اُس وقت صورت حال یکسر مختلف تھی۔ نائن الیون کے باعث متحدہ مجلسِ عمل کو بہت زیادہ نشستیں مل گئیں۔ اس وقت شاید انہیں اسٹیبلشمنٹ کی اس طرح کی آشیر باد حاصل نہ ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن اور عمران خان دس برس قبل تک ایک پلیٹ فارم پر بھی موجود رہے۔ تاہم، بے نظیر بھٹو کے دنیا سے جانے کے بعد عمران خان کو اسپیس مل گئی جس کا انہوں نے بھرپور فائدہ اٹھایا اور بے حد مقبول ہو گئے۔ شریف فیملی اور زرداری کے علاوہ مولانا فضل الرحمٰن کو بھی انہوں نے نشانے پر لے لیا۔ اب یہ اختلافات اس نہج پر ہیں کہ ہمیں یہ فاصلے پاٹنا قریب قریب ناممکن دکھائی دیتا ہے۔ ہاں، یہ ممکن ہے کہ عمران خان اپنی جگہ کسی اور کو وزیراعظم نامزد کر دیں تو شاید متحدہ مجلس عمل کسی نہ کسی حد تک ساتھ دے تاہم ہمیں یہ بھی بعید از قیاس معلوم ہوتا ہے۔ متحدہ مجلس عمل کی اصل منزل خیبر پختون خواہ کی صوبائی اسمبلی میں زیادہ نشستیں حاصل کرنا ہے تاکہ وہ اے این پی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کے ساتھ مل کر حکومت سازی کی پوزیشن میں آ سکے۔جہاں تک یاد پڑتا ہے متحدہ مجلس عمل ۲۰۰۲ء کے انتخابات کے بعد بھی مرکزی حکومت کا حصہ نہیں بنی تھی بلکہ حزب اختلاف کا حصہ تھی۔ بس ق لیگ کے وزیراعظم اور مشرف کی صدارت کے حق میں ووٹ دے کر ان کا ہر اہم موقع پر ساتھ دیا تھا۔
ان کا کمال ہی یہ ہے کہ اندازہ کرنا مشکل ہوتا ہے کہ بظاہر کس طرف ہیں۔
پہلی دفعہ کا تو کنفرم ہے۔ اس کے بعد والے ذہن میں نہیں۔ مشرف کو بھی ووٹ نہیں دیا تھا، ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا۔ وہ بھی اس معاہدہ کے تحت کہ دسمبر 2004 میں مشرف وردی اتار دے گا۔ وعدہ خلافی مشرف نے کی۔تینوں بار؟
جمالی ، شجاعت اور پھر شوکت عزیز وزیراعظم رہے ہیں۔
اگر "انھوں" نے مذہبی بنیادوں پر دو پارٹیز کھڑی کر دی ہیں تو یہ تو نقصان دہ حکمت عملی نہیں ہے؟تحریک لبیک جو کہ متحدہ مجلس عمل کہ حصہ نہیں ہے وہ بیک اپ کا بیک اپ ہے۔
اُس وقت صورت حال یکسر مختلف تھی۔ نائن الیون کے باعث متحدہ مجلسِ عمل کو بہت زیادہ نشستیں مل گئیں۔ اس وقت شاید انہیں اسٹیبلشمنٹ کی اس طرح کی آشیر باد حاصل نہ ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن اور عمران خان دس برس قبل تک ایک پلیٹ فارم پر بھی موجود رہے۔ تاہم، بے نظیر بھٹو کے دنیا سے جانے کے بعد عمران خان کو اسپیس مل گئی جس کا انہوں نے بھرپور فائدہ اٹھایا اور بے حد مقبول ہو گئے۔ شریف فیملی اور زرداری کے علاوہ مولانا فضل الرحمٰن کو بھی انہوں نے نشانے پر لے لیا۔ اب یہ اختلافات اس نہج پر ہیں کہ ہمیں یہ فاصلے پاٹنا قریب قریب ناممکن دکھائی دیتا ہے۔ ہاں، یہ ممکن ہے کہ عمران خان اپنی جگہ کسی اور کو وزیراعظم نامزد کر دیں تو شاید متحدہ مجلس عمل کسی نہ کسی حد تک ساتھ دے تاہم ہمیں یہ بھی بعید از قیاس معلوم ہوتا ہے۔ متحدہ مجلس عمل کی اصل منزل خیبر پختون خواہ کی صوبائی اسمبلی میں زیادہ نشستیں حاصل کرنا ہے تاکہ وہ اے این پی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کے ساتھ مل کر حکومت سازی کی پوزیشن میں آ سکے۔
