امریکہ پر ایٹمی حملے کی منظوری

نایاب

لائبریرین
130403200653_usa_guam_northkorea_304x171_afp_nocredit.jpg

امریکہ پر ایٹمی حملے کی منظوری دے دی:شمالی کوریا
شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی فوج کو امریکہ پر ایٹمی حملہ کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
شمالی کوریا کی فوج سے منسوب ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی جارحانہ پالیسی اور جوہری خطرے کو سختی سے کچلا جائے گا اور اس بارے میں بے رحم مہم کی اجازت دے دی گئی ہے۔
بیان میں فوج کا کہنا ے کہ ’ہم باقاعدہ طور پر وائٹ ہاؤس اور امریکی محکمۂ دفاع کو مطلع کرنا چاہتے ہیں کہ امریکہ کی شمالی کوریا کے لیے جارحانہ پالیسی اور اس سے لاحق جوہری خطرے کو عوام اور فوج کا عزم اور ایک چھوٹا اور متنوع جوہری حملہ پاش پاش کر دے گا اور اس سلسلے میں انقلابی افواج کے بےرحمانہ آپریشن کا حتمی جائزہ لینے کے بعد اس کی منظوری دے دی گئی ہے۔‘
بیان میں یہ بھی متنبہ کیا گیا ہے کہ جزیرہ نما کوریا میں ایک سے دو دن میں جنگ چھڑ سکتی ہے۔
امریکی وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کے معاملات کی کونسل کی ترجمان کیٹیلن ہیڈن نے اس بیان کو ’غیر تعمیری‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے حالات بہتر بنانے میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ان اشتعال انگیز بیانات میں سے ایک ہے جو شمالی کوریا کو عالمی برادری سے مزید دور لے جا رہے ہیں۔‘
امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے بھی کہا ہے کہ شمالی کوریا جس طرح کی کارروائیوں میں ملوث ہے وہ ایک واضح خطرے کی نشانیاں ہیں۔
شمالی کوریا کی جانب سے یہ تازہ بیان امریکہ کے بحرالکاہل میں اپنے جزیرے گوام میں انتہائی جدید بیلسٹک میزائل نظام نصب کرنے کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔
شمالی کوریا گزشتہ کچھ ہفتوں سے جنوبی کوریا اور اس کے اتحادی امریکہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔
امریکہ اس سے پہلے شمالی کوریا کے خطرے سے نمٹنے کے لیے جنوبی کوریا میں دفاعی میزائل نظام کی تنصیب کی تصدیق کر چکا ہے۔اس کے علاوہ دو امریکی طیارہ بردار بحری جہاز پہلے ہی علاقے میں پہنچ چکے ہیں۔
پینٹاگون کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انتہائی جدید دفاعی نظام ’تھاڈ‘ آنے والے ہفتوں میں جزیرہ گوام میں نصب کر دیا جائے گا۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکہ اپنے اور اپنے اتحادیوں کا دفاع کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
کچھ ہفتے پہلے شمالی کوریا نے بحرالکاہل میں امریکی جزیرے گوام اور ریاست ہوائی کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی تھی۔
شمالی کوریا اپنے حالیہ جوہری دھماکے کے بعد اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندیوں کی وجہ سے انتہائی ناراض ہے۔
سیول میں موجود بی بی سی کے ڈیمیئن گرامیٹیکس کا کہنا ہے کہ بہت کم مبصرین کا ماننا ہے کہ شمالی کوریا کے پاس ایسے راکٹ اور چھوٹے ہتھیار ہیں جو امریکی سرزمین کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
نامہ نگار کے مطابق بظاہر شمالی کوریا امریکہ پر باقاعدہ امن معاہدے کی امید میں جوہری معاملات پر بات چیت کا آغاز کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا چاہتا ہے۔
بشکریہ بی بی سی اردو
 

زرقا مفتی

محفلین
اب امریکہ شمالی کوریا پر حفاظتی حملہ ﴿pre emptive strike) کرے جیسے عراق پر کیا تھا وہ بھی جھوٹی اطلاعات پر یا پھر دُنیا بھر سے معافی مانگے اپنے دوہرے معیار پر
 

