میں تمام ساتھیوں کا تہہ دل سے شکرگزار ھوں گذار ھوں جنہوں نے اپنے پیغامات،دعاوں اور ٹیلیفون کالز کے ذریعے اس مشکل وقت میں میری حوصلہ افزائی اور دلجوئی کی۔ جس کے باعث میں نے امید کی کرن پائی ورنہ ایک مرحلے میں، میں بالکل ہی ہمت ہار چکا تھا۔
اصل میں کافی عرصہ سے آنکھوں کی اس تکلیف کا شکار تھا جسے میڈیکل کی زبان میں ریٹنل ڈیٹچمنٹ (Retinal Detachement) کا نام دیا جاتا ھے۔ دائیں آنکھ کا آپریشن آج سے پانچ سال قبل ھوا تھا جس سے بینائی پوری طرح بحال نھیں ہوسکی تھی اور اب بائیں آنکھ میں بھی یہی مسئلہ درپیش ھوگیا تھا۔ ڈاکٹروں کی صلاح یہی تھی کے پریشن کے بغیر یہ ٹھیک نہیں ہوسکتا اور زیادہ دیری آپ کی نگاہ بالکل ہی جانے کا باعث بن سکتی ھے۔
چنانچہ پہلا آپریشن جو کہ پشاور میں ہوا۔ بدقسمتی سے ناکام ھوگیا جس سے آنکھ
سے نظر آنا بھی ختم ھوگیا اس پریشان کن موقع پر امید کی ایک کرن الشفاء راولپنڈی
میں نظر آئی جہاں پر ہونے والا دوسرا آپریشن میں اللہ تعالی کے فضل و کرم اور آپ دوستوں کی دعاوں نے اثر دکھایا اور گئی بینائی واپس آگئی۔
دونوں آپریشنوں کے درمیان گذرنے والا ایک ھفتہ میرے لئے قیامت کے لمحات تھے۔ اندھیروں کی شدت میں اللہ کی رحمت ھی تھی جس سے وابستگی روشنیوں اور نور کی امید دکھلاتی ہے۔ اس پروردگار کا جتنا بھی شکر گذار ھوسکوں وہ کم ہے جس
کے بدولت میں آج آپ دوستوں سے مخاطب ھوں۔
آپریشن کے بعد یہ تیسرا ھفتہ ھے جو بستر پر گذر رہا ہے۔ آنکھ میں ابھی دھندلاہٹ ہے اور کمپیوٹر سکرین پر کچھ بھی نظر نہیں آتا۔ یہ پیغام بھی ایک دوست کی معرفت لکھوا رھا ھوں۔ لیکن امید ھے اگلے چند ماہ میں آنکھ کی نظر بہتر ہوتی جائے گی۔ اور ایک دن انشاء اللہ ضرور میں کمپیوٹر پر کام کرنے کے قابل ھوسکوں گا۔