امریکہ کی سیاست کا بھونچال

نبیل

تکنیکی معاون
مجھے حیرانی ہے کہ ابھی تک فورم میں امریکی سیاست کی حالیہ صورحال پر کوئی گفتگو نہیں جاری ہے جبکہ امریکہ میں بظاہر سب کو اس نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ اس بحران کا مرکزی نکتہ ایف بی آئی کی انوسٹی گیشن ہے جس میں وہ امریکی صدارتی انتخابات میں روس اور روسی ہیکرز کی مداخلت کی تحقیق کرنا چاہتے ہیں۔ علاوہ ازین ڈونلڈ ٹرمپ اور اس کے قریبی ساتھیوں کے روس کے ساتھ خفیہ مراسم بھی زیر تفتیش ہیں۔ گزشتہ چند ماہ میں واقعات طوفانی رفتار سے برپا ہوئے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹویٹ کرنے کی عادت اس کے ساتھیوں اور ریپبلکن پارٹی کے لیے درد سر بن چکی ہے۔ ہر ٹویٹ کے بعد ایک نیا بحران جنم لیتا ہے۔ یہاں تمام واقعات دہرانے کا موقع نہیں ہے۔ ایف بی آئی ڈائریکٹر جیمز کومی کو برخواست کر دیا گیا۔ جیمز کومی نے کانگریس کمیٹی کی سماعت کے دوران بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں خاص طور پر رشیا انوسٹی گیشن روکنے کے لیے ملازمت سے برخواست کیا۔ اس تمام معاملے کو دیکھنے کے لیے ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹر روبرٹ ملر کی تعیناتی کی گئی۔ آج کی جس خبر کا انتظار کیا جا رہا ہے وہ امریکہ کے اٹارنی جنرل جیف سیشنز کی کانگریس کمیٹی کے سامنے سماعت ہے۔ تازہ ترین خبر (یا افواہ) یہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ روبرٹ ملر کو بھی برخواست کرنے کے بارے میں غور کر رہا ہے۔

فی الحال ٹام کلینسی یا جان گریشم کے ناول پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے، صرف امریکی سیاست کی حالیہ خبروں کو ہی دیکھ لیا کریں۔ کچھ معلوم نہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ impeach ہو جائے اور ایسی خبریں دوبارہ پڑھنے کو نہ ملیں۔
 

عثمان

محفلین
خوب دھاگہ کھولا ہے، شکریہ۔
کچھ عرصہ قبل میں نے اس دھاگے کی تجویز دی تھی تاہم وہی دھاگہ نا کھولنے والی سستی آڑے آ گئی۔
 

عثمان

محفلین
مجھے لگتا ہے کہ جب تک جی او پی کانگریس میں برسر اقتدار ہے وہ صدارتی مواخذہ نہیں کرے گی۔ اب تک کے ان کے رویے سے یہی لگتا ہے کہ ان کی تمام تر توجہ اور دلچسپی اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے پر ہے۔
ویسے اگر وہ ٹرمپ کو ہٹا دیں تو ان کا ایجنڈا مائیک پینس کی زیر صدارت کہیں زیادہ آسانی سے آگے بڑھ سکتا ہے۔
 

عثمان

محفلین
ویسے اگر ٹرمپ سپیشل کونسل رابرٹ ملر کو بھی برخاست کر دیتا ہے تو پھر تفتیش جاری رکھنے کا بہترین طریقہ انڈیپینڈنٹ پراسکیوٹر کی تعیناتی ہی رہ جاتا ہے جس کے لیے پرانا قانون بحال کرنا پڑے گا۔
 

زیک

مسافر
مجھے لگتا ہے کہ جب تک جی او پی کانگریس میں برسر اقتدار ہے وہ صدارتی مواخذہ نہیں کرے گی۔ اب تک کے ان کے رویے سے یہی لگتا ہے کہ ان کی تمام تر توجہ اور دلچسپی اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے پر ہے۔
اگر ٹرمپ اتنا غیر مقبول ہو گیا کہ ریپبلکنز کو اپنا ایجنڈا اور 2018 کا الیکشن ڈوبتا نظر آیا تو پھر ان کی طرف سے ایکشن ہو گا
 

