سید زبیر
محفلین
کچے سیاسی مگر پکے سپاہیبس جی کبھی کبھی سیاست کر لیتے ہیں ویسے ہیں کچے سیاسی
زبردست
کچے سیاسی مگر پکے سپاہیبس جی کبھی کبھی سیاست کر لیتے ہیں ویسے ہیں کچے سیاسی
فراز آپ کی ساری باتیں اپنی جگہ شاید درست ہوں گی لیکن آپ اس 70 فیصد طبقے کو ان پڑھ تو کہہ سکتے ہیں لیکن تمام کے تمام لوگ جاہل نہیں ہیں۔ بہت سے ان پڑھ ، پڑھے لکھوں سے زیادہ باشعور ہوتے ہیں۔معاف کیجئے گا محترمہ آپ کی پوسٹ کو پر مزاح کی ریٹنگ دی کیونکہ میں بے اختیار مسکرا پڑا
کن لوگوں سے آپ نے یہ مطالبات کیئے ہیں
جن کو جتوانے والا 70٪ طبقہ ان پڑھ اورجاہل ہے
فرحت کیانیفراز آپ کی ساری باتیں اپنی جگہ شاید درست ہوں گی لیکن آپ اس 70 فیصد طبقے کو ان پڑھ تو کہہ سکتے ہیں لیکن تمام کے تمام لوگ جاہل نہیں ہیں۔ بہت سے ان پڑھ ، پڑھے لکھوں سے زیادہ باشعور ہوتے ہیں۔
ویسے بھی یہ طبقہ جیسا بھی ہے۔ اسی ملک کا حصہ ہے۔ ان پڑھ ہو یا جاہل، اس کی رائے کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو ہم لوگوں کی طرح بلند و بانگ دعووں اور انٹلکچوئلزم پر نہیں جاتے بلکہ زمینی حقائق کو دیکھتے ہوئے اپنا فیصلہ کرتے ہیں۔
فرحت کیانی
ان پڑھ کو کچھ شعور ہوتا ہے
لیکن الیکشن کے رزلٹس دیکھ کر تو یہی لگا کہ بس لوگوں نے آنکھیں بند کیں اور دھڑادھڑ ووٹ دے دیا
یہ مت سمجھئے گا کہ میں کی حمایت کر رہا ہوں
لیکن مجھے ایک امید تھی کہ شاید اس قوم کو اپنی حالت بدلنے کا خیال آگیا ہے
لیکن ہمیشہ کی طرح امید دم توڑ گئی
جعلی ڈگریوں والے پڑھا لکھا پاکستان کیسے بنائیں گے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
اصل میں شام 7 بجے کا وقت ملگجے اندھیرے کا ہوتا ہے اور آسمان سے نازل ہوتے ہیں اور 2 بجے کے قریب قریب پرانے بابے تہجد کی نماز کی تیاری کے لئے اٹھنے لگتے ہیں تب یہ اپنے کام سے فارغ ہو جاتے ہیں۔ ڈرتے ہیں کسی بابے کے ہتھے نہ چڑھ جائیں۔لو جی سرکار ہم آگئے ۔۔۔ اصل میں شام 7 تا رات 2 بجے تک ہماری مصروفیت بہت زیادہ ہوتی ہے۔۔اس لئے دیر کی معذرت ۔۔۔
کیا یہ انصاف ہے کہ ایک گریجویٹ نوجوان کو
ٹھیک کہہ رہے ہیں۔ بحث میں نہیں جاتے لیکن کل سے ایک ٹیکسٹ میسج بہت گردش کر رہا ہے۔ جس کا کچھ حصہ یہاں لکھنا چاہوں گی۔
'پاکستانیوں کو مبارک ہو کہ انہوں نے اپنے بچوں کے ایک 'تھرڈ کلاس' تعلیمی نظام سے بی اے کرنے پر ایک معمولی لیپ ٹاپ کے حصول کو چُنا ہے۔'
یہ ٹیکسٹ کافی طویل ہے۔ باقی باتوں کو چھوڑیں۔ میں یہ سمجھ نہیں پا رہی کہ اگر نظامِ تعلیم تھرڈ کلاس ہے تو اس صورت میں ہمارے اصل ڈگری یافتان کتنے باشعور ہوں گے؟ اور اگر وہ باشعور ہیں تو ہم اس نظامِ تعلیم کو بہ یک جنبش قلم یا زبان تھرڈ کلاس کہہ بھی سکتے ہیں یا نہیں؟
