امام ابن تيمیہ (رح) پر لگائے گئے ايك بہتان كى حقيقت

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
احباب سے گزارش ہے کہ اس حوالے سے مفید گفتگو ماحول کو خوشگوار رکھتے ہوئے ہو سکتی ہے تو ضرور جاری رکھی جائے۔ ورنہ بلا سبب اشتعال انگیزی اور اپنی بات منوانے یا دوسرے کو نیچا دکھانے کے لئے طنز و تشنیع کسی طور سلجھے ہوئے لوگوں کا شیوہ نہیں۔ باتوں کا رخ ایسا ہو جائے تو گفتگو موضوع سے ہٹ جاتی ہے اور مباحثہ بہت ہی تلخ انجام کو پہونچتا ہے۔

واضح رہے کہ ہم نے یہ بات کسی ایک فرد یا چند افراد کو نشانہ بنا کر نہیں کہی ہے۔ بلکہ ہماری درخواست، مشورہ اور یاد دہانی ہر محفلین کے لئے ہے۔ از راہ مہربانی مباحثے کے آداب اور محفل کے ضوابط کو ملحوظ رکھیں۔
 

عین عین

لائبریرین
شمشاد بھائی! دھاگے اور کسی موضوع کا آغاز کرنے والوں کو یاد دہانی کا سلسلہ شروع کریں کہ وہ محفل پر آئیں تو دوسرے موضوعات پر اظہار خیال ضرور کریں لیکن خاص طور پر اپنے شروع کردہ موضوع کو ضرور دیکھیں۔۔۔۔۔ پلیززززززززز
 

محمداحمد

لائبریرین
ایسا لگتا ہے کہ اب صرف ضد میں اس لڑی میں پوسٹ پر پوسٹ لگائی جارہی ہے ورنہ اصل بات تو کب کی ختم ہوگئی۔ کوئی ایک فریق ضد چھوڑ دے تو بات ختم ہو سکتی ہے۔ نہیں تو دونوں ہی اپنا اپنا موقف لکھ چکے ہیں ۔دونوں یہ لکھ دیں کہ اُن کے موقف میں کوئی لچک نہیں ہو سکتی تو بھی بات ختم ہوسکتی ہے اور مقابلہ "ٹائی" ہو سکتا ہے۔ :)
 

عین عین

لائبریرین
احمد بھائی! لیکن یہ بھی ہو سکتا ہے کہ دیکھنے پڑھنے والے دونوں میں سے کسی ایک کے حق میں فیصلہ دے دیں۔ یوں بھی بات تھم سکتی ہے۔ ویسے مسئلہ چھیڑنے والے کو جو دلائل دیے گئے ہیں اس پر اسے اپنا جواب دینا چاہیے۔ مجھے قائل کر لیں بات ختم۔ اپنے دلائل سے۔
اور شمشاد بھائی ذاتی پیغام جان کر روانہ نہیں کیا نہ معلوم کیا سے کیا بات ہو جائے۔ آپ کے مشورے پر عمل کر لیتا ہون۔ ذمے دار آپ۔
 

عین عین

لائبریرین
دو مرتبہ کوشش کر چکا ہوں ذاتی پیغام روانہ کر کے لیکن تشریف نہیں لائیں۔ انا اور ضد چھوڑ دی جائے تو معاملات بہتر ہو سکتے ہیں۔ لیکن جناب خود کو عقل کل سمجھنا اور میں نہ مانوں والا معاملہ بگاڑکا باعث بنتا ہے۔
 

عثمان

محفلین
دو مرتبہ کوشش کر چکا ہوں ذاتی پیغام روانہ کر کے لیکن تشریف نہیں لائیں۔ انا اور ضد چھوڑ دی جائے تو معاملات بہتر ہو سکتے ہیں۔ لیکن جناب خود کو عقل کل سمجھنا اور میں نہ مانوں والا معاملہ بگاڑکا باعث بنتا ہے۔

