزید فیصلے آئیں گے۔ میرا خیال ہے الطاف بیک فٹ پر آگیا ہے۔ احتجاج بھی ختم کردیے ہیں۔ ہاں یاد آیا، یہ احتجاج وغیرہ بھی کے ٹی سی اورگنائز کرتی ہے۔

میں نے کہیں کہا تھا کہ الطاف جیسا جہاندیدہ بندہ دوسری حقیقی نہیں بننے دے گا۔
ایم کیو ایم کسی بھی قیمت پر وفاق میں حکومت میں شامل ہونا چاہتی ہے یہ اسکی مجبوری ہے (ن لیگ کی نہیں ) جسکے لئے قائد تحریک کچھ مثبت تبدیلیاں کرنا چاہتے ہیں تاکہ بدنامی کے جو داغ لگے ہیں وہ دھل سکیں۔ مگر اس دفع صورتحال بہت مختلف ہے سندھ میں پی پی پی کی حکومت میں شمولیت اور وفاق میں ن لیگ کی حکومت میں شمولیت دونوں متضاد امر ایک ساتھ ہضم نہیں ہوتے۔۔ دیکھنا یہ ہے کہ یہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔۔
 
Top