کیا خیال ہے بابا جی عسکری کو ساتھ ملا کے ایک گینگ بناتے ہیں اور وہ کیب بھی چھین لیتے ہیںکیا یہ انصاف ہے کہ ایک گریجویٹ نوجوان کو
نوکری فراہم کرنے کے بجائے ایک ٹیکسی دیدی جائے ؟؟؟؟؟؟
یقیناً یہ اس گریجویٹ نوجوان کے لئے بہت مایوسی کی بات ہے۔ لیکن فراز اگر ہم غیر جانبداری سے تجزیہ کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ رسیشن کی وجہ سے اس وقت پاکستان سمیت دنیا بھر میں بیروزگاری کی شرح اس قدر بڑھ چکی ہے اور بڑھ رہی ہے کہ گریجویٹس کو بھی وائٹ کالر جاب کی خواہش چھوڑ کر بلیو کالر متبادل روزگار کی طرف جانا پڑ رہا ہے۔ برطانیہ میں صرف تین ماہ میں (دسمبر 2012 سے فروری 2013 تک) 70 ہزار مزید بے روزگاروں کا اضافہ ہوا اور وہاں اس وقت دو اعشاریہ پانچ ملین لوگ بے روزگار ہیں۔ انٹرنیشنل لیبر آفس کے مطابق دنیا بھر میں نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح بارہ اعشارہ چھ فیصد ہے جو مزید بڑھے گی۔ پاکستان میں یہ مسئلہ اس لئے مزید شدت اختیار کر جاتا ہے کہ ہمارے یہاں لوگوں کا رحجان سادہ ایف اے ، بی اے یا ایم اے کر لینا ہے۔ ہم skill oriented تعلیم یا ڈگری کی طرف جاتے ہی نہیں ہیں۔ اور یوں کم مواقع اور زیادہ امیدواروں کی وجہ سے بہت سوں کو اپنی ڈریم جاب کو بھول کر کچھ اور سوچنا پڑتا ہے۔ دیکھا جائے تو ایسی صورتحال میں ایک ٹیکسی بھی مل جاتی ہے تو کچھ برا نہیں۔ ویسے بھی پیشہ تو کوئی بُرا نہیں ہوتا۔ تعلیم کا اصل مقصد ذہنی اور شخصی تعمیر ہے۔ اگر یہ مقصد پورا ہو جائے تو سمجھئے ایک نسل اگر ایسی مشکلات کا شکار ہو بھی جاتی ہے تو آنے والے لوگوں کے لئے ایک اچھا مستقبل چھوڑ سکتی ہے۔کیا یہ انصاف ہے کہ ایک گریجویٹ نوجوان کو
نوکری فراہم کرنے کے بجائے ایک ٹیکسی دیدی جائے ؟؟؟؟؟؟
بات یہ کہ ہمارے ہاں لوگ پڑھتے ہی اسی لیئے ہیں کہ کوئی وائٹ کالر جاب ملےیقیناً یہ اس گریجویٹ نوجوان کے لئے بہت مایوسی کی بات ہے۔ لیکن فراز اگر ہم غیر جانبداری سے تجزیہ کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ رسیشن کی وجہ سے اس وقت پاکستان سمیت دنیا بھر میں بیروزگاری کی شرح اس قدر بڑھ چکی ہے اور بڑھ رہی ہے کہ گریجویٹس کو بھی وائٹ کالر جاب کی خواہش چھوڑ کر بلیو کالر متبادل روزگار کی طرف جانا پڑ رہا ہے۔ برطانیہ میں صرف تین ماہ میں (دسمبر 2012 سے فروری 2013 تک) 70 ہزار مزید بے روزگاروں کا اضافہ ہوا اور وہاں اس وقت دو اعشاریہ پانچ ملین لوگ بے روزگار ہیں۔ انٹرنیشنل لیبر آفس کے مطابق دنیا بھر میں نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح بارہ اعشارہ چھ فیصد ہے جو مزید بڑھے گی۔ پاکستان میں یہ مسئلہ اس لئے مزید شدت اختیار کر جاتا ہے کہ ہمارے یہاں لوگوں کا رحجان سادہ ایف اے ، بی اے یا ایم اے کر لینا ہے۔ ہم skill oriented تعلیم یا ڈگری کی طرف جاتے ہی نہیں ہیں۔ اور یوں کم مواقع اور زیادہ امیدواروں کی وجہ سے بہت سوں کو اپنی ڈریم جاب کو بھول کر کچھ اور سوچنا پڑتا ہے۔ دیکھا جائے تو ایسی صورتحال میں ایک ٹیکسی بھی مل جاتی ہے تو کچھ برا نہیں۔ ویسے بھی پیشہ تو کوئی بُرا نہیں ہوتا۔ تعلیم کا اصل مقصد ذہنی اور شخصی تعمیر ہے۔ اگر یہ مقصد پورا ہو جائے تو سمجھئے ایک نسل اگر ایسی مشکلات کا شکار ہو بھی جاتی ہے تو آنے والے لوگوں کے لئے ایک اچھا مستقبل چھوڑ سکتی ہے۔
ایک طرح سے عوامی فلاح کے تمام اقدامات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ بیروزگاری ہو گی تو معاشی ترقی کی رفتار سست ہی رہے گی۔ والدین بے روزگار ہوں گے تو وہ بچوں کو پڑھنے نہیں بھیج سکیں گے۔ بچے نہیں پڑھیں گے تو ہمارے پاس کبھی ایسی فورس آئے گی ہی نہیں جو تبدیلی کو بنیادی درجے سے نافذ کرنا شروع کرے۔ ایسی صورت میں بہترین دفتری نوکری کی بجائے کوئی بھی باعزت روزگار میسر ہو تو میرا خیال ہے اس کو قبول کرنے میں کوئی حرج نہیں ہونا چاہئیے۔
شام 7 سے رات بارہ بجے ؟ اس وقت تو پل پر اندھیرا ہوتا ہے استاد جیلو جی سرکار ہم آگئے ۔۔۔ اصل میں شام 7 تا رات 2 بجے تک ہماری مصروفیت بہت زیادہ ہوتی ہے۔۔اس لئے دیر کی معذرت ۔۔۔
ویسے بھرا عسکری موم بتی سے روشنی ڈالنے سے پہلے یہاں میں دو چار باتیں بھی کرنا چاہوں گا۔
آپ کو غالباً پاکستان آئے ہوئے بہت عرصہ بیت گیا لگتا ہے۔۔اس دوران اگر آئے ہوں تو بس دوچار دن یا گھنٹوں میں آئے ہوں گے۔۔اگر آئے بھی گئے ہوں گے تو تسلی سے بیٹھ کر پاکستان کے حالات کا آپ نے بغور مطالعہ نہیں کیا ہو گا۔۔۔ ۔۔بحرحال
اتنی تہمید باندھنے کا مقصد آپ کو یہ بتانا مقصود ہے کہ پاکستان کا میڈیا اور کیبل سسٹم اتنا ترقی کر گیا ہے کہ ہر گھر میں کنجر خانہ عام سی بات ہے ۔اگر کوئی کہتا ہے کہ میرے گھر میں کنجر خانہ نہیں ہے اور پارسا بنتا ہے تو وہ دنیا کا سب سے بڑا جھوٹا انسان ہو گا۔
اب یہی دیکھئے ۔۔۔ '' پگ گیاں امبیاں راتاں ہویاں لمبیاں '' اور '' چلی ساواں دی ہنیری دو انار ہل گئے '' یہ دونوں گانے اور اس سے ملتے جلتے بہت سے گانے جن میں '' منجی وچ ڈانگ پھیردا '' وغیرہ وغیرہ عام گھروں کی کیبل پر عام دیکھے جاسکتے ہیں ۔۔۔ اب امبیاں کیسے پکائی جاتی ہیں یا دو انار کیسے ہلائے جاتے ہیں یا کہ منجی میں ڈانگ کیسے پھیری جاتی ہے ان سب کا عملی مضاہرہ شرفاء کے گھروں میں روزانہ دیکھا اور سنا جاسکتا ہے۔اور سٹیج ڈرامے جن میں سرعام مجروں کے گانے دکھائے جاتے ہیں وہ تمام عام مرد و زن اور مولوی حضرات بڑے ذوق و شوق سے دیکھتے پائے گئے ہیں ۔