بھئی ایک بات تو آپ تسلیم کریں۔ کہ پہلے خاتون نے آپ کو اپنی باتوں سے زچ کیا اور اب خاموشی سے زچ کیے ہوئے ہیں۔ :)
جس بات کا طعنہ دوسروں کو دے رہے ہیں وہی آپ پر بھی لاگو ہورہا ہے۔ اگر مخالف بحث سے رخصت ہوگیا ہے تو آپ بھی اپنی انا اور ضد چھوڑ دیجئے۔ بار بار یوں نچلے انداز میں للکارنا درست نہیں۔
 

عین عین

لائبریرین
عثمان آپ نے اچھا طنز کیا ہے۔ بہت تکلیف ہوئی۔ آپ خوش ہوئے ہوں گے یقینا۔ لیکن یہ کوئی عام سماجی موضوع نہٰیں تھا جسے یوں چھوڑ دیا جائے۔ جن ہستیوں پر الزام لگایا جارہا ہے کہ وہ بہتان طراز ہیں وہ بھی کسی کی لیے محترم اور بزرگ ہیں اور اپنے وقت کے عالم اور فاضل لوگ ہیں۔ اس طرحکی بات سے دوسروں کے مذہبی جذبات متاثر ہوتے ہیں۔ آپ مجھے لپیٹ کر خوش ہوںگے۔ لیکن عثمان آپ ہی یہ کوشش کر لیتے کہ بات کس کی درست ہے۔ تو معاملہ ایک جانب ہو جاتا۔
جسے آپ زچ کرنا کہہ رہے ہیں یک جانب ہو کر، اسے یوں بھی دیکھیے کہ اگلے کے پاس دکھانے کے لیے منہہ ہی نہیں، دم دبا کر بھاگنا اور علمیت بگھارنے کا شوق پورا کر کے رفو چکر ہو جانا، بات نہ بن پڑے تو بغلیں جھانکنا اور منہ چھپا کر پڑے رہنا بھی اسی کو کہتے ہیں۔
بے ادب بے نصیب بھی سنا ہو گا آپ نے۔ میں نے دادی اور باپ وغیرہ کی جو مثالیں دیں اس کے بعد منہ دکھانے کے قابل کہاں رہا۔
بعض لوگوں کو خود پر زیادہ ہی بھروسا ہو تا ہے۔ علمیت پر ناز اور نہ آتے ہوئے بھی بہت کچھ آنے کا گھمنڈ بھی اسی طرح زمین چٹواتا ہے۔
 

عین عین

لائبریرین
اپنے ابا اماں کے لیے جھوٹ بکا ، یا بڑے بزرگوں کے لیے ہر وقت چخ چخ کرتے ہیں کی جگہ کوشش کر کے نسبتا اچھے الفاظ چنتے ہیں لیکن وقت کی عالی قدر مذہبی شخصیات کے لیے الفاظ کے استعمال کے وقت بغض سے کام لیتے ہیںاو راوپر سے ہٹ دھرمی بھی۔ واہ۔
پوسٹ کی اور دفع ہو گئے۔ یہ طریقہ نہیں ہے۔
آپ فیصلہ دے دیں اگر آپ کو دونوں میں سے کوئی صحیح لگتا ہے تو
 

عثمان

محفلین
عثمان آپ نے اچھا طنز کیا ہے۔ بہت تکلیف ہوئی۔ آپ خوش ہوئے ہوں گے یقینا۔ لیکن یہ کوئی عام سماجی موضوع نہٰیں تھا جسے یوں چھوڑ دیا جائے۔ جن ہستیوں پر الزام لگایا جارہا ہے کہ وہ بہتان طراز ہیں وہ بھی کسی کی لیے محترم اور بزرگ ہیں اور اپنے وقت کے عالم اور فاضل لوگ ہیں۔ اس طرحکی بات سے دوسروں کے مذہبی جذبات متاثر ہوتے ہیں۔ آپ مجھے لپیٹ کر خوش ہوںگے۔ لیکن عثمان آپ ہی یہ کوشش کر لیتے کہ بات کس کی درست ہے۔ تو معاملہ ایک جانب ہو جاتا۔
جسے آپ زچ کرنا کہہ رہے ہیں یک جانب ہو کر، اسے یوں بھی دیکھیے کہ اگلے کے پاس دکھانے کے لیے منہہ ہی نہیں، دم دبا کر بھاگنا اور علمیت بگھارنے کا شوق پورا کر کے رفو چکر ہو جانا، بات نہ بن پڑے تو بغلیں جھانکنا اور منہ چھپا کر پڑے رہنا بھی اسی کو کہتے ہیں۔
بے ادب بے نصیب بھی سنا ہو گا آپ نے۔ میں نے دادی اور باپ وغیرہ کی جو مثالیں دیں اس کے بعد منہ دکھانے کے قابل کہاں رہا۔
بعض لوگوں کو خود پر زیادہ ہی بھروسا ہو تا ہے۔ علمیت پر ناز اور نہ آتے ہوئے بھی بہت کچھ آنے کا گھمنڈ بھی اسی طرح زمین چٹواتا ہے۔

