نصیر الدین نصیر اللہ اللہ تیرا سجدہ اے شبیہ مصطفی --- نصیر الدین نصیر

الف نظامی

لائبریرین
ہر شعر ...لاجواب ....

۔
کچھ تھوڑی تفصیل بتایے گا الف نظامی صاحب
ایک شخص جو کبھی گولڑہ نہیں گیا تھا ، اُس کو امامِ عالی مقام کی خواب میں زیارت ہوئی کہ آپ ایک مکان میں تشریف فرما ہیں اور وہاں بہت سے اوراق ہیں ، جن پر منقبتِ امام عالی مقام لکھی ہوئی ہیں۔ سرکار ان شخص سے فرماتے ہیں کہ یہ اس سال لکھے گئے کلام ہیں جو مختلف لوگوں نے لکھے ہیں۔ تم کبھی گولڑہ گئے ہو اور ایک کاغذ اٹھا کر یہ شعر پڑھا
اللہ اللہ تیرا سجدہ اے شبیہ مصطفی
جیسے خود ذاتِ پیمبر ہو بہ ہو سجدے میں ہے​
فرماتے ہیں کہ یہ نصیر الدین نصیر کی منقبت اس سال اول آئی ہے۔
وہ شخص بعد میں گولڑہ شریف آ کر نصیر الدین نصیر صاحب سے ملا اور اِس خواب کا تذکرہ کیا۔
( سید نصیر الدین نصیر کی ایک تقریر سے لیا گیا متن )
 
آخری تدوین:

اکمل زیدی

محفلین
ایک شخص جو کبھی گولڑہ نہیں گیا تھا ، اُس کو امامِ عالی مقام کی خواب میں زیارت ہوئی کہ آپ ایک مکان میں تشریف فرما ہیں اور وہاں بہت سے کاغذوں پر جن پر منقبتِ امام عالی مقام لکھی ہوئی ہیں۔ سرکار ان شخص سے فرماتے ہیں کہ یہ اس سال لکھے گئے کلام ہیں جو مختلف لوگوں نے لکھے ہیں۔ تم کبھی گولڑہ گئے ہو اور ایک کاغذ اٹھا کر یہ شعر پڑھا
اللہ اللہ تیرا سجدہ اے شبیہ مصطفی
جیسے خود ذاتِ پیمبر ہو بہ ہو سجدے میں ہے​
فرماتے ہیں کہ یہ نصیر الدین نصیر کی منقبت اس سال اول آئی ہے۔
وہ شخص بعد میں گولڑہ شریف آ کر نصیر الدین نصیر صاحب سے ملا اور اس خواب کا تذکرہ کیا۔
( سید نصیر الدین نصیر کی ایک تقریر سے لیا گیا متن )
سبحان الله ...کیا ہی بات ہے اس شخص کی اس کلام کی . . . جو نظر امام کا انتخاب ٹہر گیا . .
 
سبحان اللہ کیا بات ہے حضور پیر صاحب کی۔ بہت شکریہ شریک محفل کرنے کے لیے۔ پیر صاحب کی اپنی آواز میں بھی موجود ہے وہ بھی شئیر کر دیں۔
 

یوسف سلطان

محفلین
ہر شعر ...لاجواب ....
۔
کچھ تھوڑی تفصیل بتایے گا الف نظامی صاحب
ایک شخص جو کبھی گولڑہ نہیں گیا تھا ، اُس کو امامِ عالی مقام کی خواب میں زیارت ہوئی کآپ ایک مکان میں تشریف فرما ہیں اور وہاں بہت سے کاغذوں پر جن پر منقبتِ امام عالی مقام لکھی ہوئی ہیں۔ سرکار ان شخص سے فرماتے ہیں کہ یہ اس سال لکھے گئے کلام ہیں جو مختلف لوگوں نے لکھے ہیں۔ تم کبھی گولڑہ گئے ہو اور ایک کاغذ اٹھا کر یہ شعر پڑھا
اللہ اللہ تیرا سجدہ اے شبیہ مصطفی
جیسے خود ذاتِ پیمبر ہو بہ ہو سجدے میں ہے​
فرماتے ہیں کہ یہ نصیر الدین نصیر کی منقبت اس سال اول آئی ہے۔
وہ شخص بعد میں گولڑہ شریف آ کر نصیر الدین نصیر صاحب سے ملا اور اس خواب کا تذکرہ کیا۔
( سید نصیر الدین نصیر کی ایک تقریر سے لیا گیا متن )


سبحان اللہ کیا بات ہے حضور پیر صاحب کی۔ بہت شکریہ شریک محفل کرنے کے لیے۔ پیر صاحب کی اپنی آواز میں بھی موجود ہے وہ بھی شئیر کر دیں۔
 

