افتخار راجہ
محفلین
بات کوسنے دینے کی نہیں ہے بلکہ یہ ہے کہ کیا مشرف کے بعد اس آصف سے بہتر کوئی شخص موجود نہیںتھا جا ملک کی رہنمائی کرسکتا۔ مگر چونکہ جمہوریت میں بندوں کو تولا نہیں کرتے لہذا گنتے ہوئے۔ ایک ایسے بندے کو صدر بنا دیا گیا، جس نے سوئس کیس میں اپنے ذہنی معذوریت کے ثبوت جمع کروائے ہوئے ہیں۔ جس نے مسلم لیگ نون کے ساتھ ججوں کی بحالی کے معاہدے کیے اور عوام کے ساتھ وعدہ۔ اور پھر کہ دیا معاہدہ اور وعدہ کوئی قران و حدیث تو نہیں جو بدل نہ سکے۔
کہئے آپ اس سے کیا توقعات رکھیں گے۔
اب تو ایک ہی بات رہ جاتی ہے۔ کہ ملک کی سلامتی کےلئے دعا کیجئے کہ کہیں یہ امریکہ کو بیچ ہی نہ دے۔
ویسے ایک امر اور بھی قابل غور ہے۔ کہ امریکہ نے مشرف کی حمایت ترک کیوں کی تھی؟ لازمی طور پر اس نے کوئ بات نہیں مانی ہوگی، اور آصف کو ہی کیوں لایا گیا؟ لازمی طور پر اس سے پیشگی کچھ منوالیا گیا ہوگا۔ شاید پاکستان میں فوجی مداخلت۔
ہمارے ملک کا المیہ ہے کہ جب کوئی بھی حکمران امریکہ بہادر کی گود سے کھسکنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے باہر کردیا جاتا ہے اور ایک نیا لے پالک لایا جاتا ہے بطور حکمران، مثالوں سے تاریخ بھری پڑی ہے۔
پس دعا کیجئے کہ ہم سب کے اندیشے غلط ہوں اور اللہ پھر چور کو قطب بنا دے۔
آمین
کہئے آپ اس سے کیا توقعات رکھیں گے۔
اب تو ایک ہی بات رہ جاتی ہے۔ کہ ملک کی سلامتی کےلئے دعا کیجئے کہ کہیں یہ امریکہ کو بیچ ہی نہ دے۔
ویسے ایک امر اور بھی قابل غور ہے۔ کہ امریکہ نے مشرف کی حمایت ترک کیوں کی تھی؟ لازمی طور پر اس نے کوئ بات نہیں مانی ہوگی، اور آصف کو ہی کیوں لایا گیا؟ لازمی طور پر اس سے پیشگی کچھ منوالیا گیا ہوگا۔ شاید پاکستان میں فوجی مداخلت۔
ہمارے ملک کا المیہ ہے کہ جب کوئی بھی حکمران امریکہ بہادر کی گود سے کھسکنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے باہر کردیا جاتا ہے اور ایک نیا لے پالک لایا جاتا ہے بطور حکمران، مثالوں سے تاریخ بھری پڑی ہے۔
پس دعا کیجئے کہ ہم سب کے اندیشے غلط ہوں اور اللہ پھر چور کو قطب بنا دے۔
آمین