بھائی صاحب ، معذرت خواہ ہوں۔ کسی کو تکلیف دینا میرا مقصد ہے نہ ہی اس دھاگے ، موضوع اور بحث سے کوئی خاص دلچسپی ہے۔ اس بحث پر میں اس کے علاوہ اور کوئی رائے نہیں رکھتا کہ بال کی کھال اُتاری جارہی ہے۔ بلکہ اب تو یوں لگ رہا ہے کہ جیسے کھال کی کھال اتاری جارہی ہو۔
 

محمداحمد

لائبریرین
عین عین صاحب،

اگر میں کہوں کہ آپ کا موقف صحیح ہے تو کیا آپ اس بحث سے کنارہ کش ہو جائیں گے۔ کیونکہ جو طرزِ تحریر آپ نے اپنایا ہوا ہے اس کو دیکھتے ہوئے میرا خیال ہے کوئی بھی آپ سے مزید بحث اور اختلاف کی جرآت نہیں کرے گا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
میرے خیال میں اس پر کافی بات ہو چکی، لہذا آپ سب سے استدعا ہے کہ ذیلی بحث کو اب ختم کر دیا جائے۔ فی الحال اس موضوع کو مقفل اس لیے نہیں کر رہا کہ اگر بنیادی موضوع پر کسی دوست نے اپنا مؤقف بیان کرنا ہو تو کر سکے۔

والسلام
 

عین عین

لائبریرین
بحث : آپ کی نظر میں سب بحث کر رہیے ہیں۔ اور بے جا بحث ! آپ کو ایسا لگ رہا ہے اسی طرح مجھے یہ محسوس ہو رہا ہے کہ آپ انتہائی ’’ڈھیٹ ‘‘ ہیں۔ آپ نے بلاشبہہ لغت سے بہتان کی تشریح کر دی ہے، لیکن محترمہ بعض باتیں سیدھی سی ہوتی ہیں۔ میرا خیال ہے آپ نے وقت برباد کیا ہے لغت دیکھنے میں،
میں نے بھی یہی کہا کہ صرف اس لفظ کو تبدیل کر دینا بہتر ہے اور اس کی جگہ ’اختلاف کی حقیقت‘ کر دیا جائے تو موزوں ہو گا۔ میں نے یہ نہیں کہا کہ افترا، اور اس جیسے دوسرے لفظ بہتان کی جگہ لکھ دینے سے بہتان کا تاثر چلا جائے گا۔ آپ بھی ذرا غور سے پڑھ لیجیے میری بات۔ آپ کا کہنا ہے کہ کسی نے لغت سے بہتان کو غلط یا بھدا لفظ ثابت نہیں کیا تو محترمہ جو بات سیدھی سی عقل میں آتی ہو اس کے لیے لغت اٹھا کر یہاں نقل کرنا ضروری نہیں ہے۔ اگر آپ کو نہیں سمجھ آ رہا تو آپ کا مسئلہ ہے۔ بہتان کے لفظ کے جو معنی آپ نے دیے ہیں وہ بالکل درست ہیں اور میں ان میں سے کسی کا استعمال کرنے پر آمادہ نہیں ہون۔ میں نے تو ایک نیا لفظ دیا ہے۔ اختلاف‘
بالکل درست فرمایا آپ نے کہ بات تو وہی رہے گی۔ لیکن بہتان کی جگہ اختلاف کے لفظ سے بہت فرق پڑ جائے گا۔ تاہم آپ ’اڑیل‘ قسم کی ہیں اور اسی لیے بحث کر رہی ہیں۔
اہم بات: سویدا نے بھی دریافت کیا تھا اور میں نے تو نام لے کر پوچھا کہ حضرت عثمان اور حضرت علی اور حضرت عائشہ صدیقہ کے معاملات پر بات کی جائے گی تو آپ ایسے لکھیں گی کہ :
’’ علی نے عائشہ پر بہتان باندھا، لگایا، علی کے عثمان پر افترا اور الزام تراشی کا جواب“
اس کا جواب ضرور دیجیے، آپ پہلے بھی نظر انداز کر گئیں۔ یہ بہت اہم بات ہے۔

