تلمیذ
لائبریرین
ناقابل فہم ہے، نایاب جی!محترم روحانی بابا جی ذرا توجہ خاص ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
سخی نالوں شوم چنگا ۔ جیہڑا ترنت دیوے جواب
ناقابل فہم ہے، نایاب جی!محترم روحانی بابا جی ذرا توجہ خاص ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
سخی نالوں شوم چنگا ۔ جیہڑا ترنت دیوے جواب
محترم تلمیذ بھائیناقابل فہم ہے، نایاب جی!
سو انہیں یہ لکھا کہجناب جناب کوئی بڑی بات نہیں۔۔۔ ۔
ہم کوئی روایتی پیر شیر وغیرہ تو ہیں نہیں کہ بہت ساری خدمت کروانے کے بعد یہ نعمت عطا کریں گے۔
آپ کو فری میں یہ نعمت مل جائے گی اب خوش ہیں
محترم روحانی بابا جی ذرا توجہ خاص ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
سخی نالوں شوم چنگا ۔ جیہڑا ترنت دیوے جواب
جناب نایاب جی،
اتنا تو میں بھی سمجھ گیا تھا، لیکن جو بات میری ناقص فہم میں آسکی تھی وہ یہ تھی آیا اس 'اکھان' سے آپ کا مقصد میرے لئے سفارش کرناہے یا کہ محترم روحانی بابا کے لئے احتیاط کرنے یا دوسرےالفاط میں انہیں روکنے کا مشورہ دینا ہے
شاید روحانی بابا نے اسے عام کرنا مناسب نہ سمجھا ہو۔میرے محترم بھائی مقصود اس سے صرف یہی تھا کہ محترم روحانی بابا جی اگر اس طریقے کو عام لکھ دیتے تو کئیوں کا بھلا ہوجاتا ۔ انہوں نے آپ سے فری دینے کا وعدہ کرتے ہم جیسے پیاسوں کی پیاس کو بڑھا دیا ۔ اب کون کون منت کرے محترم بابا جی کی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
جی بالکل ایسا ہی ہے یہ نعمت ہر ایرے غیرے نتھو خیرے کے لیئے نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔ یہ کوئی فری کا مال نہیں ہے کہ ایسے ہی بتا دیا جائے گا۔۔۔یہ تو دل کی بات ہے آپ کو پتہ نہیں کیوں کہہ دیا ہے کہ آپ کو یہ نعمت فری میں مل جائے ۔۔۔ اب کہہ دیا تو سو کہہ دیا ۔۔۔ آپ ایسا کریں کہ اپنا ایڈریس مجھے ذاتی پیغام میں بھیج دیں ۔۔۔۔۔ انشاء اللہ اللہ کا منظورہوا تو سارا طریقہ کار بذریعہ خط آپ کو مل جائے گا ۔۔۔۔دراصل اس نعمت کو میں نہیں چاہتا کہ کہیں بھی کسی بھی صورت نیٹ پر بیان کروںیا لکھوں۔ بس اس سے زیادہ کوئی بات نہ کریں۔ شکریہشاید روحانی بابا نے اسے عام کرنا مناسب نہ سمجھا ہو۔
جی بالکل ایسا ہی ہے
الف اللہ پڑھ حافظ ہویوں ، گیا حجاب نہ پردہ ھو
پڑھ پڑھ عالم فاضل ہویوں، طالب ہویوں زر دا ھو
سے ہزار کتاباں پڑھیاں، ظالم نفس نہ مردا ھو
باجھ فقیراں کسے نہ ماریا باہو چور اندر دا ھو
ترجمعہ
قرآن کو پڑھ پڑھ تم نے یاد تو کرلیا لیکن جو پردہ ہے وہ ابھی بھی نہیں گیا( مطلب کے اس کے اصل مقصد کو نہیں سمجھ سکے)
اس علم کو پڑھ پڑھ تم عالم تو کہلوانے لگے ہو اور تم میں دولت کی حرص مرنے کی بجائے اور بڑھ گئی ہے
ہزاروں کتابیں پڑھ لی ہیں مگر تم اپنی (میں) انا کو نہیں مار سکے
باہواپنے اندر کے چور کو فقیروں کے سوا کسی اور نے نہیں مارا
