امیج پراکسی

ایک بار امیج پر کاٹا آ جائے تو اس کا واحد حل پوسٹ کو ایڈٹ کر کے وہی امیج لنک دوبارہ ڈالنا پڑتا ہے۔ یہ نہیں ہے کہ پراکسی خود کچھ دیر بعد صحیح ہو جائے۔

اگر پراکسی کو کچھ عرصے کے لئے آف کر دیا جائے تو کیا اس کے نقصانات ہوں گے؟
ان کو آف کیا جا سکتا ہے، اس میں بظاہر کوئی نقصان نہیں، البتہ اس کے جو فوائد ہیں وہ حاصل نہیں ہوں گے۔ :) :) :)
 

مخلص انسان

محفلین
سعید بھائی ہمارا بھی مسئلہ حل کردیں ، ابھی تک کاپی پیسٹ سے کام چلا رہے ہیں اردو نہیں لکھی جارہی اردو محفل میں ۔۔
ہماری اردو پیاری اردو پر اکاؤنٹ بنایا تھا وہاں کوئی پرابلم نہیں ہورہی لکھنے میں ، یہاں ہورہی ہے
 
سعید بھائی ہمارا بھی مسئلہ حل کردیں ، ابھی تک کاپی پیسٹ سے کام چلا رہے ہیں اردو نہیں لکھی جارہی اردو محفل میں ۔۔
ہماری اردو پیاری اردو پر اکاؤنٹ بنایا تھا وہاں کوئی پرابلم نہیں ہورہی لکھنے میں ، یہاں ہورہی ہے
آپ ذرا مسئلے کی تفصیل بتانا پسند فرمائیں گے؟ ہم نبیل بھائی کو یہاں آواز دے لیتے ہیں۔ :) :) :)
 

فہیم

لائبریرین
۶۰ ایم بی تو آپ کو یہاں ٹیلیفون کی تار پر بذریعہ وی ڈی سی ایل عام مل جاتی ہے۔ البتہ اس سے زائد کیلئے فائبر لگانی پڑتی ہے۔ جسکا ۵۰۰ ڈالر ایک بار خرچہ آتا ہے البتہ اس کے بعد ڈی ایس ایل قیمت پر کئی گنا بہتر رفتار حاصل ہو جاتی ہے
امریکہ اور ناروے میں کچھ تو فرق بہرحال ہوگا۔
 

زیک

مسافر
عجیب بات ہے کہ اس صفحے پر کوئی تصویر نظر نہیں آ رہی مگر اقتباس میں ٹھیک ہے۔ میرے اسی گوگل فوٹوز اکاؤنٹ سے پوسٹ کی گئی تصویر یہاں موجود ہے اور اس میں کوئی مسئلہ نہیں۔
 
اگر ربط ایکسپائر ہو تو اقتباس لینے پر بھی تصویر نظر نہیں آنی چاہیئے۔ مگر اس صورت میں تصویر ٹھیک ہے۔ اقتباس کے ایڈٹ باکس اور پوسٹ میں فرق صرف پراکسی کا ہے۔
آپ اس براؤزر میں گوگل اکاؤنٹ میں لاگن ہوں گے اس لیے بغیر پراکسی کے آپ کو نظر آ رہی ہیں وہ تصاویر، ہمیں تدوین یا اقتباس لینے کے وقت بھی نظر نہیں آ رہے ہیں۔ اس بات کی توثیق کے لیے آپ اس مراسلے کا اقتباس لیں، پھر ایڈیٹر کو رچ ٹیکسٹ کے بجائے بی بی کوڈ موڈ میں کر کے کے تصویر کا ربط نقل کر لیں اور کسی اور براؤزر میں یا انکاگنیٹو ونڈو میں کھول کر کے دیکھیں تو تصویر قابل رسائی نہیں ہوگی۔ :) :) :)
 

زیک

مسافر
آپ اس براؤزر میں گوگل اکاؤنٹ میں لاگن ہوں گے اس لیے بغیر پراکسی کے آپ کو نظر آ رہی ہیں وہ تصاویر، ہمیں تدوین یا اقتباس لینے کے وقت بھی نظر نہیں آ رہے ہیں۔ اس بات کی توثیق کے لیے آپ اس مراسلے کا اقتباس لیں، پھر ایڈیٹر کو رچ ٹیکسٹ کے بجائے بی بی کوڈ موڈ میں کر کے کے تصویر کا ربط نقل کر لیں اور کسی اور براؤزر میں یا انکاگنیٹو ونڈو میں کھول کر کے دیکھیں تو تصویر قابل رسائی نہیں ہوگی۔ :) :) :)
درست۔ دوسرے براؤزر میں ہی ٹرائی کر رہا تھا مگر یہ چیک ہی نہیں کیا کہ اس میں بھی گوگل میں لاگ ان ہوں۔
 
Top