اور پھر موبائیل پر کیا ہوتا ہے یہ بھی کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔
میرا یہاں یہ سب بتانے کا مقصد صرف اتنا ہے کہ جب اتنا کچھ پاکستان میں عام ہے اور پاکستانی لڑکے اور لڑکیوں کے لئے یہ معمولی بات ہے تو باہر رہنے والے لڑکے اور لڑکیوں کے لئے تو اس میں کوئی ننگا پن ہو ہی نہیں سکتا۔
اب مزے کی بات یہ ہے کہ میرے جیسا '' اناروں کے ہلنے '' کی اگر تشریح بغیر اندھیری کے (یعنی ڈھکے چھپے) الفاظ میں کر دے تو اسے بے دردی سے کاٹ کر پھینک دیا جائے گا۔
اس لئے بھرا جی یو ٹیوب کھلنے کا انتظار کر لیں ہم آپ کو لائیو ہلتے ہوئے انار دکھا دیں گے
اتنا کچھ کیسے لکھ لیا؟الیکشن2013 جو ہونا تھا ہو گیا اب آگے کی سوچی جائے اور اس پر بات کی جائے تو زیادہ بہتر ہو گا۔ جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں نواز شریف کی مسلم لیگ نون کو کامیابی ملی ہے اور عوام نے ان کو مینڈیٹ دیا ہے ۔ سب سے پہلے سیاسی پارٹیوں کو اب رونا دھونا بند کرنا چاہیے اور اس سیاسی گرم ماحول کو ٹھنڈا کرنا چاہیے اور عوام کو بھی اب چاہیے کہ ٹھنڈے ہو جائیں اور ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنا بند کریں ۔ہمارے ملک میں بہت کچھ پرفیکٹ نہین اس لیے اس بات پر بھی رونا بند کریں کہ الیکشن کیسے ہوئے ۔ خوشی کی بات جو اس الیکشن کی ہے عوام باہر نکلے عوام میں جذبہ تھا اور عوام نے جوش وخروش سے انتخابات مین حصہ لیا ۔ نتیجہ ہمارے سامنے ہے اور عوام رائے کا احترام ہم سب پر فرض ہے نا کہ اب عوام کو ہی جاھل وغیرہ کے برے القابات سے نواز جائے ۔ ہم عوام تبدیل نہیں کر سکتے لیڈر تو آنی جانی چیز ہے ۔
پاکستان کا المیہ رہا ہے کہ سیاسی پارٹیاں گند ایک دوسرے پر ڈالتی رہی ہین ۔ اسی طرح الیکشن کا گند بھی زوروں پر ہے لیکن جو بات اب بہتر لگی وہ لیڈروں کا اپنی ہار پر خاموش رہنا اور واویلا نا کرنا ہے ۔ اگر کوئی بڑی پارٹی اٹھ کھڑی ہوتی دھاندلی کے نعرے کے ساتھ تو بہت انارکی پھیلتی ملک میں ۔
اسی طرح اب جن کو مینڈیٹ ملا ہے ان پر بات کی جائے تو زیادہ بہتر ہے ۔ مرکز اور پنجاب میں حکومت بننے سے اب سب سے بڑی ذمہ داری پی ایم ایل این پر آتی ہے ۔ نواز شریف اور شہباز شریف نے یقینا اچھے برے مکس کام کیے ہیں پر اس بار ان کو کچھ مزید کر کے دکھانا ہو گا ۔ جو کچھ میرے دماغ میں ہے اگر یہ ہو جائے تو عوام یقیننا اگلی بار ان کا حال پی پی پی جیسا نہین کریں گے
