عمراعظم
محفلین
امریکہ کی ترقی،اور وہاں کے باشندوں کا اطمعنان اور خوش حالی نیز وہاں کے معاشرے کی مہذب روایات ہم سب کو یقینا" بہت اچھی لگتی ہیں۔دوستو میرا اکلوتا بیٹا بھی وہاں جا بسا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ ہمارے وطن میں انصاف میسر نہیں ہے۔خاص طور پر ان لوگوں کے لئے جو غربت کے مجرم یا کسی کے محکوم ہوں۔ امریکہ یا ایسے ہی کئی ممالک اپنے باشندوں کو بلا تفریق رنگ و نسل ، علاقائیت یا مذہب ، انصاف فراہم کرتے ہیں۔ نہ صرف ہمارے وطن میں اس کا فقدان ہے بلکہ تمام اسلامی ممالک میں بھی صورتِ حال مختلف نہیں۔زیرِبحث ممالک میں انسانوں کے ساتھ انسانیت کا رشتہ ٹوٹنے نہیں پاتا۔اس کی ایک مثال یہ بھی ہے کہ بے روزگار ہونے کے باوجود بھیک مانگنے کی نوبت نہیں آتی۔اور عین اسلامی فلاحی مملکت کے اصولوں کی طرح سب کی دسترسی کی جاتی ہے۔
البتہ یہ صورتِ حال صرف ان کے ملکوں تک ہی محدود ہے۔دنیا کے دوسرے انسانوں سے بھی وہ ہمدردی رکھتے ہیں لیکن کسی بیوپاری کی طرح منافع کی توقع کے مطابق۔دنیا کے وسائل پر قبضہ کر کے اپنے استعمال میں لانا ان کا مقصود رہتاہے۔ اب یہ ضروری نہیں کہ اس کے لئے وہ فوج کشی ہی کریں۔ان کے لئے اب ایسے گماشتوں کی کمی نہیں جو ان کی تمام ضروریات کو پورا کریں۔
مسٹر فواد نے سعودی عرب کی مثال دی ہے۔ مسٹر فواد اگر امریکہ نسلِ انسانی کے لئے جمہوریت کو ہی بہتر نظام سمجھتا ہے تو پھر کئی ممالک میں وہ غیر جمہوری قوتوں کی حمایت کیوں کرتا ہے ؟ مجھے یقین ہے کہ جہاں بھی امریکہ کے مفاد کو خطرہ لاحق ہوتا ہے وہ وہاں فوری تبدیلی کا خواہش مند رہتا ہے۔ کئی مثالیں ہمارے سامنے ہیں۔ جن میں عراق،افغانستان، لیبیا، شام اور خود پاکستان شامل ہے۔
البتہ یہ صورتِ حال صرف ان کے ملکوں تک ہی محدود ہے۔دنیا کے دوسرے انسانوں سے بھی وہ ہمدردی رکھتے ہیں لیکن کسی بیوپاری کی طرح منافع کی توقع کے مطابق۔دنیا کے وسائل پر قبضہ کر کے اپنے استعمال میں لانا ان کا مقصود رہتاہے۔ اب یہ ضروری نہیں کہ اس کے لئے وہ فوج کشی ہی کریں۔ان کے لئے اب ایسے گماشتوں کی کمی نہیں جو ان کی تمام ضروریات کو پورا کریں۔
مسٹر فواد نے سعودی عرب کی مثال دی ہے۔ مسٹر فواد اگر امریکہ نسلِ انسانی کے لئے جمہوریت کو ہی بہتر نظام سمجھتا ہے تو پھر کئی ممالک میں وہ غیر جمہوری قوتوں کی حمایت کیوں کرتا ہے ؟ مجھے یقین ہے کہ جہاں بھی امریکہ کے مفاد کو خطرہ لاحق ہوتا ہے وہ وہاں فوری تبدیلی کا خواہش مند رہتا ہے۔ کئی مثالیں ہمارے سامنے ہیں۔ جن میں عراق،افغانستان، لیبیا، شام اور خود پاکستان شامل ہے۔