اس کے بعد میں نے دادی اماں، والد وغیرہ کے ساتھ گفتگو میں استعمال کیے جانے والے الفاظ پر رائے جاننا چاہی لیکن آپ نے اس پر خاطر گزاری نہیں دی۔ دادی اماں کھسکی ہوئی یا پاگل ہو گئی ہیں یا یوں کہا جائے تو اچھا ہو گا کہ دادی اماں کا ذہنی توازن درست نہٰں۔ اس جمعلے کو بھی شامل کر لیجیے۔
میری عرض ہے کہ پہلے آپ ان دو باتوں کی باقاعدہ جملہ لکھ کر عثمان و علی اور بی بی عائشہ کے ناموں کے ساتھ بات کریں۔ کیوں کہ سب جانتے ہیں کہ ان میں بعض باتوں پر اختلاف تھا اور ایک دوسرے کے لیے ان کی طرف سے بعض باتیں بھی کی گئیں۔
ایک اور اہم بات یہ ہے کہ آپ کا انداز زبردستی کا ہے۔ میں نے اپنی پوسٹ میں عرض کی تھی کہ اگر آپ سمجھتی ہین کہ یہ تحقیق درست ہے تو اسے ایک تحقیق کے طور پر پیش کریں نہ کہ مسلط کر دینے والا انداز اپنائیں۔ کیوں کہ سبھی کا کہنا ہے کہ امام صاحب ایک متنازع شخصیت ہیں اور ان کے بارے میں ایک جانب کچھ رائے ہے اور دوسری جانب کچھ اور۔ تو اگر آپ اس تحقیق پر ایمان لے آئی ہیں کسی وجہ سے تو ضروری نہیں ہے کہ اسے آپ سب کے دلوں میں راسخ کرنے کے لیے میدان میں نکل جائیں۔
اور آپ “جھگڑالو“ اور “فسادی طبیعت“ کی معلوم ہوتی ہیں۔ نامکمل بات کی اور “دفع“ ہو گئیں ۔

