محمد یعقوب آسی
محفلین
خاکسار کی رائے میں آج تک تو املا نامہ کی تمام سفارشات ہی قابل قبول اور "قطعی" تھیں لیکن اگر آپ کے خیال میں کچھ سفارشات نا قابل قبول ہیں تو ان کی نشان دہی فرما دیجیے تا کہ ان پر بھی بات کی جا سکے۔
میرے خیال میں تو ایسے اکثر دو حرفی عربی الفاظ کے آخری حرف پر اردو میں تشدید صرف اس صورت میں واقع ہوتی ہے جب مرکب اضافی یا مرکب توصیفی وغیرہ بناتے ہوئے دوسرا حرف مکسور ہو یا اس کے بعد واؤ عطفی لگانا ہو، مثلاً آپ ہی کی بیان کردہ امثال کو دیکھیں تو:
حد ۔ حدِّ فاضل
حق ۔ حقِّ رائے دہی
شک ۔ شکّ و شبہ
مد ۔ مدِّ مقابل ۔ مدّ و جزر
ضد ۔ ضدِّ اجسام
صف ۔ صفِ ماتم (عمومی کلیے سے مختلف)
حوالے دیتے ہیں تو بات اساتذہ تک جاتی ہے:
جبیں سجدہ کرتے ہی کرتے گئی
حقِ بندگی ہم ادا کر چلے
حقِ بندگی ہم ادا کر چلے
۔۔ میر تقی میر