سید رافع

محفلین
سر کو سجدے میں کٹا کر کہہ گیا زہرا کا لال
کچھ اگر ہے تو بشر کی آبرو سجدے میں ہے

صلی اللہ تعالی علی محمد۔
 
جس کی جرأت پر جہانِ رنگ و بو سجدے میں ہے
آج وہ رَمز آشنائے سِرِّ ھُو سجدے میں ہے

ہر نفس میں انشراحِ صدر کی خوشبو لیے
منزلِ حق کی مجسم جستجو سجدے میں ہے

کیسا عابد ہے یہ مقتل کے مصلی پر کھڑا
کیا نمازی ہے کہ بے خوف ِ عدو سجدے میں ہے

اے حسین ابن علی تجھ کو مبارک یہ عروج
آج تو اپنے خدا کے روبرو سجدے میں ہے

جانبِ کعبہ جھکا مولودِ کعبہ کا پسر
قبلہ رو ہو کر حسینِ قبلہ رو سجدے میں ہے

ابنِ زہرا اس تیری شانِ عبادت پر سلام
سر پہ قاتل آچکا ہے اور تو سجدے میں ہے

اللہ اللہ تیرا سجدہ اے شبیہ مصطفی
جیسے خود ذاتِ پیمبر ہو بہ ہو سجدے میں ہے

تھا عمل پیرا جو " كَلَّا لَا تُطِعْهُ " پر وہ آج
بن کے " وَاسْجُدْ وَاقْتَرِبْ "کی آرزو سجدے میں ہے

یہ شرف کس کو ملا تیرے علاوہ بعدِ قتل
سر ہے نیزے کی بلندی پر ، لہو سجدے میں ہے

محوِ حیرت ہیں ملائک، دم بخود ہے کائنات
آج مقتل میں علی کا ماہرُو سجدے میں ہے

سر کو سجدے میں کٹا کر کہہ گیا زہرا کا لال
کچھ اگر ہے تو بشر کی آبرو سجدے میں ہے

کون جانے ، کو ن سمجھے ، کون سمجھائے نصیر
عابد و معبود کی جو گفتگو سجدے میں ہے

(سیدنصیر الدین نصیر)​

وااااااااااااہ وااااااااہ زبردست... لا جواب کلام


کیا بات ہے پیروی صاحب کی....

اللہ تعالا درجات بلند فرماے آمین
 
جس کی جرأت پر جہانِ رنگ و بو سجدے میں ہے
آج وہ رَمز آشنائے سِرِّ ھُو سجدے میں ہے

ہر نفس میں انشراحِ صدر کی خوشبو لیے
منزلِ حق کی مجسم جستجو سجدے میں ہے

کیسا عابد ہے یہ مقتل کے مصلی پر کھڑا
کیا نمازی ہے کہ بے خوف ِ عدو سجدے میں ہے

اے حسین ابن علی تجھ کو مبارک یہ عروج
آج تو اپنے خدا کے روبرو سجدے میں ہے

جانبِ کعبہ جھکا مولودِ کعبہ کا پسر
قبلہ رو ہو کر حسینِ قبلہ رو سجدے میں ہے

ابنِ زہرا اس تیری شانِ عبادت پر سلام
سر پہ قاتل آچکا ہے اور تو سجدے میں ہے

اللہ اللہ تیرا سجدہ اے شبیہ مصطفی
جیسے خود ذاتِ پیمبر ہو بہ ہو سجدے میں ہے

تھا عمل پیرا جو " كَلَّا لَا تُطِعْهُ " پر وہ آج
بن کے " وَاسْجُدْ وَاقْتَرِبْ "کی آرزو سجدے میں ہے

یہ شرف کس کو ملا تیرے علاوہ بعدِ قتل
سر ہے نیزے کی بلندی پر ، لہو سجدے میں ہے

محوِ حیرت ہیں ملائک، دم بخود ہے کائنات
آج مقتل میں علی کا ماہرُو سجدے میں ہے

سر کو سجدے میں کٹا کر کہہ گیا زہرا کا لال
کچھ اگر ہے تو بشر کی آبرو سجدے میں ہے

کون جانے ، کو ن سمجھے ، کون سمجھائے نصیر
عابد و معبود کی جو گفتگو سجدے میں ہے

(سیدنصیر الدین نصیر)​

سبحان اللہ ماشاء اللہ بہت خوب

زبردست کلام..... لاجواب..

.کیا بات ہے پیر صاحب کی وااااااااااااہ


اللہ درجات بلند فرماے آمین یا رب العالمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم
 
Top