ہو سکتا ہے آپ کی آراء درست ہوں۔پہلی دفعہ کا تو کنفرم ہے۔ اس کے بعد والے ذہن میں نہیں۔ مشرف کو بھی ووٹ نہیں دیا تھا، ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا۔ وہ بھی اس معاہدہ کے تحت کہ دسمبر 2004 میں مشرف وردی اتار دے گا۔ وعدہ خلافی مشرف نے کی۔
اور مجلس عمل کی غلطی یہ تھی کہ مشرف پر اعتبار کر لیا۔
بہرحال اس کی تفصیل میں لایعنی بحث ہے۔ جس کا فی الوقت کوئی فائدہ نہیں۔
تحریکِ لبیک شاید لمبی اننگز کھیلنے کی صلاحیت نہیں رکھتی ہے۔ انہیں بھی متحدہ مجلس عمل کا حصہ بننا پڑے گا، جلد یا بدیر! اس الیکشن میں شاید انہیں بوجوہ زیادہ ووٹ پڑجائیں تاہم ہمارے خیال میں وہ قومی اسمبلی کی ایک آدھ سے زیادہ نشست حاصل نہ کر پائے گی۔اگر "انھوں" نے مذہبی بنیادوں پر دو پارٹیز کھڑی کر دی ہیں تو یہ تو نقصان دہ حکمت عملی نہیں ہے؟
کہ ایک دوسرے کا ووٹ کاٹ کر دوسروں کو مضبوط کریں گی؟
خادم رضوی صاحب کا مزاج نہیں ہے کسی کے ساتھ چلنے والا۔انہیں بھی متحدہ مجلس عمل کا حصہ بننا پڑے گا،
میری یہ مراد نہیں ہے کہ کسی "انھوں" نے ترتیب دیا ہے۔ میری رائے میں دونوں جماعتیں اپنا حقیقی ووٹ بنک رکھتی ہیں۔ تبصرے کا پسں منظر محض تحریک انصاف کو ملنے والی سہولت ہے۔اگر "انھوں" نے مذہبی بنیادوں پر دو پارٹیز کھڑی کر دی ہیں تو یہ تو نقصان دہ حکمت عملی نہیں ہے؟
کہ ایک دوسرے کا ووٹ کاٹ کر دوسروں کو مضبوط کریں گی؟
اس طرح کی تھیوریاں کچھ ہفتوں یا مہینوں سے گردش کر رہی ہیں۔تحریکِ انصاف کو آخر کس حد تک اٹھایا جا سکتا ہے۔ تحریکِ انصاف کو سندھ میں پذیرائی نہیں مل رہی ہے۔ بلوچستان میں پارٹی کی جڑیں کمزور ہیں۔ پنجاب میں تحریکِ انصاف شاید پہلے سے زیادہ مقبول ہے۔ خیبرپختونخواہ میں 2013ء کی نسبت کم مقبول جماعت ہے۔ اس طرح کے عارضی سہاروں کے باوجود حالت یہ ہے کہ تحریک کو سادہ اکثریت ملنا بھی محال ہے۔ انتخابات کے بعد بدقسمتی سے زرداری صاحب شاید زیادہ اہمیت اختیار کر جائیں گے۔متحدہ مجلس عمل خیبر پختون خواہ میں زیادہ ووٹ لے گی جس کا نقصان تحریکِ انصاف کو اٹھانا پڑے گا۔ تحریکِ لبیک پنجاب کے ہر حلقے میں رسوخ رکھتی ہے۔ مسلم لیگ نون کو اس جماعت سے کافی خطرات لاحق ہیں تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ تحریکِ انصاف کے کئی ووٹرز بھی تحریکِ لبیک کو ووٹ دینے پر آمادہ ہیں۔ تحریک لبیک شاید نشست تو ایک بھی جیت نہ پائے، تاہم، دوسری سیاسی جماعتوں کے ووٹ بنک کو متاثر کرنے کی قوت سے مالا مال ہے۔ ہماری دانست میں، ہنگ پارلیمان وجود میں آئے گی اور سنجرانی نما وزیراعظم سامنے آنے کا امکان ہے؛ یوں اسٹیبلشمنٹ کی مراد بھی بھر آئے گی۔ اسٹیبلشمنٹ کو مضبوط وزیراعظم سے ہی تو چڑ رہی ہے۔ عمران خان کو اسٹیبلشمنٹ کیسے گوارا کر سکتی ہے؟ ہمارے خیال میں اسٹیبلشمنٹ اصل معاملہ زرداری صاحب کے ساتھ کرنا پسند کرے گی۔
