arifkarim
معطل
قرآن پاک کے کونسے اصول کے تحت حضرت امریکہ صیہونی ریاست ہائے اسرائیل کی پچھلے 60 سال سے پشت پناہی کر رہا ہے ؟ اپنی عسکری اور اقتصادی طاقت کے بل بوتے پر اپنے سے کمزور اقوام جیسے کوریا، ویتنام، عراق و افغانستان کو لٹانا کونسے قرآنی اصول کی فرمانہ برداری ہے؟ نہتے شہریوں پر ایٹم بم برسانا، انپر جدید کمیائی ہتھیار ٹیسٹ کرنا، دوسرے ممالک میں لوٹ مار کی غرض سے یکے بعد دیگرے یلغار کرنا اور بے قصور اقوام کیخلاف معاشی و تجارتی بائکاٹ کرنا اور کروانا کونسا قرآنی اصول ہے؟جبکہ امریکہ جن اصولوں پر کاربند ہے وہ اصول قرآن کے اصولوں کے مطابق ہیں۔
میں یہاں آپکی قرآنی تاویلیں سننے نہیں آیا۔ میں یہاں صرف یہ کہنے آیا ہوں کہ ہر دنیاوی طاقت ایک بدمست ہاتھی کی طرح ہے۔ ہر بدمست جب کسی کو کچلتا ہے تو اچھے برے کی تمیز نہیں کرتا۔ اسکا مقصد سب کو کچلنا ہوتا ہے۔ اور آپکا چہیتا امریکہ بھی یہی کر رہاہے۔ اسمیں کوئی اچھنبے کی بات نہیں ہے۔ اپنی ابتداء سے لیکر ابتک آپکا حضرت امریکہ مسلسل ایک کے بعد دوسری جنگ میں مصروف ہے۔ کبھی اپنے لئے تو کبھی اپنے اتحادیوں کیلئے۔ اس بدمست جنگجو ہاتھی کو آپ قرآنی اصولوں پر چلنے والا ملک کہتے ہیں جہاں امیر اور غریب میں فرق سب سے زیادہ ہے، جہاں 40 ملین لوگ غربت کی لکیر سے نیچے ہیں، جہاں دنیا میں سب سے زیادہ فحاشی ہے، جہاں سب سے زیادہ قیدی اور جرائم ہیں، جہاں سب سے زیادہ شراب نوشی، منشیات کا استعمال اور کم سن بچوں کیساتھ جنسی زیادتیاں ہو رہی ہیں؟ جہاں عوام پاگلوں کی طرح اس مادی دنیا کے پیچھے بھاگ رہی ہے؟ جس قوم کا بیرونی اور اندرونی قرضہ دنیا میں سب سے زیادہ ہے؟ لاحول ولا قوۃ!