عمران خآن صاحب گڈ لگ فار نیکسٹ ٹائم ۔ ہار جیت کوئی اینڈ نہیں پی ٹی آئی ختم نہین ہو رہی نا یہ آخری انتخابات تھے امید ہے ایک دن آپکو بھی عوام چانس دے گی۔ آپ پر اس وقت بھی بھاری ذمہ داری ڈالی ہے عوام نے آپکو ایک صوبے کی حکومت ملی ہے آپ اسے مثال بنا کر پیش کریں تاکہ اگلی بار عوام دیکھے کہ آپ کیا کچھ کر سکتے ہیں ۔ آپ کو ٹف اپوزیشن بننا ہے جو حکومت کو سیدھا رکھے اور عوامی مفاد میں آپکو حکومت کے ساتھ بھی کھڑا ہونا ہے نا کہ میں نا مانوں کا راگ الاپیں اور کام دھندہ چوپٹ رکھیں ۔فاٹا اور خیبر پختون خواہ کی عوام نے آپکو چنا ہے اور مرکز کی دوسری بڑی آواز بھی آپ ہین اب آپکا اصل امتحان ہے ہم دیکھیں گے کہ آپ کیا کرتے ہو عوام کے لیے اپنے صوبے مین اور کتنی ترقی خوشحالی امن لے آتے ہو وہاں ۔ اس وقت کے نتیجے کے مطابق بھی آپکے 90 ایم پی اے ایم این اے جیت چکے ہین یہ بہت بڑی تعداد ہے اب آپکو ان 90 حلقوں کی عوام کو کر کے دکھانا ہے کہ آپ کو ووٹ دے کر انہوں نے کیا کھویا کیا پایا ۔ مجھے امید ہے صوبہ خیبر پختون خواہ آپکا منی نیا پاکستان بنے گا اور زبردست ترقی خوشحالی کے ساتھ پاکستنا کا سب سے ترقی یافتہ علاقہ بن کر ابھرے گا۔ اور پانچ سال بعد آُ مزید مضبوط بن کر سامنے آئیں گے ۔
- سب سے پہلے زرداری ٹولے سے جان چھڑائیں جیسے ہی ان کی مدت ختم ہو چاروں گورنر اور صدر کچھ مخلص اور ایماندار لوگوں کو بنایا جائے
- تمام پارٹیوں کو ساتھ لے کر اور مشاورت سے چلا جائے نا کہ ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچ اور رگڑے لگا کر
- ملک کو درپیش چیلنجز کا ٹھنڈے دل سے حقیقت پسندانہ حل سوچا جائے
- عوام کی جو سب سے بڑی مشکلیں ہیں ان کو سامنے رکھ کر اگر کام کیا جائے تو بے شک آپ کوئی میگا یادگار چیز نا بنوائیں عوام آپکو ووٹ دے گی ۔ لوڈ شیڈنگ اور بد امنی اس وقت ٹاپ پر ہین عوام پس کر رہ گئی ہین ان میں
- جتنا جلدی ہو سکے شارٹ اور لانگ ٹرم پر بجلی کے مسئلے کا حل نکالا جائے اور حل نکالتے وقت یاد رکھا جائے کہ پہلے ہی ہمارا فیول بل 30 ارب ڈالر ہو چکا ہے ہم کما کما کر صرف تیل والے ملکوں کو نہیں دے سکتے۔ اس لیے شارٹ ٹرم ہمسایہ ممالک سے سرپلس بجلی خرید کر اور لانگ ٹرم پن سولر اور ونڈ انرجی کے بڑے منصوبے بنائے جائیں اگر آپ نے لوڈ شیڈنگ مار دی تو آپ نے عوام کے دل جیت لیے بلکہ اگلے الیکشن کے لیے بھی پکا کام کر لیا ۔ عوام کی روزی روٹی سکون نیند سب اس بجلی نے حرام کر رکھی ہے اور اس پر آپکو جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہو گا بہت ہی جارہانہ انداز میں
- عوام بہت جلد رونے دھونے سے تنگ آ جاتی ہے اس لیے اب دوبارہ سے وہی راگ نا الاپا جائے کہ مسائل ورثے مین ملے ہین ہم کیا کریں ۔ اس طرح قوم کی امیدیں بہت جلد دم توڑ جاتی ہین اور عوام مین مایوسی پھیلتی ہے اور پھر اس نقصان کی بھرپائی نہیں ہو سکتی ۔
