محترم جناب محمد خلیل الرحمٰن بھائی
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آپ کی مضمون نگاری نے تو ہمیں پہلے ہی دن سے اپنا اسیر بنالیا تھا اور جہاں کہیں فورم پر خزینہ کا نام نظر آتا ہے، ہم فوراً ان کےالفاظ کے خزانے کو حاصل کرنے کے لیے لپک پڑتے ہیں۔ لیکن آج آپ کا ایک اور جوہر کھلا کہ تقریبا 25 سال قبل کیے گئے سفر کی روئیداد، مقامات کے نام، سفر کی چھوٹی چھوٹی جزئیات، وہاں ملنے والے افراد کے نام (اور نام بھی ایسے جن کی پاکستانیوں کی زبان سے ادائیگی ہی ایک کارنامہ کہلائے) پھر ہر ہر دن کی مصروفیت کا پورا احوال، یہ کسی عام حافظے کی بات نہیں ہے۔ جوں جوں آپ سے تعلق بڑھتا جارہا ہے، آپ کے نت نئے جوہر محفل کے ارکان پر کھلتے جارہے ہیں۔ جہاں تک سفرنامے پر تبصرے کا تعلق ہے تو اس کی تعریف وتوصیف کے لیے مجھ جیسا کم علم خود کو الفاظ کی ادائیگی کے معاملہ میں تہی دست پاتا ہے۔ صرف اتنا عرض کروں گا کہ آپ کی تحریروں نے مجھے اپنا اسیر کرلیا ہے اور ایک بار آپ کی جو بھی تحریر شروع کرتا ہوں تو پھر چاہے کتنا ہی ضروری کام کیوں نہ آجائے، اسے ختم کیے بغیر چین نہیں آتا۔
اللہ کرے زور قلم اور زیادہ
والسلام