اوہو میں تو چوک گیا میں سوچا تھا مراسلہ شروع کرنے کا ۔زبیر مرزا چاچو بازی لے گئے ۔
خیر کوئی بات نہیں ۔دھاگہ میں شروع نہ کر سکا تو کیا ۔اس دھاگہ میں تو اپنے خلوص اور محبتوں کا نذرانہ پیش کر سکتا ہوں ۔
امجدبھائی !! پھلو پھولو۔۔۔ سدا خوش رہو ۔میری دعائیں آپ کے ساتھ ۔اللہ آپ کو ہمشہ خوش و خرم رہیں۔اداسی اور غم کا سایہ تک نہ پہونچے آپ تک ۔
زندگی کی یہ گھڑی احتساب کی گھڑی ہو تی ہے ذرا سوچئے گا آپ نے کیا کھویا اب تک کی زندگی میں اور کیا پایا انشاء اللہ بہت فائدہ ہوگا ۔
جو چیزیں آپ نے کھو دی ہوگی اس کا افسوس نہ کیجئے گا لیکن ہاں بہتر سے بہتر پانے کی کوشش ضرور کیجئے گا ۔میں کیا میری بساط کیا میں کوئی نصیحت نہیں کر رہا ۔
بس یہ سمجھئے ایک چھوٹا بھائی بڑے بھائی کو کچھ کہنے کی جر ات کر گیا ۔مجھے سچی میں آپ کے اندر بہت کچھ دکھتا ہے ۔آپ بہت کچھ کر سکتے ہیں ۔اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو
میرے لئے بھی دعا کیجئے گا ۔
پانا ہی پانا دیکھا ہے میرے بھائی، اللہ نے اتنا احسان کیا ہے کہ جو کچھ پایا ہے اس کے نور میں کھویا ہوا کچھ دِکھتا ہی نہیں
لاڈ اٹھانے والے پیار کرنے والے ماں باپ، جان لٹانے والے بہن بھائی، ہر لمحہ رگِ جاں کی طرح جڑے دوست، محبت کرنے والی شریکِ حیات، خوشیاں بکھیرتے بچے، اور محبتیں بانٹتے آپ محفلین اور دوست۔
کم از کم آج تو میں کچھ کھویا یاد کرنے سے قاصر ہوں، ہاں البتہ کچھ کھوئے دوست یاد ضرور آ رہے ہیں۔
بچوں نے حیران کر د یا آج تو سرپرائز دے کر۔
اور تو اور کیک میں کچھ شکایت محسوس ہوئی ذائقے کی تو بیکری والے نے پورا کیک فریش دے دیا۔
اللہ مجھے ہمشہ محبتوں کے یہ سائے میسر رکھے۔ آمین۔