حسان خان

لائبریرین
امریکی استعمار اور غنڈہ گردی سے انکار نہیں، لیکن شمالی کوریا بھی جنگی جارحیت دکھا کر اپنی ہی عوام کے لیے مزید پریشانیاں پیدا کر رہا ہے۔
 

محمد دانش

محفلین
امریکہ کو ہتھیار ڈال دینے چاہیے ۔ بہت کر چکا بدماشی ۔ ۔ ۔ اور جان لے کے ”ہر عروج کو زوال ہے
آج نہیں تو کل ہتھیار تو ڈالنا ہی پڑیں گیے امریکا مُردا کو ۔
 
NorthKoreathreatensAttackonAmerica_4-4-2013_95199_l.jpg

پیانگ یانگ…شمالی کوریا کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اْسے امریکا پر بے رحمانہ حملوں کی اجازت مل گئی ہے جن میں ایٹمی ہتھیاروں کا ممکنہ استعمال بھی شامل ہے۔ دوسری جانب امریکا کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا دھمکیاں دینا بند کرے، تاہم امریکا شمالی کوریا کی جانب سے دی گئی دھمکی کے بعد گوام میں میزائل نصب کرے گا۔ کورین پیپلزآرمی کے جنرل اسٹاف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا کو باضابطہ طور پر مطلع کیا جارہا ہے کہ جارحانہ امریکی دھمکیوں کو جدید ترین چھوٹے ، ہلکے اور متنوع ایٹمی ہتھیاروں کے ذریعے ناکام بنادیا جائے گا۔ اس سلسلے میں شمالی کوریا کی فوج کے بے رحمانہ آپریشن کا تجزیہ کرنے کے بعد اس کی توثیق کردی گئی ہے۔ شمالی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ آج یا کل دھماکا خیز لمحہ تیزی سے قریب آرہا ہے۔ موجودہ صورت حال کے پیشِ نظر کورین پیپلز آرمی پوری طاقت سے عملی فوجی جوابی اقدامات کرے گی۔ دوسری جانب امریکی نیشنل سیکیورٹی کونسل کی ترجمان کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا دھمکیاں دینے سے باز رہے اور اپنی عالمی ذمہ داریاں پوری کرے۔

بہ شکریہ روزنامہ جنگ
 
امریکہ کو ہتھیار ڈال دینے چاہیے ۔ بہت کر چکا بدماشی ۔ ۔ ۔ اور جان لے کے ”ہر عروج کو زوال ہے
آج نہیں تو کل ہتھیار تو ڈالنا ہی پڑیں گیے امریکا مُردا کو ۔
دنیا میں آج تک کسی ظالم نے شرافت سے ہتھیار ڈالے ہیں جو یہ ڈالے گا:rolleyes:
 
امریکہ کو ہتھیار ڈال دینے چاہیے ۔ بہت کر چکا بدماشی ۔ ۔ ۔ اور جان لے کے ”ہر عروج کو زوال ہے
آج نہیں تو کل ہتھیار تو ڈالنا ہی پڑیں گیے امریکا مُردا کو ۔

وہ کل ابھی دور ہے
مزید دور ہوسکتا ہے اگر امریکہ یہود سے مناسب دوری اختیار کرے اور مسلمانوں سے قربت
 

دوست

محفلین
کھانے کو ہے نہیں اس ملک کے پاس اور جوہری حملے کرنے ہیں۔ جزیرہ نما کوریا میں ہی جنگ کر لے تو اسے جنگجو مان لیا جائے۔ امریکہ پر جوہری حملہ کرے گا۔ ایران اور شمالی کوریا ان کی حکومتوں کے فوجی ڈرامے بھی اعلی پائے کے ہوتے ہیں۔ شمالی کوریا کی دھمکیاں اور ایران کی نت نئی ایجادات، جو صرف سرکاری ٹیلی وژن پر ہی نشر ہوتی ہیں۔
 