عثمان

محفلین
اگر ٹرمپ اتنا غیر مقبول ہو گیا کہ ریپبلکنز کو اپنا ایجنڈا اور 2018 کا الیکشن ڈوبتا نظر آیا تو پھر ان کی طرف سے ایکشن ہو گا
مسئلہ یہ ہے کہ تمام تر تنازعات کے باوجود اس کے اٹھتیس ، چالیس فیصد حمایتی اب تک اس کے ساتھ ہیں۔ ہاں امید رکھی جا سکتی ہے کہ اگلے برس کے کانگریس کا الیکشن رپبلکنز سیاستدانوں کو ٹرمپ کی پشت پناہی سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کر سکتا ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
وائٹ ہاؤس کا نیا کمیونیکیشن ڈائریکٹر انتھونی سکاراموچی، جسے عام طور پر دا مُوچ کہا جاتا ہے، صرف دن دن اپنے عہدے پر رہنے کے بعد برطرف کر دیا گیا ہے۔ اسے وائٹ ہاؤس کے نئے چیف آف سٹاف جنرل کیلی نے آتے ہی کان پکڑ کر نکال دیا۔

وائٹ ہاؤس کے افسرِ رابطہ دس دن کے اندر اندر برطرف - BBC Urdu
 

نبیل

تکنیکی معاون
حیرانی ہے کہ امریکی سیاست دنیا کا سب سے بڑا تھیٹر بنی ہوئی ہے اور یہاں اس میں کوئی خاص دلچسپی نظر نہیں آ رہی۔ :)
گزشتہ دنوں میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پرسنل اٹارنی مائیکل کوہن کے دفتر پر ایف بی آئی کی سپیشل کونسل نے دھاوا بول کر تمام دستاویزات قبضے میں لے لی ہیں۔ اس "واردات" کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ اور اس کے حامیوں کا غیظ و غضب انتہا کو پہنچ رہا ہے۔ خاص طور پر صدر ٹرمپ کے حامی فوکس نیوز پر شان ہینٹی (Sean Hannity) آگ اگل رہا ہے۔ تعجب کی بات ہے کہ امریکی صدر خود ٹویٹ کرکے شان ہینٹی کے پروگرام کو پروموٹ کر رہا ہے۔ اب مائیکل کوہن کے دفتر سے ضبط کی گئی دستاویزات کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور مائیکل کوہن سے جرح کا آغاز ہوا ہے تو کئی اور پردہ نشینوں کے نام بھی منظرعام پر آنے شروع ہو گئے ہیں۔ اگرچہ اس ڈرامے کی تمام تفصیلات ہیجان انگیز ہیں لیکن مائیکل کوہن کے ایک خفیہ مؤکل کے نام آنے پر امریکہ میں سناٹا طاری ہو گیا (اور اس کے بعد طوفان آ گیا :) )۔ اور اس خفیہ مؤکل کا نام شان ہینٹی ہے۔ :whistle:
کسی نے درست کہا تھا کہ حقیقت افسانے سے کہیں زیادہ سنسنی خیز اور ڈرامائی ہوتی ہے۔ کل یہ خبر شام کو دیر سے منظر عام پر آئی ہے اور کامیڈی لیٹ نائٹ شوز پر بمشکل اس کے بارے میں مختصر تبصرہ کیا جا سکا ہے۔ لیکن جو کچھ بھی کہا گیا ہے، وہ آنے والے دنوں کا محض ٹریلر ہے۔ :) میں صرف تصور کر سکتا ہوں کہ سٹیفن کولبرٹ، جمی کمل اور دوسرے لیٹ نائٹ ہوسٹ شان ہینٹی کی کیا درگت بنائیں گے۔ یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ فوکس نیوز شان ہینٹی کے بوجھ کو کتنا عرصہ اور برداشت کر سکتا ہے۔
 

نمرہ

محفلین
دلچسپ بات یہ ہے کہ معاملہ روسی مداخلت سے شروع ہو کر کہاں جا پہنچا ہے۔ کوہن پر الزام تو بینک فراڈ اور انتخابی مہم کے فائنانس لاز کی خلاف ورزی کا ہے۔
 

زیک

مسافر
ہینٹی کے بقول اس نے کوہن سے بریکنگ بیڈ والا معاملہ کیا تھا یعنی دس ڈالر دے کر اٹارنی کلائنٹ پرویلیج
 
Top