- خدا نے آپکو ایک اور موقع دیا ہے اور اس بار کوئی خطرہ بھی نہیں رہا جیسے پہلے ہوتا تھا اب فوج عدلیہ عوام سب جمہوریت پر متفق ہیں اس لیے ان کو کچھ ڈیلیور کریں اور نمائشی یا پیسے جھونکنے والے منصوبوں کی بجائے سولڈ کام کریں تا کہ آپکو بتانے کی ضرورت نا ہو کہ یہ کیا وہ کیا لوگ خؤد سے آپکی تعریف کریں
- بلوچستان کے سارے معاملے کو نئے سرے سے سیٹ کریں اور جتنا جلدی ہو بات چیت سے اس مسئلے کا حل نکالیں
- فاٹا اور پاکستان کی دہشت گردی پر قاپو پانے کے لیے اقدامات کریں سیاسی یا عسکری پر جتنا جلدی ہو اس جنگ سے نکلیں تا کہ یہ خؤن کا بہتا دریا بند ہو
- پاکستان بھر کی ڈی ویپنائزیشن کریں اور عوام سے ہتھیار پہلے ٹائم دے کر واپس لین اور پھر آپریشن کر کے عوام میں ہتھیار تباہ کن حد تک بڑھ چکے ہین جن کے ہوتے امن کے خؤب دیکھنا بے وقوفی ہے ۔ کراچی پشاور لاہور کوئٹہ سمیت تمام بڑے شہروں مین آپریشن اور پیار سے ہتھیار نکلوائین اور مزید ہتھیار بیچنے پر پابندی لگائیں عسکریت پسندی اور گن کلچر کی حوصلہ شکنی کریں تا کہ عوام کی حفاظت ہو سکے ۔
- پولیس کلچر پر خصوصی توجہ دیں اور پولیس کا سارا نظام ری ویو کر کے موٹر وے پولیس جیسی کوئی فورس بنائیں جو عوام کی خدمتگار ہو
- کراچی کو کلئیر کرا کر رینجرز اور ایف سی کو واپس بیرکوں میں بھیجیں بہت ہو گیا خون خرابہ اب اس مسئلے کو مزید لٹکایا تو وہاں سول وار ہو سکتی ہے ۔
- جنوبی پنجاب فاٹا بلوچستان اندرون سندھ اور دوسرے پسماندہ علاقوں پر خصوصی توجہ دیں غربت پیسے دے کر یا گاڑیاں دے کر نہیں تعلیم اور روزگار سے ختم ہوتی ہے ۔
- تعلیم پر خصوصی توجہ دیں اور تعلیمی بجٹ کم از کم 200 فیصد سالانہ زیادہ کریں ملک مین سکولوں کالجوں کا ایک جال بچھا دیں اور اساتذہ کی ٹریننگ تکخواہیں اور مراعات پر کشش بنائین تا کہ قابل لوگ بھی اس طرف کھینچے چلے آئیں ۔ ملک کو جہالت نے برباد کر رکھا ہے
- سیاسی اتحاد کریں پر عوام کی جان نا نکالیں زرداری کی طرح مک مکا کر کے۔ اسی طرح احتساب کا عمل ہونا چاہیے ملک کے بڑے اداروں کو بچانے کے لیے قابل ترین آدمی لگائے جائیں جو ریلوے پی آئی اے پاکستان سٹیل کو ڈوبنے سے بچائیں ۔
- ترقیاتی بجٹ پر سارے پاکستنا کا حق ہے ایک لاہور کی نا چمکاتے جائیں ورنہ ساری پبلک اٹھ کر لاہور آ بیٹھے گی اور اس کا حال بھی کراچی جیسا ہو جائے گا۔ ہر پارٹی کے علاقے میں ترقیاتی کام برابر ہونے چاہیے - یاد تو ہے نا زرداری نے کیسے ناظقہ بند کیا ہے 5 سال پنجاب کا آپ نے ویسا نہین کرنا
- عوام کو ڈیلیور کریں اب یہ عوام مزید برداشت نہین کر سکتی ارجنٹ ضرورت ہے عوام کو بجلی گیس امن امان کی اب آپ بھی بہانے بازی نا کر لینا ۔