یقین کرنے کی کوئی خاص وجہ سامنے نہ ہے تاہم ہمارا شمار بھی ان افراد میں کیا جائے جو خان صاحب کو اقتدار میں دیکھنے کے متمنی ہیں۔اس طرح کی تھیوریاں کچھ ہفتوں یا مہینوں سے گردش کر رہی ہیں۔
لیکن اب اس بات پہ یقین کر لیجئے کہ عمران خان صاحب ہی اگلے وزیرِاعظم بننے جا رہے ہیں۔ تاوقتیکہ کچھ غیرمعمولی وقوعہ دیکھنے کو ملے۔
ابھی بھی وجہ سامنے نہیں ہے؟؟؟؟یقین کرنے کی کوئی خاص وجہ سامنے نہ ہے تاہم ہمارا شمار بھی ان افراد میں کیا جائے جو خان صاحب کو اقتدار میں دیکھنے کے متمنی ہیں۔
ہمیں خلائی مخلوق کی پھرتیاں ضرور دکھائی دے رہی ہیں تاہم یہ اہتمام شاید کسی 'مضبوط وزیراعظم' کے لیے نہیں کیا جا رہا ہے۔ شاید ہم غلط سمجھ رہے ہوں!ابھی بھی وجہ سامنے نہیں ہے؟؟؟؟
دیکھئے بھائی! اگر میرے سامنے جوسر بھی پڑا ہے، آم بھی کٹے پڑے ہیں، دودھ کا برتن بھی موجود ہے، چینی بھی موجود ہے اور گلاس وغیرہ بھی۔ نیز بجلی بھی آ رہی ہے اور بیک اپ میں جنریٹر بھی دکھائی دے رہا ہو تو اس بات پہ یقین کر لینے میں کیا تامل کہ میں آج ملک شیک پی کے رہوں گا۔
لیکن اگر آپ کو شک ہو کہ کسی نے دودھ میں زہر ملا دیا ہے، یا چینی کی جگہ نمک ہے، اور آم بھی سڑے ہوئے ہیں۔ تو کچھ خلش کی گنجائش تو بچتی ہے۔ابھی بھی وجہ سامنے نہیں ہے؟؟؟؟
دیکھئے بھائی! اگر میرے سامنے جوسر بھی پڑا ہے، آم بھی کٹے پڑے ہیں، دودھ کا برتن بھی موجود ہے، چینی بھی موجود ہے اور گلاس وغیرہ بھی۔ نیز بجلی بھی آ رہی ہے اور بیک اپ میں جنریٹر بھی دکھائی دے رہا ہو تو اس بات پہ یقین کر لینے میں کیا تامل کہ میں آج ملک شیک پی کے رہوں گا۔
اور عمران خان کے مضبوط وزیراعظم ہونے کا شبہ آپ کو کیسے ہے؟ہمیں خلائی مخلوق کی پھرتیاں ضرور دکھائی دے رہی ہیں تاہم یہ اہتمام شاید کسی 'مضبوط وزیراعظم' کے لیے نہیں کیا جا رہا ہے۔ شاید ہم غلط سمجھ رہے ہوں!
اقتدار کا نشہ مست ضرور کرتا ہے صاحب!اور عمران خان کے مضبوط وزیراعظم ہونے کا شبہ آپ کو کیسے ہے؟
یہاں تک تو خلش کی گنجائش بنتی ہے۔ لیکن اب جوسر مشین بھی چل پڑی ہے تو یقین کرنا پڑے گا کہ صاحبِ جوسر اب ملک شیک پی کر رہے گا، چاہے دودھ میں زہر ہے یا سرف۔لیکن اگر آپ کو شک ہو کہ کسی نے دودھ میں زہر ملا دیا ہے، یا چینی کی جگہ نمک ہے، اور عام بھی سڑے ہوئے ہیں۔ تو کچھ خلش کی گنجائش تو بچتی ہے۔
اس کا شبہ تو مجھے بھی ہے کہ دونوں جانب سے معاملات کی ہینڈلنگ میں مسائل رہیں گے۔اور عمران خان کے مضبوط وزیراعظم ہونے کا شبہ آپ کو کیسے ہے؟
جوسر سے گلاس میں نکالتے ہوئے مکھی گرنے کا شبہ تو پھر بھی رہے گا۔یہاں تک تو خلش کی گنجائش بنتی ہے۔ لیکن اب جوسر مشین بھی چل پڑی ہے تو یقین کرنا پڑے گا کہ صاحبِ جوسر اب ملک شیک پی کر رہے گا، چاہے دودھ میں زہر ہے یا سرف۔