مذہب انفرادی معاملہ ہے۔ ریاستی مذہب نام کی کوئی شے ہی نہیں ہوتی۔ البتہ ریاست کے باشندوں کی حکومت کے قوانین مذاہب کے سنہری اصولوں کی مدد سے ہی بنائے جاتے ہیں۔
قرآن ریاست کا ایک مکمل نظام ضرور عطا کرتا ہے ، لیکن ایسی کوئی ریاست پچھلے ہزار سال میں موجود نہیں ۔۔۔ اسلامی جمہوریہ ایران اگر آج کل آپ کا آئیڈیل ہے تو پھر تو سوالات کا پنڈارا کھل جاتا ہے۔
قرآن حکیم کے حوالے لنک کے اندر موجود ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران میں
قرآن کا فرمان کردہ کسی بھی نفع پر پر 20 فی صد زکواۃ کا نظام کہاں موجود ہے؟
اسلامی جمہوریہ ایران میں
طلاق کی صورت میں عورت کو اس کے گھر میں رہنے دینے کا قانون کہاں موجود ہے؟
مطلقہ عورت کے سارے خرچے شوہر کے ذمے ادا کرنے کا قانون کہاں موجود ہے؟
اسلامی جمہوریہ ایران میں شراب بیچنے ، پینے پر پابندی کیوں نہیں ہے؟
اسلامی جمہوریہ ایران میں "متع" کے نام پر ایک رات کی شادی کی اجازت کیوں ہے؟
معاشی نا انصافیوں، سماجی نا انصافیوں اور حرام کاری کی اجازت کے اس مجموعے کو جو ایران کے قانونی نظام کا حصہ ہے کس طور اسلامی قرار دیا جاسکتا ہے؟
اب کونسا ملک رہ گیا ۔۔۔ اسلامی نظام کا علمبردار؟ سر جی جو اسلامی نظام کسی حکومت کو پسند نہیں جو کسی نام نہاد اسلامی ملک میں ہزار سال سے نہیں پایا جاتا، جس نظام کی 56 نام نہاد اسلامی ممالک کی حکومتیں، ان کے ماہرین، ان حکومتوں کے کرتا دھرتا ، اس نظام کو نافذ نہیں کرتے ، ان کو تو آپ اپنی ذاتی خواہشوں کی پیروی میں اسلامی قرار دیتے ہیں
اور جو ملک اس نظام کو علی الاعلان اپنے قانون ڈھانچے میں نافذ کرکے بیٹھا ہے اس کو آپ غیر اسلامی نظام قرار دیتے ہیں ؟؟؟
کم از کم اللہ کو تو نا جھٹلائیے ۔۔۔ اللہ تعالی کا وعدہ ہے کہ زمین میں اس کے نائب اس کے نیکو کار بندے ہوں گے۔ آج زمین پر کس کی حکومت ہے ؟؟؟؟ کس ملک کے ایک ہزار سے زائید فوجی اڈے دنیا پر موجود ہیں؟ کس ملک کے پاس دنیا کے کسی بھی کونے پر نظر رکھنے ، حملہ کرنے ، قابو کرنے کی صلاحیت ہے؟ کون ہے جو مسلسل ترقی کی راہ پر گامزن ہے؟ اور کون ہے جو پستیوں کا مکین بنتا جارہا ہے۔
56 اسلامی ممالک میں سے جو ملک آج اسلامی نظام کے آج قریب تر ہیں تو وہ پاکستان ہے ، بنگلہ دیش ہے اور انڈونیشیا ہے ۔۔۔ صرف انہی ممالک نے اپنے ملک میں قرآن کے فرمان کے قریب ترین قوانین نافذ کئے ہیں اور باقی بھی کر ہی لیں گے۔ لیکن اس سے بھی بڑھ کر اگر آج کوئی ملک اللہ کے فراہم کردہ اصولوں کے مطابق قوانین رکھتا ہے تو ان ممالک میں امریکہ سر فہرست ہے۔
مذہب آپ کسی فرد کو بھی تبدیل کرنے پر مجبور نہیں کرسکتے ۔۔۔ لہذا اس سمت میں تو بات ہی نا کیجئے۔ یہ اللہ تعالی کے فراہم کردہ اصولوں کے خلاف ہے ۔ سورۃ البقرۃ ، آیت 256۔
اب رہ گئے امریکہ یعنی ریاست کے قوانین۔ تو ایران میں کسی تبدیلی کا امکان ہی موجود نہیں ۔
امریکہ کے مقننہ، عدلیہ، انتظامیہ، کاروبار، بنکاری نظام ، سماجی قوانین ، میں سے آپ کو چیلنج ہے کہ ان میں سے آپ قرآن کے اصولوں کے خلاف قوانین سامنے لائیے۔ تاکہ اس پر بات ہوسکے۔