- آپ بزنس مین ہیں آپ اچھی طرح جانتے ہین انویسٹرز کا اعتماد کیسے جیتا جا سکتا ہے پاکستانی انڈسٹری اور پاکستان میں انویسٹمنٹ کی قبر بنا دی زرداری نے آپ کو اسے بحال کرانا ہے تا کہ عوام خوشحال ہوں اور ملک آگے بڑھے جو کہ پچھلے 5 سلا مین پیچھے جا رہا تھا۔
- موثر سفارت کاری سے امریکی حملے بند کرائیں اور دوسرے ملکوں کی پاکستان میں مداخلت کے راستے بند کرائیں عوام اب وہ والی نہیں عوام سب جانتی ہے کیا ہو رہا ہے ۔
باقی الطاف زرداری اسفند یار تم لوگوں کو بندہ کیا کہے تمھارے دل آنکھیں کان بند ہین تم جو کر رہے ہو اور کرتے رہے ہو اس کا پورا پورا بدلہ ملے گا کل قیامت کے دن جہاں نا تمھاری پارٹی ہو گی نا کوئی سیاسی قوت ۔ کچھ تو خدا کا خوف کرتے پر شاید خدا نے تمھارے دلوں پر مہر لگا دی ہے ۔ زرداری آپ سے جان چھوٹی عوام کی یہی ہمارے لیے بہت بڑی بات ہے آپ ایک کینسر ہو جو اس ملک کو 2008 میں لگا تھا۔
یہ ملک ہمیشہ رہے گا چاہیے یہ پارٹیا رہین نا رہین یا یہ سارے لیڈر رہیں نا رہیں یہ بات عوام کو یاد رکھنی چاہیے کہ اصل چیز ملک ہے نا کہ پارٹی یا لیڈر ۔پاکستان زندہ باد
( تحریر و پیشکش - عسکری )
مین کل بہت تھکا آیا تھا جناب ایک ٹرن اور لگا مقررہ وقت کے بعد تو میرا دماغ کھوم گیا تھا غصے سے کہ کب یہ ٹرن ختم ہو گا سوچا تھا ڈیوٹی دے کر راستے مین سے کچھ چکن بروسٹ لیتا جاؤں گا پر اس وقت تک سب بند ہو چکا تھا ۔ اس لیے میں غصے مین گھر آ کر پڑا رہا اور آرام کرنے کے بعد جب بھوک کا ٹائم گزر گیا سپر مارکیٹ سے فروزن بھنڈی کا ایک پیکٹ لے آیا اور ان کو پیاز کاٹ کے فرائی کیا تھا وہ کھایا ۔ اور پھر دوائی کے طور پر گردے صاف کرنے کے لیے ایک گلاس parsley کا ابلا ہوا پانی پیااتنا کچھ کیسے لکھ لیا؟
سچ بتا کیا کھا کر لکھا ہے؟
شاباش کان میں بتا دے
کسی کو نہیں بتاؤں گا
اور اسی بھنڈی کا نشہ سر چڑھ کر بول رہا ہےمین کل بہت تھکا آیا تھا جناب ایک ٹرن اور لگا مقررہ وقت کے بعد تو میرا دماغ کھوم گیا تھا غصے سے کہ کب یہ ٹرن ختم ہو گا سوچا تھا ڈیوٹی دے کر راستے مین سے کچھ چکن بروسٹ لیتا جاؤں گا پر اس وقت تک سب بند ہو چکا تھا ۔ اس لیے میں غصے مین گھر آ کر پڑا رہا اور آرام کرنے کے بعد جب بھوک کا ٹائم گزر گیا سپر مارکیٹ سے فروزن بھنڈی کا ایک پیکٹ لے آیا اور ان کو پیاز کاٹ کے فرائی کیا تھا وہ کھایا ۔ اور پھر دوائی کے طور پر گردے صاف کرنے کے لیے ایک گلاس parsley کا ابلا ہوا پانی پیا
وہ تو آج پڑی رہی فریج مین ہم نے پکوڑے بنا کر کھا لیےاور اسی بھنڈی کا نشہ سر چڑھ کر بول رہا ہے
اؤئے وچ بھنگ تے نیئں پائی سیوہ تو آج پڑی رہی فریج مین ہم نے پکوڑے بنا کر کھا لیے