مرزا حنیف احمد
معطل
مولانا رضوی سے تو کم ہی چھوڑی ہے۔اتنی لمبی لمبی تو نہ چھوڑو یار!
مولانا رضوی سے تو کم ہی چھوڑی ہے۔اتنی لمبی لمبی تو نہ چھوڑو یار!
ہمیں بھی تو یہی اعتراض ہے کہ اسلام کا برینڈ ان مولیوں کی ملکیت کیسے بنا جنہوں نے ہمارے خلاف تکفیر کے فتوے دئے ہوئے ہیں بلکہ اسکی ایک سند پارلیمان سے بھی منظور کروا لی ہے۔ اسی بنیاد پر ہم آپکو سرکاری مسلمان اور احمدیوں کو غیر سرکاری مسلمان کہتے ہیں۔۔ کسی معروف کمپنی کا برانڈ نام اگر کوئی اور کمپنی استعمال کرنے لگ جائے تو کیا اسے اس کی اجازت دی جا سکتی ہے؟
میرے ساتھ مولانا رضوی کا کیا تعلقمولانا رضوی سے تو کم ہی چھوڑی ہے۔
سپریم کورٹ میں آئینی فیصلے چیلنج نہیں ہو سکتے کیونکہ وہ خود آئین کے تابع ہے۔ کر لو گلاگر آپ کو پارلیمان کے فیصلے پر تحفظات ہیں تو سپریم کورٹ چلے جائیے تاہم ہمیں سرکاری مسلمان کہہ کر ہمارے مذہبی جذبات کو مجروح نہ کیا جائے
فواد کے متعلق لکھا تھامیرے ساتھ مولانا رضوی کا کیا تعلق
بیشک ہم تمام سرکاری مسلمانوں کو مسلمان ہی تسلیم کہتے ہیں۔ تکفیر والا سلسلہ تو آپکے کیمپ سے شروع ہوا تھا۔ آپ لوگ ہی بھگت رہے ہیں اللہ کے فضل سے۔ ہم تو آج بھی تمام سیکولر، غیرمذہبی ممالک میں مسلمان ہی تصور کئے جاتے ہیں۔۔ کیا ہم 'سرکاری مسلم' نہ ہوتے تو آپ کے مذہب کے پیروکار ہوتے؟ یقینی طور پر، نہیں! ہم تب بھی مسلم تھے، آج بھی مسلم ہیں اور یہ سرکاری اور غیر سرکاری مسلم والا معاملہ ہم سے غیر متعلقہ ہے۔
یہ قانون جو صرف 7 سال پرانا ہے صرف ان اسرائیلیوں کے لئے ہے جو دونوں کسی مذہب سے تعلق نہ رکھتے ہوں۔
صرف آپ یا مرزا غلام احمد صاحب بھی؟بیشک ہم تمام سرکاری مسلمانوں کو
یہ قانون جو صرف 7 سال پرانا ہے صرف ان اسرائیلیوں کے لئے ہے جو دونوں کسی مذہب سے تعلق نہ رکھتے ہوں۔
سیکولر؟ غیرمذہبی افراد کو تو وہاں شادی کی بھی اجازت نہیں۔ دوسرے ممالک میں جا کر کرتے ہیں
تمام احمدی مسلمانصرف آپ یا مرزا غلام احمد صاحب بھی؟
اگر یروشلم ہو تو فرق پڑے گا کہ وہ مسلمانوں کیلئے القدس ہےکوئی بھی دارالحکومت ہو اس سے کیا فرق پڑے گا؟
مسلمان کے لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی، پیغمبر اور رسول اللہ ماننا ضروری ہے ورنہ وہ مسلمان نہیں۔ غلام احمد تو ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہی غلام ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا دوسرا نام احمد ہے پھر غلام آقا سے بن سکتاہےیعنی سچا، کھرا اور پکا مسلمان ہونے کیلئے اب کلمہ طیبہ پڑھنا کافی نہیں، مرزا قادیانی کیخلاف زبان درازی کرنا بھی ضروری ہے۔ کیا بات اس جاہل قوم کی۔
