گندم امیر شہر کی ہوتی رہی خرابگندم امیرِ شہر کی ہوتی رہی خراب
بیٹی غریبِ شہر کی فاقوں سے مرگئی
اس قبیل کے زیادہ تر شعر اسی قسم کے ہیں، طبقاتی تفاوت سے بھرپور!
گندم امیر شہر کی ہوتی رہی خراب
بیٹی کسی غریب کی فاقوں سے مرگئ
اک جگہ یہ شعر ایسے لکھا ہوا تھا
درست کون سا ہے؟
بہت خوب!عجیب وضع سے بے اعتباریاں پھیلیں
غریب شہر کی دستک پہ کوئی در نہ کھلا
اسلم کولسری