مہوش علی
لائبریرین
ناٹو کے مطابق پاکستانی چوکی پر راکٹ فائر غلطی سے ہوا، مگر اُن کا پاکستانی سرزمین پر طالبان پر حملہ کوئی غلطی نہیں تھی بلکہ ان کا حق تھا۔
جب "نو مین لینڈ" کے علاقے میں ناٹو نے پاکستانی چوکی کے مقابلے میں اونچائی پر چوکی قائم کرنی چاہی تو پاک فوج سے "ووستانہ اور خوش دلانہ ماحول" میں بات چیت کے بعد انہوں نے اپنا ارادہ ترک کر دیا اور واپس ہو گئے۔ مگر جب وہ افغان سرحد کے ایک میل اندر تھے تو طالبان ملیٹنٹز نے اُں پر حملہ کر دیا۔
اور جب جواب میں ناٹو نے پلٹ کر حملہ کیا تو طالبان میدان سے بھاگ کھڑے ہوئے اور پاکستانی علاقے میں جا کر پناہ لی اور اس میں اُس پاکستانی چوکی کا علاقہ بھی شامل ہے۔
پتا نہیں اس پورے عرصے میں ایف سی [فرنٹیر کور] کیا کر رہی تھی۔ ایف سی کے جوان جو اسی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں انہوں نے کیا طالبان کو ناٹو افواج پر حملہ کرنے سے پہلے روکا؟ اور جب طالبان واپس بھاگتے ہوئے انکی چوکی کے علاقے میں آ کر گھس رہے تھے تو انہوں نے اس پر کیا ایکشن لیا؟
بہرحال،
کاشف برادر، میں تو صاف دیکھ رہی ہوں اگر طالبان یونہی پاک فوج کے جوانوں کو خون میں نہلا کر قبضہ کرنے کے بعد اس سرزمین کو ناٹو افواج کے خلاف دہشت گرد کاروائیاں کرنے کے لیے استعمال کرتے رہے تو وہ دن دور نہیں جب ناٹو افواج اور طالبان اس پاک سرزمین پر ایک کیا یا دو کیا بلکہ ایک دوسرے پر حملوں پر حملے کر رہے ہوں گے۔
کیا آپ کو یہ چیز نظر نہیں آتی؟
////////////////////////////
واجد برادر،
بہادری اور حماقت میں فرق ہوتا ہے۔
کیا آپ ایک بھی ایسا واقعہ پیش کر سکتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے زمانے میں کوئی مسلمان گروہ بغیر مرکز کی اجازت کے اٹھ کر کسی پر بھی حملہ آور ہو جائے اور پھر نہتے مسلمان عورتوں، بچوں اور شہریوں کو دشمن کے رحم و کرم پر چھوڑ کر فرار ہو جائے اور امید یہ رکھے کہ دشمن مرکزی حکومت کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کی وجہ سے نہتی عوام پر حملہ نہیں کرے گا۔
آپ کو ایک بھی ایسی مثال قرون اولیِ میں نہیں ملے گی۔
مگر آج طالبان یہی کر رہے ہیں کہ حملہ کر کے بھاگ جاتے ہیں۔ پھر یہ بھی امید کرتے ہیں کہ پاکستانی فوج ان کا ناٹو افواج کے خلاف دفاع کرے گی، اور پھر مزید امید رکھتے ہیں کہ ناٹو افواج اقوام متحدہ کے معاہدے کا پاس کرتے ہوئے آس پاس کے گاوں کی مسلمان آبادی پر حملہ بھی نہیں کرے گا اور یوں طالبان اس شہری آبادی کو بطور شیلڈ استعمال کر سکتے ہیں۔
بھائی جی، پتا نہیں آپ لوگ کس دنیا میں ہیں، مگر بہت جلد یہ اپنے ہی دشمن کو اپنی حماقت انگیز بہادری کی نتیجے میں موقع فراہم کر دیں گے کہ وہ کھل کر پاکستان کی سرزمین پر طالبان کر سرکوبی کے نام پر بم برسا رہا ہو۔