طالوت

محفلین
بالفرض امریکہ یا کوریائی ایسی کسی مہم جوئی کا ارتکاب کر بھی بیٹھیں تو امریکہ اپنی سر زمین سے ہزاروں میل دور ہارے یا جیتے کوئی فرق نہیں پڑتا مگر ایشیا کا یہ حصہ خصوصا چین اور جاپان اس جنگ میں جس طرح متاثر ہو سکتے ہیں اس سے مزید دنیا بھر کے متاثرین جو پیدا ہونگے ، خاصی تکلیف دہ صورتحال ہو جائے گی ۔
 

ساجد

محفلین
بالفرض امریکہ یا کوریائی ایسی کسی مہم جوئی کا ارتکاب کر بھی بیٹھیں تو امریکہ اپنی سر زمین سے ہزاروں میل دور ہارے یا جیتے کوئی فرق نہیں پڑتا مگر ایشیا کا یہ حصہ خصوصا چین اور جاپان اس جنگ میں جس طرح متاثر ہو سکتے ہیں اس سے مزید دنیا بھر کے متاثرین جو پیدا ہونگے ، خاصی تکلیف دہ صورتحال ہو جائے گی ۔
بالکل درست تجزیہ کیا آپ نے۔ شمالی کوریا کی اس بے وقوفی سے امریکہ بہت زیادہ ناجائز فائدہ اٹھائے گا۔ شمالی کوریا کو چین سے کچھ سیکھنا چاہئیے۔
 

عسکری

معطل
لولز یہ اس صدی کا سب سے بڑا مذاق ہے ٹیپوڈونگ 2 میزائیل ہوائی یا ویسٹ کوسٹ تک پہنچانا اور ہٹ کرنا ایک ناممکن ترین کام ہے امریکہ کو اتنا ایزی لینا بھی ایک بڑی بے وقوفی ہے ۔ اگر امریکہ کی طرف فائر کرنا ہے تو چائنا اور روس کے اوپر سے فلائی کرانا ہو گا ان میزائیلوں کو ;) مطلب 3 سپر پاوروں کے اینٹی میزائیل سسٹم کراس کرنا ہوں گے
 

فاتح

لائبریرین
لولز یہ اس صدی کا سب سے بڑا مذاق ہے ٹیپوڈونگ 2 میزائیل ہوائی یا ویسٹ کوسٹ تک پہنچانا اور ہٹ کرنا ایک ناممکن ترین کام ہے امریکہ کو اتنا ایزی لینا بھی ایک بڑی بے وقوفی ہے ۔ اگر امریکہ کی طرف فائر کرنا ہے تو چائنا اور روس کے اوپر سے فلائی کرانا ہو گا ان میزائیلوں کو ;) مطلب 3 سپر پاوروں کے اینٹی میزائیل سسٹم کراس کرنا ہوں گے
عمران! میں سمجھا نہیں کہ آپ کیسے یہ کہہ رہے ہیں۔۔۔ میرے خیال میں تو اگر شمالی کوریا یونگ بیون یا کسی بھی نیوکلیر سائٹ سے میزائل امریکا روانہ کرتا ہے تو اس کے میزائل صرف جاپان اور سمندر کے اوپر سے ہی گزریں گے اور لاس اینجلس، کیلی فورنیا قریب ترین ہدف ہو سکتا ہے۔
 

عسکری

معطل
عمران! میں سمجھا نہیں کہ آپ کیسے یہ کہہ رہے ہیں۔۔۔ میرے خیال میں تو اگر شمالی کوریا یونگ بیون یا کسی بھی نیوکلیر سائٹ سے میزائل امریکا روانہ کرتا ہے تو اس کے میزائل صرف جاپان اور سمندر کے اوپر سے ہی گزریں گے اور لاس اینجلس، کیلی فورنیا قریب ترین ہدف ہو سکتا ہے۔
آپ کو بتا چکا جناب اعلی پرائیویٹ میں :roll:

2000px-Territorial_waters_-_France.svg.png
 
Top