تم لوگ احمدی ہو۔تمام احمدی اقلیت غیر مسلم
یعنی 5 ارکان اسلام میں ایک اور کا اضافہ ہو گیا ہے۔مسلمان کے لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی، پیغمبر اور رسول اللہ ماننا ضروری ہے ورنہ وہ مسلمان نہیں۔
احمدی مسلمانتم لوگ احمدی ہو۔
کافی اس لیے نہیں ہے جناب کہ قادیانی عقائد کی رو سے جو کلمہ قادیانی پڑھتے ہیں اس میں وہ مرزا قادیانی کو بھی شامل کرتے ہیں۔ احادیث کی رو سے جو کلمہ اعتباری ہے وہ بلا شرکت غیرِ ہے نا کہ مشرکانہ۔یعنی سچا، کھرا اور پکا مسلمان ہونے کیلئے اب کلمہ طیبہ پڑھنا کافی نہیں، مرزا قادیانی کیخلاف زبان درازی کرنا بھی ضروری ہے۔ کیا بات اس جاہل قوم کی۔
جناب میں پیدائشی احمدی ہوں۔ ہر سال ہم احمدی خلیفہ کے ہاتھ پر بیعت کرتے ہیں۔ ہمیں تو آج تک ایسا کوئی کلمہ نہیں ملا جس میں مرزا قادیانی کو شامل کیا گیاہو۔ اگر آپکو ملے تو جلد از جلد بھیج دیں تاکہ اسے پڑھ کر مولویوں کی خواہشات اور اعتراضات والا قادیانی بن سکوں۔ جزاک اللہ۔کافی اس لیے نہیں ہے جناب کہ قادیانی عقائد کی رو سے جو کلمہ قادیانی پڑھتے ہیں اس میں وہ مرزا قادیانی کو بھی شامل کرتے ہیں۔ احادیث کی رو سے جو کلمہ اعتباری ہے وہ بلا شرکت غیرِ ہے نا کہ مشرکانہ۔
" محمد رسول الله کا نام کلمہ میں اس لیئے رکھا گیا ہے کہ آپ نبیوں کے سرتاج اور خاتم لنبیین ہیں اور اپ کے نام لینے سے باقی سب نبی خود اندر آجاتے ہیں ہر ایک کا علیحدہ نام لینے کی ضرورت نہیں ہاں حضرت مسیح موعود کے آنے سے ایک فرق ضرور پیدا ہوگیا اور وہ یہ ہے کہ مسیح موعود ( مرزا قادیانی )کی بعثت سے پہلے محمد رسول الله کے مفہوم میں صرف آپ سے پہلے گزرے ہوئے انبیاء شامل تھے مگر مسیح موعود ( مرزا قادیانی ) کی بعثت کے بعد محمد رسول الله کے مفہوم میں ایک اور رسول کی زیادتی ہوگئی غرض اب بھی اسلام میں داخل ہونے کے لیئے یہی ہے ۔ صرف فرق اتنا ہے کہ مسیح موعود ( مرزا قادیانی ) کی آمد نے محمد رسول الله کے مفہوم میں ایک رسول کی زیادتی کر دی ہے اور بس " ( کلمة الفصل مصنف مرزا بشیر احمد ایم اے )جناب میں پیدائشی احمدی ہوں۔ ہر سال ہم احمدی خلیفہ کے ہاتھ پر بیعت کرتے ہیں۔ ہمیں تو آج تک ایسا کوئی کلمہ نہیں ملا جس میں مرزا قادیانی کو شامل کیا گیاہو۔ اگر آپکو ملے تو جلد از جلد بھیج دیں تاکہ اسے پڑھ کر مولویوں کی خواہشات اور اعتراضات والا قادیانی بن سکوں۔ جزاک اللہ۔