الیکشن 2018 میں لاہور کے نتائج

الیکشن ۲۰۱۸ میں لاہور میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے درمیان کافی سخت اور کانٹے دار مقابلہ ہے۔
اس دھاگے میں لاہور کے حلقوں میں ووٹنگ کے حالات اور نتائج پر گفتگو کی سب کو دعوت عام ہے خاص طور پر اہل لاہور اس میں ضرور شرکت کریں۔
 
میرا حلقہ این اے ۱۳۱ ہے جہاں سے عمران خان اور خواجہ سعد رفیق مدمقابل ہیں۔
صوبائی حلقہ ۱۶۲ ہے جس میں قابل ذکر امیدوار تحریک انصاف سے علیم خان ہے۔
 
ہر شہر کی اپنی لڑی ہو گی
میں نے اپنے شہر کی لڑی بنائی اور میرا خیال ہے ہر شہر کی ہونی چاہیے اس سے گفتگو میں بھی آسانی رہے گی اور بعدازاں ہر شہر کی لڑی کی مدد سے اگلے الیکشن میں ڈیٹا کا تجزیہ کرنا بھی آسان ہوگا۔
 
میرا حلقہ این اے ۱۳۱ ہے جہاں سے عمران خان اور خواجہ سعد رفیق مدمقابل ہیں۔
صوبائی حلقہ ۱۶۲ ہے جس میں قابل ذکر امیدوار تحریک انصاف سے علیم خان ہے۔

میں نے قومی اسمبلی کے لیے عمران خان کو ووٹ دیا اور
صوبائی اسمبلی کے لیے جیپ کو ووٹ دیا کیونکہ صوبائی کے لیے علیم خان کو بہتر نہیں سمجھا۔

جیپ کو اس لیے ووٹ دیا کہ اس کی بھی ہوا بنی ہوئی ہے ، جیپ کے جب ٹوٹل ووٹ گنے جائیں گے تو ایک ووٹ میرا بھی ہوگا۔:)
 
ووٹ ڈالتے ہوئے سخت بارش شروع ہو گئی تھی اور چھتری سے میں تو بھیگنے سے بچ گیا مگر چھوٹا بھائی ووٹ ڈالنے کے بعد نچڑا ہوا ہی باہر آیا۔
 

زیک

مسافر
میں نے قومی اسمبلی کے لیے عمران خان کو ووٹ دیا اور
صوبائی اسمبلی کے لیے جیپ کو ووٹ دیا کیونکہ صوبائی کے لیے علیم خان کو بہتر نہیں سمجھا۔

جیپ کو اس لیے ووٹ دیا کہ اس کی بھی ہوا بنی ہوئی ہے ، جیپ کے جب ٹوٹل ووٹ گنے جائیں گے تو ایک ووٹ میرا بھی ہوگا۔:)
یعنی خلائی مخلوق دونوں طرف
 
ابھی تک کے نتائج کے مطابق عمران خان اور سعد رفیق میں انتہائی کانٹے دار مقابلہ ہے اور غیر حتمی نتائج کے چند سو کا فرق ہے۔
 
آخری تدوین:
لاہور میں غیر معروف تحریک انصاف کے امیدوار جیت رہے ہیں اور معروف امیدوار کا مقابلہ بہت ہی سخت ہے۔
 
لاھور کی 14 قومی اسمبلی کی سیٹیس پر
ن لیگ 10
تحریک 3
این اے 131 پر عمران خان بمقابلہ سعد رفیق مقابلہ جاری (کپتان فاتح متوقع)
 
Top