.............................
یہاں جو الفاظ واوین میں دیے گئے ہیں اور خاص طور پر "دفع " ان کے معنی بھی لغات میں مخلتف ہیں۔ دفع کا مطلب رخصت ہو جانا، چلے جانا بھی ہے۔ تو میرا خیال ہے تو محترمہ جو عربی اردو لغات کی "عالمہ" ہیں انہوں نے کم از کم اس کا برا نہیں مانا ہو گا۔ جیسے بہتان کا لفظ محترمہ کے مطابق غلط نہیں، انہوں نے لغت سے نقل بھی کیا ہے اس کے کئی معنی۔ امید ہے یہ پوسٹ واضح ہو گئی ہو گی۔
دوسری بات یہ ہے کہ میں نے محترمہ کی فورمز کے مختلف سنجیدہ موضوعات میں پوسٹس دیکھی ہیں۔ ان میں بھی ان کا یہی انداز رہا ہے۔ زبردستی اپنی بات منوانے کی کوشش میں انہیں کئی لوگوں سے سخت جملے بھی سننے کو ملے، متعدد نے تو بری طرح ٹوکا، ایک دوست نے انہیں متکبر کہا، جو میرے نزدیک بھی درست اندازہ ہے۔ لیکن غرور اور تکبر سے بھری ہوئی ذہنیت نے ہتھیار نہیں ڈالے جس سے موصوفہ کی "علمیت" ثابت ہوتی ہے۔ نیز انہیں واقعی الفاظ کے استعمال کی تمیز نہیں ہے۔ کیوں کہ ایک جگہ انہوں نے: رسول کریم کے لیے "ملا" کا لفظ استعمال کیا ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ کتنی تمیز دار ہیں۔ اس کے علاوہ وہ اپنے مطلب کی بات کر کے غائب ہو جانے کا ہنر بھی خوب جانتی ہیں۔ یہ کم ظرفی ہے کہ جواب ملنے پر اسے تسلیم کرنے اور اپنی غلطی کا اعتراف کرنے کے بجائے ادھر تشریف نہیں لائیں۔ افسوس کہ اب ایسے لوگ "حصول علم اور نشر علم" میں مصروف ہیں۔ خدا ہی حافظ ہے ہمارا۔
 

عین عین

لائبریرین
بھائی صاحب ، معذرت خواہ ہوں۔ کسی کو تکلیف دینا میرا مقصد ہے نہ ہی اس دھاگے ، موضوع اور بحث سے کوئی خاص دلچسپی ہے۔ اس بحث پر میں اس کے علاوہ اور کوئی رائے نہیں رکھتا کہ بال کی کھال اُتاری جارہی ہے۔ بلکہ اب تو یوں لگ رہا ہے کہ جیسے کھال کی کھال اتاری جارہی ہو۔

............
عثمان صآحب ! اگر آپ کو اس دھاگے اور موضوع سے جو کہ انتہائی سنجیدہ نوعیت کا بھی ہے، کوئی دل چسپی ہی نہیں تو میرے بھائی آپ کو بیچ میں کود پڑنے کی کیا ضرورت تھی? کیا آپ صرف تفریح کی غرض سے پوسٹ کر رہے ہیں یہاں۔۔ آپ کو چاہیے تھا کہ آپ موضوع کی طرف آتے اور اگر کوئی بات ذہن میں ہوتی تو وہ بیان کرتے، لیکن آپ پر تو چوٹ کرنے کا بھوت سوار تھا غالبا، وہ آپ کر گئے۔ عجیب بات ہے دل چسپی نہں لیکن پوسٹ ضرور کرنی ہے بھلے اس کا نتیجہ اچھا ہو یا برا۔ یہ نامناسب طرز عمل ہے، کیا آپ مانیں گے اس بات کو
 

عین عین

لائبریرین
عین عین صاحب،

اگر میں کہوں کہ آپ کا موقف صحیح ہے تو کیا آپ اس بحث سے کنارہ کش ہو جائیں گے۔ کیونکہ جو طرزِ تحریر آپ نے اپنایا ہوا ہے اس کو دیکھتے ہوئے میرا خیال ہے کوئی بھی آپ سے مزید بحث اور اختلاف کی جرآت نہیں کرے گا۔

.......
جی احمد ضرور۔ لیکن آپ غیر جانب دار ہو کر فیصلہ کریں۔ میں ضروری سمجھتا تھا کہ اس دھاگے کے عنوان کو درست کیا جائے۔ اور میں نے اپنی بات کر لی ہے۔ آپ کے جواب کا منتظر ہوں پھر معاملہ ایک جانب ہو جائے گا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
.......
جی احمد ضرور۔ لیکن آپ غیر جانب دار ہو کر فیصلہ کریں۔ اور بات کو سمجھ لیں تو اس پر اپنے خیالات کا اظہار کریں۔ یہ بتائے بغیر کہ بحث کون کر رہا ہے یا کھال کی بال بال کی کھال اتاری جارہی ہے یا کچھ اور۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہو رہا ہے۔ میں ضروری سمجھتا تھا کہ اس دھاگے کے عنوان کو درست کیا جائے۔ اور میں نے اپنی بات کر لی ہے۔ آپ کے جواب کا منتظر ہوں پھر معاملہ ایک جانب ہو جائے گا۔

