ورقِ سنگ- رام ریاض
سب اعتراض اُسے شیوہء وفا پر تھا
کہ اُس نے چھوڑ دیا، اختیار ہم نے کیا
سوائے صبر، ہمارے کچھ اور بس میں نہ تھا
سو جتنا ہو سکا، پروردگار! ہم نے کیا
رفاقتوں کا ہمارا وسیع تجربہ ہے
کہ ایک عمر یہی کاروبار ہم نے کیا
کہاں تھی پہلے ترے رُخ پہ سرخیِ تحریر
نگار تھا، تجھے جادو نگار ہم نے کیا
جو بات بیٹھ گئی رام دل میں بیٹھ گئی
نہیں گئی، اسے رخصت ہزار ہم نے کیا