انگلیان اٹھیںگی سوکھے ہوئے بالوںکی طرف
ایک نظر دیکھیںگے گزرے ہوئے سالوںکی طرف
چوڑیوں پر بھی کئی طنز کیے جائیںگے
کانپتے ہاتھوں پر فقرے بھی کسے جائیں گے
لوگ ظالم ہیں ہر ایک بات کا طعنہ دیں گے
باتوںباتوں پہ میرا ذکر بھی لیے آئیںگے
ان کی باتوں کا ذرا سا بھی اثر مت لینا
ورنہ چہرے کے تاثر سے سمجھ جائیں گے