جناب عین عین صاحب،

یا تو آپ بین السطور کہی گئی باتوں کو سمجھتے نہیں ہیں یا پھر سمجھنا ہی نہیں چاہتے۔ میرا کہنے کا مطلب یہی تھا کہ آپ در گزر سے کام لیجے اور اس بات کو مزید طول نہ دیں کہ بحث میں اس قسم کی بے جا طوالت محفل کے ماحول کو خراب کرتی ہے۔ اگر آپ افہام و تفہیم سے کام لیتے تو شاید میری پوسٹ کے بعد مزید کسی بات کی گنجائش ہی نہیں تھی۔

فرض کیجے میں آپ کی بات کی تائید کرتا ہوں تو پھر مجھے بھی آپ کے ساتھ مل کر فریقِ مخالف کو جواب کے لئے للکارنا ہوگا اور اگر میں آپ سے اختلاف کروں تو پھر مجھے آپ کو دلائل دینے ہوں گے جبکہ میری رائے میں اس ذیلی بحث کی اتنی زیادہ اہمیت نہیں ہے کہ اُس پر اتنا زیادہ وقت اور صلاحیتیں صرف کی جائیں۔ اگر آپ چاہیں تو یہاں سے جان چھڑا کر کسی تعمیری کام میں اپنا وقت صرف کر سکتے ہیں۔
 

عین عین

لائبریرین
جناب عین عین صاحب،

یا تو آپ بین السطور کہی گئی باتوں کو سمجھتے نہیں ہیں یا پھر سمجھنا ہی نہیں چاہتے۔ میرا کہنے کا مطلب یہی تھا کہ آپ در گزر سے کام لیجے اور اس بات کو مزید طول نہ دیں کہ بحث میں اس قسم کی بے جا طوالت محفل کے ماحول کو خراب کرتی ہے۔ اگر آپ افہام و تفہیم سے کام لیتے تو شاید میری پوسٹ کے بعد مزید کسی بات کی گنجائش ہی نہیں تھی۔

فرض کیجے میں آپ کی بات کی تائید کرتا ہوں تو پھر مجھے بھی آپ کے ساتھ مل کر فریقِ مخالف کو جواب کے لئے للکارنا ہوگا اور اگر میں آپ سے اختلاف کروں تو پھر مجھے آپ کو دلائل دینے ہوں گے جبکہ میری رائے میں اس ذیلی بحث کی اتنی زیادہ اہمیت نہیں ہے کہ اُس پر اتنا زیادہ وقت اور صلاحیتیں صرف کی جائیں۔ اگر آپ چاہیں تو یہاں سے جان چھڑا کر کسی تعمیری کام میں اپنا وقت صرف کر سکتے ہیں۔

........................

احمد صاحب! مجھے بین السطور بات کرنے کی مصلحت یا ترکیب سمجھ نہیں آتی۔ آخر وہ کون سا امر ہے جو صراحت سے بات کرنے سے روک رہا ہے۔ آدمی دو ٹوک بات کرے اور بس۔ یہ بین السطور کیا ہوتا ہے? سیدھی بات سیدھی طرح ہو جائے تو ختم ہو سکتی ہے۔ صاحب عنوان شکریہ کا بٹن دبانے کے لیے تشریف لائے لیکن ان کو یہ توفیق نہیں ہوئی کہ اپنی غلطی تلسیم کر لیں، یا پھر عنوان میں تبدیلی کر لیں۔ اس پر کوئی توجہ نہں دے رہا کوئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ غالبا حیلہ، بین السطور کے قائل ہیں صاحبان۔ میں کم از کم اس سے دور ہوں بھائی۔ لغات کے اوراق نقل کر دیے گئے، عربی عبارات اور باقی لفاظی کر لی گئی لیکن اب بین السطور کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ حیرت ہے۔ چلیے آپ خوش رہیے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top