چلیں آپ بتا دیں پاکستانی کی تعریف کیا ہے؟پہلے لوگ صرف پاکستانی بنیں پھر وہ ہمارے اور ہم انکے ہوں گے۔
نہیں یار صائمہ پکیجز اس کا نہیں بلکہ یوسف ٹن والا کا ہےآدھا کراچی بابر غوری کا ہے، آدھا سمندر بھی اسکا ہے ۔۔۔ ۔۔۔ اس سے زیادہ کیا اثاثے ہونگے؟؟؟ صائمہ نام کے سارے پروجیکٹس۔۔۔ ۔۔
اوہ جناب آپ بھی شادی شدہ نکلے میں تو اس وقت تک آپ کو اپنا ہم عمر سمجھتا آیا تھا۔میری بٹیا رانی کی۔۔۔
کاشفی بھائی میں تو پکا سچا پاکستانی ہوں۔ تو کیا میں آپ کا ہوا؟پہلے لوگ صرف پاکستانی بنیں پھر وہ ہمارے اور ہم انکے ہوں گے۔
کسی دوسرے دھاگے میں اس کا تعارف تو کروائیں۔میری بٹیا رانی کی۔۔۔
پہلے آپ بتائیں پھر ہم بتائیں گے۔۔چلیں آپ بتا دیں پاکستانی کی تعریف کیا ہے؟
بابا کی جان - آمنہکسی دوسرے دھاگے میں اس کا تعارف تو کروائیں۔
بھائی میرا خیال ہے کہ بابر غوری صاحب کا نام دائریکٹ صائمہ پروجیکٹس کے ساتھ نہیں جوڑا جاسکتاآدھا کراچی بابر غوری کا ہے، آدھا سمندر بھی اسکا ہے ۔۔۔ ۔۔۔ اس سے زیادہ کیا اثاثے ہونگے؟؟؟ صائمہ نام کے سارے پروجیکٹس۔۔۔ ۔۔
محترم ، پھر سے وہی پرانی گردان شروع کر دی آپ نے؟۔ اگر ایم کیو ایم کے اثاثوں پر بات کرنا نفرت ہے تو جو کچھ آپ ہر دھاگے میں کرتے آئے ہیں اسے کیوں کر جائز قرار کیا جا سکتا ہے؟۔ آپ نے اپنے کم و بیش سبھی مراسلوں میں دل کھول کر دوسروں پر طعن و تشنیع کی ہے اور جس نے بھی آپ کو سمجھانے کی کوشش کی اسی کے پیچھے پڑتے جا رہے ہیں آپ۔ اس روئیے کو مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ تنقید کے لئے بہر حال تمیزضروری ہے اور آپ کو اس کی بہت ضرورت ہے۔نفرت کا جواب تو نفرت سے ہی دیا جائے گا صاحب۔۔ مجھے اس لڑی میں آنے کی وجہ پہلے انتظامیہ کو معلوم کر لینا چاہیئے تھا پھر کچھ پینترے ویترے کی بات ہوتی تو مناسب تھی۔۔
ویسے انتظامیہ ہر طرح کے پینترے کرنے کا حق حاصل رکھتی ہے۔میں کیا کہہ سکتا ہوں۔۔۔ تعاون تو جاری رہے گا۔۔۔
مع السلام۔
محترم پھر وہی پرانی باتیں۔۔دوسرے تمیز سے بات کریں گے تو ظاہر سی بات ہےپھر میں بھی تمیز کا دامن نہیں چھوڑونگا۔۔لیکن انصاف کا تقاضہ ہے کہ پہلے آنکھیں کھول کر انسان لڑیوں کو پڑھے۔۔کہ کسی کا نام لے کر مخاطب کر کے لڑیوں میں رائے مانگنا درست نہیں۔۔۔اگر یہی رویہ اختیار کیا جائے گا تو پھر وہی ہوگا جوہوتا رہا ہے۔۔۔محترم ، پھر سے وہی پرانی گردان شروع کر دی آپ نے؟۔ اگر ایم کیو ایم کے اثاثوں پر بات کرنا نفرت ہے تو جو کچھ آپ ہر دھاگے میں کرتے آئے ہیں اسے کیوں کر جائز قرار کیا جا سکتا ہے؟۔ آپ نے اپنے کم و بیش سبھی مراسلوں میں دل کھول کر دوسروں پر طعن و تشنیع کی ہے اور جس نے بھی آپ کو سمجھانے کی کوشش کی اسی کے پیچھے پڑتے جا رہے ہیں آپ۔ اس روئیے کو مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ تنقید کے لئے بہر حال تمیزضروری ہے اور آپ کو اس کی بہت ضرورت ہے۔