جی بالکل ایسا ہی ہے یہ نعمت ہر ایرے غیرے نتھو خیرے کے لیئے نہیں ہے ۔۔۔ ۔۔۔ یہ کوئی فری کا مال نہیں ہے کہ ایسے ہی بتا دیا جائے گا۔۔۔ یہ تو دل کی بات ہے آپ کو پتہ نہیں کیوں کہہ دیا ہے کہ آپ کو یہ نعمت فری میں مل جائے ۔۔۔ اب کہہ دیا تو سو کہہ دیا ۔۔۔ آپ ایسا کریں کہ اپنا ایڈریس مجھے ذاتی پیغام میں بھیج دیں ۔۔۔ ۔۔ انشاء اللہ اللہ کا منظورہوا تو سارا طریقہ کار بذریعہ خط آپ کو مل جائے گا ۔۔۔ ۔دراصل اس نعمت کو میں نہیں چاہتا کہ کہیں بھی کسی بھی صورت نیٹ پر بیان کروںیا لکھوں۔ بس اس سے زیادہ کوئی بات نہ کریں۔ شکریہ
مرزا عبدالقادر بیدل فرماتے ہیں
رمز آشنائے معنی ہر خیرہ سر نہ باشد
طبع سلیم فضل است ارث پدر نہ باشد
ہر ایرا غیرا نتھو خیرا اس قابل نہیں کہ اس کو رمز کی آگاہی دی جائے۔۔۔ ۔ جیسا کہ طبیعت سلیم اللہ کا فضل ہوتی ہے نہ کہ دنیاوی دستور کی طرح کے ماں باپ کے مرنے کے بعد اس کا ترکہ اس کی اولاد کو مل جاتا ہے
محترم روحانی بابا جی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ مرضی کے مالک ہیں سرکار ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
" بند آنکھوں سے اسم حقیقی " اللہ " کا چمکتے دکھ جانا ۔ " کوئی خاص نہیں ۔۔۔ یہ عام " ریفلیکشن " ہے ۔۔۔
کچھ زیادہ وقت نہیں گزرا کہ اس " ریفلیکشن " کو سہارے بہت سے لوگوں کو بے وقوف بنایا گیا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
بند آنکھوں سے " دیدار یار " کروایا گیا ۔
بات تو جب ہے کہ اسم " اللہ " قلب پر نقش ہوتے قلب پر ذکر کے ساتھ نور کی کرنیں بکھیرتا نظر آئے ۔۔۔ ۔
اس سے بڑھ کر کمال یہ کہ " قلب " میں ذکر خود سے جاری ہو ۔
اور قاری ذکر خود قران نظر آئے ۔۔۔ ۔۔
اور یہ نگاہ مرد مومن کے سوا ممکن نہیں ۔
جناب عام ریفلیکشن ہے تو آپ یہ طریقہ لکھ دیجئے اس طرح بات کرنا اور اگلے بندے کو نیچا دکھانا چہ معنی دارد؟؟؟؟جناب میں نے آج تک کبھی کسے بھی بے وقوف بنانے کی کوشش نہیں کی ہے ۔ بقول اشفاق احمد " کبھی کسی کو دھوکا نہ دینا کیونکہ دھوکے میں بڑی جان ہوتی ہے یہ چلتا رہتا ہے اور ایک دن واپس دھوکا دہندہ کے پاس پہنچ جاتا ہے"جہاں تک آپ کی اور باتوں کا تعلق ہے تو جناب کلام الٰہی کو آپ پاکیزہ طیب و مطہر حالت میں پڑھیں یا غلاظت کے ڈھیر پر پڑھیں اثرات ہر دو صورتوں میں رونما ہونے ہیں ۔دراصل آپ کا سارا علم کتابی ہے آپ کبھی پریکٹیکل کے قریب بھی نہیں پھٹکے آپ کا وظائف اور پڑھنے پڑھانے کا سارا مشاہدہ و تجربات شائد تسبیح پر یا منہ سے پڑھنے تک ہی ہے ۔جناب میں تو قلب کے جاری ہونے کو بھی ایسے ہی گپ شپ سمجھتا ہوں اصل بات کچھ اور ہے جس کی آپ کو ہوا تک بھی نہیں لگی ہے ۔بہرحال انسان نظر کے بہت سارے زاویے رکھتا ہے اگر سلطانا نصیرا جیسے ابتدائی اشغال آپ نے کیئے ہوتے تو اسطرح بات نہ کرتے بہرحال مجھے آپ کے تبحر علمی کا پتہ چل گیا ہے کہ آپ کتنے پانی میں ہیں۔آپ یہ دھاگہ پڑھ لیں تو امید واثق ہے کہ آپ کو انسانی نظر کے زاویوں اور ریفلیکشن وغیرہ کی سمجھ آجائے گی ۔http://www.oururdu.com/forums/index.php?threads/تصوف-کیا-ہے-عام-بندہ-ولی-اللہ-کیسے-بنتا-ہے۔۔۔ -از-روحانی-بابا.8148/کچھ مزید تھریڈز بھی پیش خدمت ہیں اور صرف اس وجہ سے آپ جیسے کم علم بندے کے لیئے اپنی عادت کے خلاف چسپان کررہا ہوں کہ آپ کو اندازہ ہوجائے کہ آپ کس سے مخاطب ہیں علم کیا چیز ہے یہ آپ ان دھاگوں سے اندازہ لگا لیں